حماس کے مرکزی رہنما نے جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل کیجانب سے عملدرآمد سے متعلق مثبت اشارے ملنے کا حوالہ دیتے ہوئے؛ قیدیوں کے تبادلے کے نئے دور کے نفاذ کیلئے غاصب صیہونی رژیم کیجانب سے قائل کرنیوالے عملی اقدامات کے اٹھائے جانیکا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما محمود مرداوی نے عرب چینل العربی کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے بارے کہا ہے کہ غاصب اسرائیلی فریق کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے شروع سے ہی کچھ ضمانتیں موجود تھیں جبکہ ہم جس چیز کے خواہاں ہیں وہ دشمن کی جانب سے اپنے عہد و پیمان پر مکمل عملدرآمد ہے۔ محمود مرداوی نے کہا کہ مزاحمت، قابض صیہونیوں کے دعووں کے برعکس، اس معاہدے پر حرف بہ حرف اور اس کی ایک ایک شق کی پابند ہے البتہ اب غاصب صیہونیوں کی جانب سے بھی اس معاہدے پر عملدرآمد کے کچھ مثبت اشارے ملے ہیں تاہم ہم چاہتے ہیں کہ وہ اس معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے قائل کرنیوالے عملی اقدامات اٹھائیں! انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو جبری طور پر بے دخل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہمارے عوام غزہ کی پٹی کو ہرگز نہ چھوڑیں گے! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز جرائم 15 ماہ تک جاری رہے لیکن اس کے باوجود بھی قابض صیہونی بالآخر مذاکرات کی میز پر آ بیٹھنے پر مجبور ہوئے ہیں!!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: معاہدے پر

پڑھیں:

مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی

اسرائیلی فوج کیجانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے، صبح سے اب تک 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کر گئی ہے، ایک روز میں بھوک سے 4 بچوں سمیت 15 فلسطینی انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارے میں اسرائیلی خود مختاری کی مجوزہ درخواست کی منظوری دے دی۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ دوسری جانب حماس جنگ بندی تجاویز پر رضامند ہوگیا، معاہدے پر دستخط کرکے ثالثوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اب جنگ بندی کا دارومدار اسرائیل پر ہے، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے غزہ کا دورہ کیا اور اسرائیلی فوجیوں سے بات چیت میں جلد جنگ بندی کی امید ظاہر کی۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے، صبح سے اب تک 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کر گئی ہے، ایک روز میں بھوک سے 4 بچوں سمیت 15 فلسطینی انتقال کرگئے۔ اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے اموات 80 بچوں سمیت 110 سے زائد ہوگئیں۔ اقوام متحدہ نے صورتحال کو ہولناک انسانی بحران قرار دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کو بھوکا مارنے کا منصوبہ، مجرم کون ہے؟
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • گنڈا پور مولا جٹ کی طرح بیانات دیتے ہیں کے پی میں تو آپریشن چل رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • ہم نے جنگبندی کے معاہدے کی تجاویز کا جواب دیدیا، حماس
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو