وائٹ ہاؤس کے سامنے نریندر مودی کے خلاف بڑا مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے سامنے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران ایک بڑا مظاہرہ ہوا۔
مظاہرے میں سکھ کمیونٹی کے ارکان بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور "خالصتان" کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ بھارت کی دیگر اقلیتی کمیونٹیز بھی مودی کے خلاف نعرے بازی میں شامل ہوئیں۔
مظاہرے کے دوران چند بھارتی شہری مودی کے حق میں بھی نعرے لگاتے نظر آئے، جس سے دونوں طرف کے مظاہرین کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی۔
پولیس نے حالات کو کنٹرول کرتے ہوئے مظاہرین کو الگ الگ کر دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی اقلیتوں کے حقوق کو نظر انداز کر کے ان کے خلاف سخت اقدامات کر رہے ہیں، اور ان کا مطالبہ تھا کہ صدر ٹرمپ کو اس صورتحال کی شدید مذمت کرنی چاہیے۔ اس دوران خالصتان کے پرچم بھی لہرائے گئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میکسیکو: مقامی میئرکے قتل کے بعد پرتشدد مظاہرے، مشتعل افراد کا سرکاری عمارت پر دھاوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میکسیکو کی ریاست مِچوآکان کے شہر اُروپان میں میئر کے قتل کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے اور شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اُروپان کے میئر کارلوس مانزو کو ایک عوامی تقریب کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ واقعے کے فوراً بعد شہر بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور عوام نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا۔
مشتعل مظاہرین نے سرکاری دفاتر کے باہر دھرنا دے دیا اور کئی مظاہرین نے عمارتوں پر دھاوا بول دیا۔ احتجاج کرنے والوں نے اُروپان کے گورنر الفریڈو رامیرز بیڈولا سے فوری طور پر استعفے کا مطالبہ کیا اور میئر کے قاتلوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق فائرنگ کے بعد موقع پر ہی ایک حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا، جبکہ دو مشتبہ افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ مقامی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے تاکہ پسِ پردہ محرکات سامنے لائے جا سکیں۔