مفتی قوی کا راکھی ساونت سے آج شادی کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
مفتی قوی نے بھارتی رقاصہ و اداکارہ راکھی ساونت سے آج شادی کرنے کا دعویٰ کر دیا۔
مفتی قوی نے گزشتہ دنوں راکھی ساونت کو شادی کی پیشکش کی تھی جس پر بھارتی اداکارہ نے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے مثبت ردِعمل دیا تھا اور اب دونوں کی شادی کی تاریخ بھی منظر عام پر آ گئی ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی قوی نے انکشاف کیا کہ میرا 14 فروری کو راکھی ساونت سے نکاح ہو گا، نکاح کی تاریخ راکھی کی مرضی کے مطابق ہی رکھی ہے۔
مفتی قوی کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد راکھی ساونت کا لباس مکمل اسلامی اور شرعیت کے مطابق ہو گا اور یہ بھی ممکن ہے کہ میں خود بھی اپنا لباس تبدیل کر لوں۔
انہوں نے میزبان کو بھی دعوت دی کہ آپ بھی میرے نکاح میں شرکت کریں اور گواہ بنیں۔
اس سے پہلے ایک پوڈ کاسٹ میں مفتی قوی نے راکھی سے شادی کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر والدہ اجازت دیں گی تو راکھی ساونت سے شادی کے لیے تیار ہوں۔
واضح رہے کہ راکھی ساونت نے مفتی قوی کی شادی کی پیشکش پر جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں تو کسی مولانا سے شادی کے لیے مر رہی ہوں، قوی صاحب آپ کے نام میں ہی قوی آتا ہے، میرے لیے ’کویتا‘ (شاعری) لکھیے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راکھی ساونت سے مفتی قوی نے شادی کے
پڑھیں:
فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
پیرس:فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔
میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
Consistent with its historic commitment to a just and lasting peace in the Middle East, I have decided that France will recognize the State of Palestine.
I will make this solemn announcement before the United Nations General Assembly this coming September.… pic.twitter.com/VTSVGVH41I
صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔