جرمنی کا شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے اقدامات تیز کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈیفُل نے اعلان کیا ہے کہ حکومت شامی پناہ گزینوں کی رضاکارانہ وطن واپسی کے لیے عملی اقدامات تیز کررہی ہے تاکہ وہ اپنے ملک کی تعمیرِ نو میں کردار ادا کر سکیں۔
برلن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واڈیفُل نے کہا کہ شامیوں کو وطن واپسی کے لیے حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کی جانی چاہیے تاکہ وہ اپنے ملک کی تعمیر میں حصہ لیں۔” ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی پر ان اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جرمن حکومت اس وقت شامی حکام سے ان افراد کی ملک بدری سے متعلق بات چیت کر رہی ہے جو جرمنی میں جرائم میں ملوث ہیں یا عوامی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے جاتے ہیں، ساتھ ہی شام کی اقتصادی بحالی کے لیے تعاون بڑھانے کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے تاکہ پناہ گزینوں کے لیے واپسی ممکن ہو سکے۔
واڈیفُل نے کہا کہ ہم جرمن اورشامی بزنس کونسل کے قیام کا اعلان کر رہے ہیں، جس کی قیادت میں خود اور میرا شامی ہم منصب کریں گے، اس کے ذریعے شام کے تباہ حال علاقوں کی بحالی اور ترقی کے لیے عملی منصوبوں پر کام ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر رضاکارانہ واپسی نہ ہوئی تو ایسے افراد کی ملک بدری ممکن ہے جن کے پاس روزگار یا رہائش کا قانونی جواز موجود نہیں،جرمنی نے شامی پناہ گزینوں کو پناہ دی، لیکن اب ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ اگر حالات اجازت دیں تو وہ وطن لوٹنے کے لیے تیار ہوں۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں شامی پناہ گزینوں کی واپسی سے متعلق واڈیفُل کے بیانات پر ان کی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین (CDU) میں اختلافات سامنے آئے تھے، چانسلر مرز نے پیر کو وضاحت کی کہ حکومت شام کے ساتھ اقتصادی بحالی، تعمیر نو اور پناہ گزینوں کی واپسی کے حوالے سے عملی تعاون کر رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اس وقت جرمنی میں 7 لاکھ سے زائد شامی پناہ گزین مقیم ہیں جب کہ مستقل رہائشی اور دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو شامل کیا جائے تو ان کی کل تعداد تقریباً 13 لاکھ تک پہنچتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شامی پناہ گزینوں پناہ گزینوں کی واپسی کے کے لیے
پڑھیں:
’بابر اعظم کی نصف سنچری کے ساتھ فارم میں واپسی، شکرگزاری کا پیغام وائرل‘
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے خلاف فیصلہ کن میچ میں شاندار کارکردگی دکھا کر نہ صرف ٹیم کو کامیابی دلائی بلکہ ایک معنی خیز پیغام کے ذریعے اپنی خاموشی بھی توڑ دی۔
بابر اعظم نے میچ کے اگلے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا:
’شکر گزار ہوں کہ میں دوبارہ وہی کر رہا ہوں جو مجھے پسند ہے۔ اُن سب کا شکریہ جنہوں نے خاموشی کے وقت میں مجھ پر یقین رکھا‘۔
یہ پیغام ان کے مداحوں اور ناقدین، دونوں کے لیے واضح اشارہ تھا کہ بابر ایک بار پھر اعتماد کے ساتھ میدان میں واپس آ چکے ہیں۔
گزشتہ روز کھیلے گئے میچ میں بابر اعظم نے 47 گیندوں پر 68 رنز کی دلکش اننگز کھیل کر ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی اس کارکردگی پر انہیں پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مئی 2024 کے بعد بابر اعظم کی پہلی نصف سنچری تھی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے حق میں مبارک بادوں اور تعریفوں کا طوفان آ گیا۔
مداحوں نے بابر کی فارم میں واپسی کو ’نئی شروعات‘ قرار دیتے ہوئے انہیں ’کپتان دلوں کا‘ اور ’پچ کا بادشاہ‘ جیسے القابات سے نوازا۔
بابر اعظم کی یہ اننگز نہ صرف ان کی صلاحیتوں کا ثبوت بنی بلکہ اس خاموش عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے جو وہ مشکل وقت میں اپنے ساتھ لے کر چلتے رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Babar azam