مجھے کوئی خط نہیں ملا، باتیں صرف چالیں ہیں،آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پاکستان اس وقت بہت اچھے انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، کوئی خط ملا بھی توپڑھے بغیروزیراعظم کو بھجوادوں گا،جنرل عاصم منیر کی اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت
آرمی چیف کی گفتگواظہاراعتماد ہے ،واضح ہوگیا حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں ( سکیورٹی ذرائع) ،لگتا ہے اب خطوط بھیجے جانے کا سلسلہ رک جائے گا، سیاسی تجزیہ کار
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا، اگر ملا بھی تو اسے پڑھوں گا نہیں بلکہ وزیراعظم کو بھجوادوں گا۔اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سپہ سالار نے کہا کہ ملک بہت اچھے انداز میں آگے بڑھ رہا ہے،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے بڑھنا ہے اور پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ خط کی باتیں صرف چالیں ہیں، مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا، خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا، بلکہ وزیراعظم کو بھجوادوں گا۔یاد رہے کہ سیکیورٹی ذرائع پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا، نہ ہی اسے ایسے کسی خط کو پڑھنے میں کوئی دلچسپی ہے۔ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی گفتگو سے واضح ہوگیاہے کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے، آرمی چیف نے گفتگو سے حکومت پر اعتماد کااظہار کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں نے کناہے کہ اب شاید آرمی چیف کو خطوط بھیجنے کا سلسلہ رک جائے گا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا: بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی، پاکستان نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے خلاف پاکستان کا مقدمہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات چاہتے ہیں، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلارہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ امریکی صدر کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے، ہم نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیش کش کی تھی۔