UrduPoint:
2025-04-25@02:37:42 GMT

روسی یوکرینی جنگ میں بھارتی ریکروٹس کے ڈرا دینے والے تجربات

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

روسی یوکرینی جنگ میں بھارتی ریکروٹس کے ڈرا دینے والے تجربات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 فروری 2025ء) کشمیر کے ضلع پلوامہ کے رہائشی 32 سالہ آزاد یوسف کمار نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2023 میں بیرون ملک ملازمت کے مواقع کی تلاش میں ایک یوٹیوب چینل پر روس میں منافع بخش سکیورٹی پوزیشنز کا اشتہار دیکھا۔

کمار نے کہا کہ وہ ان وعدوں کے بہکاؤے میں آ گئے اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے اس کمپنی کو، جو اب بند ہو چکی ہے، سفر اور پروسیسنگ فیس کے طور پر تقریباً 130,000 روپے ادا کیے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ وہ یہ رقم اس لئے ادا کیے کیونکہ گریجویشن کرنے کے باوجود مقامی سطح پر انہیں روزگار نہیں مل رہا تھا۔

کمار نے وضاحت کی کہ تب انہیں بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ وہ آخر میں روس-یوکرین سرحد پر دیگر درجنوں بھارتیوں کے ساتھ پھنس جائیں گے اور کئی مہینوں تک یوکرین میں روس کی جنگ میں حصہ لیں گے۔

(جاری ہے)

کمار نےبھارت کے زیر انتظام کشمیر میں اپنی رہائش گاہ سے ڈی ڈبلیو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’میں نے موت کو قریب سے دیکھا، عسکری تربیت کے دوران میں زخمی بھی ہوا۔

‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب انہیں جنگ زدہ یوکرینی شہر لوہانسک میں تعینات کیا گیا تو انہیں جنگ کی ہولناک حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اور دیگر ساتھی توپ خانے کی گولہ باری اور لگاتار برستی شیلنگ کے دوران خندقیں کھودنے پر مجبور تھے، اور کئی بار گولے ان کی پوزیشن کے بالکل قریب آ کر گرتے تھے، جس سے ہر لمحہ موت کا خطرہ منڈلاتا رہتا تھا۔

کمار نے بتایا کہ تربیت کے چند ہفتے بعد ناتجربہ کاری کے باعث انہیں گولی لگ گئی، اور وہ دو ہفتے اسپتال میں رہے۔ ’’نو ماہ بعد گھر واپسی کسی معجزے سے کم نہیں تھی، میں بھی ایک بڑے فراڈ کا شکار ہوا، جیسے کئی اور بھارتی نوجوان ہوئے۔‘‘

بھارتی حکومت کے مطابق 126 شہری روسی فوج میں شامل ہوئے، جن میں سے 12 ہلاک، 16 لاپتہ اور 96 وطن واپس آ چکے ہیں۔

وزارت خارجہ نے باقی افراد کی فوراﹰ واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کمار جیسے کئی نوجوان سوشل میڈیا پر پیش کیے جانے والے پرکشش آفرز کے جھانسے میں آ کر جنگ کا حصہ بن گئے۔

زندہ بچ جانے پر شکر گزار

23 سالہ سید الیاس حسینی، جو بھارت کی جنوب مغربی ریاست کرناٹک سے تعلق رکھتے ہیں، نے اپنے دوستوں عبدالنعیم اور محمد سمیر احمد کے ساتھ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں روس میں منافع بخش سکیورٹی گارڈ کی ملازمتوں کا جھانسہ دیا گیا تھا۔

ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں ماہانہ 70,000 سے 100,000 روپے تک تنخواہ کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

حسینی نے کہا، ’’میں پہلے دبئی ایئرپورٹ پر ایک کیٹرنگ کمپنی میں ملازم تھا، لیکن پھر واپس بھارت آیا اور اپنے والد سید نواز علی کو روس میں ایک نئی نوکری کے بارے میں بتایا۔‘‘

تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا کہ سکیورٹی ملازمت کے بجائے انہیں ایک نجی فوجی کمپنی میں زبردستی بھرتی کر لیا گیا اور نیپال اور کیوبا کے افراد کے ساتھ روس-یوکرین سرحد پر تعینات کر دیا گیا۔

حسینی نے کہا، ’’ہمیں یہ خوف تھا کہ شاید ہم کبھی زندہ واپس نہ آ پائیں، اور جب ہمارے ساتھی، ہیمل منگوکیا جو گجرات کے شہر سورات سے تھے، ایک ڈرون حملے میں خندق کھودتے ہوئے ہلاک ہو گئے، تو مجھے لگا کہ میری باری بھی آ چکی ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ کس طرح پچھلے سال مارچ میں ایک موبائل فون حاصل کر کے، دیگر بھارتی شہریوں کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا، جس میں انہوں نے اس انتہائی سنگین صورتحال کے بارے میں بتایا جس کا وہ سامنا کر رہے تھے۔

یہ ویڈیو وائرل ہو گئی اور اس کے بعد حکومت اور سیاستدانوں کو ہماری حالت کا احساس ہوا۔ اس کے بعد کئی مہینوں بعد ہمیں ماسکو واپس بھیجا گیا اور ستمبر میں ہم اپنے وطن واپس آ گئے۔

جولائی میں، بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے ماسکو کے دو روزہ دورے کے دوران، روس نے وعدہ کیا کہ وہ ان بھارتی شہریوں کو واپس بھیجے گا جنہیں غلط طریقے سے اس کی فوج میں بھرتی کیا گیا تھا اور پھر یوکرین میں فعال جنگی کارروائیوں میں شامل ہونے پر مجبور کیا گیا۔

دھوکے سے میدان جنگ میں

بہت سے نوجوانوں نے کہا کہ انہیں جھوٹے وعدوں پر روس بلایا اور وہ محض اس لیے جنگ کے میدان میں پہنچے کیونکہ وہ روزگار کے لیے بے چین تھے اور بھارت میں کم یا بالکل بھی روزگار کے مواقع نہ ہونے کے باعث بیرون ملک جانے زیادہ بہتر محسوس ہوا۔

تلنگانہ کے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے، محمد سفیان، دسمبر 2023 میں ماسکو کے دوموڈیوو ایئرپورٹ پر پہنچے تو ان کے ساتھ وہی بدقسمتی ہوئی جو دیگر نوجوانوں کے ساتھ بھی ہوئی تھی۔

ان کے دستاویزات ضبط کر لیے گئے اور انہیں ایک نجی فوجی کمپنی میں شامل ہونے پر مجبور کیا گیا۔

سفیان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’جنگ کے محاذ پر یہ ایک دہشتناک تجربہ تھا، اور واپس آنے کے بعد بھی مجھے ڈرونز کے بم گراتے، گولیوں کی آوازیں اور لوگوں کی چیخیں سنائی دیتی رہیں ۔‘‘

انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں یوکرین کے 50 کلومیٹر اندر روسی فوجیوں کے ساتھ ایک کیمپ میں رکھا گیا تھا، جہاں احتجاج کرنے پر افسران انہیں ڈرا کر خاموش کرنے کے لیے گولی چلاتے تھے۔ ’’یہ ایک معجزہ تھا کہ میں موت سے بچ گیا۔‘‘

ادارتی نوٹ: اس مضمون کے ساتھ شائع کردہ تصاویر انٹرویو دینے والوں نے فراہم کیں۔

ش خ/ج ا (مرلی کرشنن، نئی دہلی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈی ڈبلیو انہوں نے کہ انہیں کیا گیا تھا کہ کیا کہ نے کہا

پڑھیں:

انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سند طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانیوں کو واپس جانے کا حکم، سرحد بند کر دی

سٹی42: بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں کے قتل کو بنیاد بنا کر پاکستان کے ساتھ انترنیشنل گارنٹی کے ساتھ ہوئے سندھ طاس معاہدہ کو یکطرفہ طور پر "معطل" کرنے کا اعلان کر دیا اور پاکستان کے ساتھ سرحدیں بند کر دیں۔  بھارت نے  انڈیا میں موجود تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کر دیئے اور انہیں پاکستان واپس جانے کا حکم دے دیا۔ مزید  یکطرفہ اقدامات کرتے ہوئے  نئی دہلی میں پاکستان کے دو اہم سفارتکاروں کو بھی  واپس جانے کا حکم دے دیا۔  

پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

نئی دہلی میں بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے   اعلان کیا کہ بھارت میں موجود تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کر کے انہیں  48 گھنٹے میں  واپس چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ 

آج نئی دہلی میں بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ نئی دہلی میں تعینات پاکستان کے ڈیفینس اتاشی اور ائیر فورس کے اتاشی کو نا پسندیدہ شخصیات قرار دے کر بھارت سے واپس جانے کے لئے کہا گیا ہے۔ 

زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار،  امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم

بھارت کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ واہگہ، اٹاری سرحد بند کی جا رہی ہے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد میں بھارتی سفارت خانہ میں اس وقت 55 بھارتی اہلکار ہیں، اب ان کی تعداد کم کر کے  35 کی جائے گی اور باقی کو واپس بلا لیا جائے گا۔

بھارت کے ان یکطرفہ انتہائی اشتعال انگیز اقدامات  کا پس منظر کل مقبوضہ کشمیر میں اننت ناگ ضلع کے علاقے پہلگام میں  26 سیاحوں کے قتل کے واقعہ مین پاکستان کو ملوث قرار دینے  کا پروپیگنڈا ہے۔

مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی

کل پہلگام میں اس واقعہ کے چند ہی منٹ بعد انڈیا کے میڈیا سے یہ پروپیگندا شروع کر دیا گیا تھا کہ پاکستان اس واقعہ میں ملوث ہے۔  اس واقعہ کو پاکستان کے ذرائع نے فالس آپریشن قرار دیا تاہم پاکستان کے فارن آفس نے سرکاری طور پر اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس  کی مذمت کی، متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کی۔

پہلگام واقعہ کا ایک بھی ذمہ دار نہیں پکڑا، کوئی ثبوت سامنے نہیں لایا، لیکن الزام پاکستان پر تھوپ دیا

نواز شریف کا لندن سے فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

پہلگام میں کل دوپہر کے بعد  گجرات اور آندھرا پردیش سے گئے ہوئے سیاحوں کے ایک گروپ پر کچھ نامعلوم مسلح افراد نے اچانک جنگل سے نکل کر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے  26 افراد ہلاک ہوئے۔ 

اس واقعہ کے بعد بھارت کی فوج اور پولیس نے حادثہ کی جگہ پر پہنچنے میں تاخیر کی، تمام حملہ آور غائب ہو گئے۔ اب تک انڈیا کی پولیس اور فون کے ایک بھی حملہ آور کو گرفتار نہیں کیا۔ 

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے طریقہ کار کیخلاف درخواست گزار کے وکیل کومہلت

اس دوران آج سوشل ایپلی کیشن ٹیلی گرام پر ایک  حال ہی میں سامنے آنے والے نام  کشمیر مزاحمت فرنٹ (TRF)  کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ھملہ اس نے کیا ہے اور وہ مقبوضہ کشمیر میں انڈین شہریوں کو آباد کرنے کی پالسی کے خلاف ہے۔ اس نام نہاد تنظیم TRF کا  کشمیر میں کسی نمایاں کارروائی کرنے کا یہ پہلا دعویٰ تھا جس کی کسی بھ طرح تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

بھارت ٹی آر ایف کو پاکستان کی سپانسرڈ تنظیم قرار دیتا ہے لیکن اب تک اس نام نہاد تنظیم کا کوئی ایسا کارکن گرفتار کر کے سامنے نہیں لایا جس کا پاکستان سے کوئی دور کا بھی تعلق ہو ۔

ٹی  آر ایف نامی گروہ کے پہلگام حملہ کا دعویٰ کرنے سے بہت پہلے جب پہلگام میں  شوٹنگ ہوئی تو اس کے غالؓاً پانچ ہی منٹ بعد پہلے سوشل میڈیا میں اور اس کے بعد انڈیا کی کئی نیوز آؤٹ لیتس کی "بریکنگ نیوز" میں پاکستان کو اندھا دھند پہلگام واقعہ میں ملوث قرار دیا جانے لگا۔ پورے چوبیس گھنتے تک یک طرفہ پروپیگندا کرنے کے بعد آج شام بھارت نے انتہائی منظم انداز سے پاکستان کے بنیادی مفاد دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے انترنیشنل معاہدہ کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا اور اس کے ساتھ  اشتعال پیدا کرنے والے کئی دوسرے اقدام کر دیئے۔

وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلا لیا

پاکستان کی طرف سے بھارت کے ان اقدامات کا ابھی کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ تاہم وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے  اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل صبح طلب کر لیا گیا ہے۔ 

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • پہلگام حملہ:پاکستان کیخلاف بھارتی اقدامات کا مؤثر جواب دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
  • انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سند طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانیوں کو واپس جانے کا حکم، سرحد بند کر دی
  • لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا
  • لائن آف کنٹرول پر ’دراندازی‘، بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب
  • ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ’خفیہ بیٹے‘ کی تصویر لیک، روس میں ہلچل مچ گئی
  • ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
  • طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل
  • روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا
  • واپس جانے والے افغان شہریوں کی مدد کیلیے فیڈرل کنٹرول روم قائم