Jang News:
2025-08-05@01:18:39 GMT

کے فور منصوبے کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہوگئی

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

کے فور منصوبے کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہوگئی

کراچی کو اضافی پانی کی فراہمی کے منصوبے ’کے فور‘ کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہوگئی۔

سندھ ہائیکورٹ نے کے فور منصوبے کے راستے کی 100 ایکٹر زمین پر حکم امتناع ختم کرکے کیس مسترد کردیا۔

نجی کمپنی نے 100 ایکٹر زمین کے سلسلے میں 7 سال قبل یعنی 2018ء میں دیوانی دعویٰ دائر کیا تو عدالت نے 4 مئی 2018ء کو حکم امتناع جاری کردیا تھا۔

سندھ ہائیکورٹ نے کیس مسترد کردیا، جس کے ساتھ ہی کے فور منصوبے کی راہ میں حائل حکم امتناع بھی ختم ہوگیا۔

دوران سماعت وکیل واٹر کارپوریشن بیرسٹر ولید خانزادہ نے کہا کہ تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی لاگت 25 ارب سے بڑھ کر سوا کھرب ہوچکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکم امتناع کے فور منصوبے کے انفرااسٹرکچر کی تیاری میں رکاوٹ ہے، مدعی کا موقف ہے کہ اس زمین پر تعمیرات کرکے تیسرے فریق کو دے دی گئی ہیں۔

بیرسٹر ولید خانزادہ نے یہ بھی کہا کہ تیسرے فریق نے تاحال عدالت سے رجوع نہیں کیا، اس کا مطلب انہیں کوئی اعتراض نہیں، حکومت کو عوامی اہمیت کے حامل منصوبوں کےلیے زمین حاصل کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مدعی کو اپنی زمین کے معاوضے کےلیے ریفرنس دائر کرنا چاہیے تھا، عدالت میں دعویٰ دائر کرنے کا کوئی جواز نہیں، کیس قابل سماعت نہیں مسترد کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے فور منصوبے

پڑھیں:

سیوریج نظام کی غفلت پر عدالت برہم، متاثرہ خاندان کو انصاف مل گیا

کراچی کی سٹی کورٹ میں سینیئر سول جج سینٹرل ظہیر حسین منگی نے شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے سے خاتون اور 2 ماہ کے بچے کی ہلاکت پر متاثرہ شہری کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ میونسپل کمیٹی وسطی کو مجموعی طور پر 99 لاکھ روپے سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ریکارڈ سے واضح ہے کہ حادثہ فریقین کی غفلت کا نتیجہ تھا، کے ایم سی اور ڈی ایم سی وسطی اپنے عوامی فرائض کی ادائیگی میں مکمل طور پر ناکام رہیں، اور انہوں نے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے۔

یہ بھی پڑھیں:لیاری میں عمارت گرنے کے بعد کیا میئر کراچی کیخلاف مقدمہ درج ہو سکے گا؟

درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ 2022 کی مون سون بارشوں کے دوران پیش آیا، جب ایک موٹر سائیکل سوار خاندان شادمان نالے میں گر گیا۔ حادثے کے نتیجے میں مدعی کی اہلیہ اور دو ماہ کا بیٹا ازلان موقع پر جاں بحق ہوگئے، جبکہ تین ماہ کے ایک اور بیٹے کی لاش بھی تاحال نہیں مل سکی۔

عدالت نے واضح کیا کہ فریقین کی قانونی ذمہ داری تھی کہ وہ نالے اور سیوریج کے نظام کی مناسب دیکھ بھال کرتے اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بناتے۔ وکیل کے مطابق برساتی نالے کے اطراف کسی قسم کے حفاظتی انتظامات موجود نہیں تھے، جو کہ غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی: ٹریفک حادثے میں اسسٹنٹ پروفیسر کی موت کا مقدمہ درج

متاثرہ شہری نے جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر عدالت نے تفصیلی سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جان لیوا حادثات ایکٹ سٹی کورٹ سول جج شادمان ظہیر حسین منگی کراچی کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن موٹر سائیکل مون سون نالہ وکیل عثمان فاروق

متعلقہ مضامین

  • سیوریج نظام کی غفلت پر عدالت برہم، متاثرہ خاندان کو انصاف مل گیا
  • یمن کے قریب سمندر میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 68 ہوگئی
  • پاک ایران تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں گے، اسحاق ڈار
  • پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
  • خلا کی فتح، زمین کی محرومی
  • رکاوٹ نہیں، بانی پی ٹی آئی کے بیٹے درخواست دیں، ویزا مل جائے گا: طلال 
  • لاہور: اسلام آباد ایکسپریس کے بعد پاک بزنس ایکسپریس بھی حادثے کا شکار
  • عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد میں رکاوٹ، علیمہ خان نے سفارتی رویے پر سوال اٹھا دیے
  • زمین پھر لرز گئی،لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 5.5 کی شدت کا زلزلہ
  • اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخوا میں زلزلہ، شدت 5.5 ریکارڈ