الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او اور امریکا کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈی او جی ای)کے رکن ایلون مسک نے امریکا کو دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت بند کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے بذریعہ ویڈیو لنک دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو حکومتیں تبدیل کرنے کی پالیسی ترک کرنی چاہیے،اپنے ملک پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پرانی بیوروکریسی کو ختم کرنا ہوگا،امریکی حکومتی اخراجات میں ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کمی ممکن ہے۔

ایلون مسک نے دبئی لوپ منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ دبئی لوپ 20 ہزار مسافروں کو ایک مقام سے دوسرے مقام پہنچا سکے گی۔ دوسری جانب جمعرات کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ایلون مسک سے واشنگٹن میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کی جنوبی ایشیا مارکیٹ میں فراہمی پر بات جیت ہوئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایلون مسک

پڑھیں:

امریکی صدر ٹرمپ کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل سامنے آگیا

واشنگٹن:

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ خود اس مسئلے کو حل کریں کیونکہ ان کے درمیان کشیدگی کوئی نئی بات نہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "پاکستان اور بھارت کسی نہ کسی طرح اس مسئلے کو خود ہی حل کر لیں گے۔ ان کے درمیان ہمیشہ سے بڑی کشیدگی رہی ہے۔" انہوں نے واضح کیا کہ وہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جانتے ہیں مگر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ ان سے براہ راست رابطہ کریں گے یا نہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں حالیہ حملے کے بعد خطے میں تناؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ بیس سالوں میں اپنی نوعیت کا بدترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی ہے جسے پاکستان نے مسترد کیا ہے۔

اس واقعے کے بعد دونوں ہمسایہ ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی آ گئی ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ تجارتی تعلقات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ بھارت پاکستان کی مخالفت میں جعلی تصاویر پھیلانے لگا

صدر ٹرمپ نے کہا، "ان دونوں ممالک کے درمیان 1500 سال سے کشیدگی چل رہی ہے تو آپ جانتے ہیں، یہ ہمیشہ سے رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت، دونوں کے "بہت قریب" ہیں لیکن کشمیر کے تنازع پر ان کا براہ راست مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بھی اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال ہے اور ہم اس پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا فی الحال کشمیر کی حیثیت پر کوئی واضح موقف اختیار نہیں کر رہا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی موجودہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

صدر ٹرمپ کے بیان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ امریکا اس تنازعے میں ثالثی کی بجائے دونوں فریقین پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنے مسائل سفارتی اور پرامن طریقے سے خود حل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے امریکی خام تیل درآمد کرنے پر غور
  • عالمی غیر یقینی صورتحال میں علاقائی تجارت کو فروغ دیا جانا چاہیے. محمد اورنگزیب
  • متعدد ممالک میں امریکی گوشت کی برآمد پر پابندی کیوں؟
  • امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر کا اسلحہ دینے کو تیار
  • امریکی صدر ٹرمپ کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل سامنے آگیا
  • بندونگ کانفرنس اعلامیہ کا جذبہ
  • وزیرخزانہ کی امریکی عہدیدار سے ملاقات، تجارتی عدم توازن دور کرنے کیلئےاقدامات پرزور
  • امریکا نے پاک بھارت صورتحال پر گہری نظر رکھنے کا اعلان کر دیا
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر غور
  • چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز