الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او اور امریکا کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈی او جی ای)کے رکن ایلون مسک نے امریکا کو دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت بند کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے بذریعہ ویڈیو لنک دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو حکومتیں تبدیل کرنے کی پالیسی ترک کرنی چاہیے،اپنے ملک پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پرانی بیوروکریسی کو ختم کرنا ہوگا،امریکی حکومتی اخراجات میں ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کمی ممکن ہے۔

ایلون مسک نے دبئی لوپ منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ دبئی لوپ 20 ہزار مسافروں کو ایک مقام سے دوسرے مقام پہنچا سکے گی۔ دوسری جانب جمعرات کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ایلون مسک سے واشنگٹن میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کی جنوبی ایشیا مارکیٹ میں فراہمی پر بات جیت ہوئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایلون مسک

پڑھیں:

ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کا خطرہ، امریکی اہلکاروں کا خطے سے انخلا، ایران کی فوجی مشقیں

ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر 2015ء کے جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے یورپی فریق اقوامِ متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی کوششیں جاری رکھتے ہیں تو وہ قانونی طور پر جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے علیحدگی اختیار کرسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملے کا خطرہ، امریکا نے خطے سے اپنے اہلکاروں اور سفارتی عملے کو نکال لیا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی خبردار کیا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملہ کرسکتا ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ حملے کا فوری امکان نہیں ہے۔ ٹرمپ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ نہ کرے، کیونکہ ہم ایران کیساتھ جوہری معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی فوج نے دشمن کی نقل و حرکت پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے اپنی فوجی مشقیں مقررہ وقت سے پہلے شروع کر دی ہیں۔

عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے 20 سال میں پہلی بار ایران کو قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قرارداد منظور کرلی ہے۔ ایران نے امریکا کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے جوہری مذاکرات کے نئے دور سے قبل افزودہ یورینیم کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ایک محفوظ مقام پر ایک نیا افزودگی مرکز شروع کرنے کے لئے اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ کی طرف سے ضروری احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر 2015ء کے جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے یورپی فریق اقوامِ متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی کوششیں جاری رکھتے ہیں تو وہ قانونی طور پر جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے علیحدگی اختیار کر سکتا ہے۔

ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا اگلا دور اتوار کو عمان میں ہوگا۔ امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران میں اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ ہے اور اسی تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے مشرق وسطیٰ سے اپنے سفارتی مشنز کے عملے میں کمی کرنا شروع کر دی ہے۔ بحرین، کویت کے بعد عراق سے بھی کچھ عملے کے انخلا کی اجازت دے دی گئی ہے، جبکہ پینٹاگون نے مشرق وسطیٰ کے مختلف علاقوں سے فوجی اہلکاروں کے اہل خانہ کے انخلا کی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کا خطرہ، امریکی اہلکاروں کا خطے سے انخلا، ایران کی فوجی مشقیں
  • پشاور ہائیکورٹ؛ امریکا کے خلاف سینئر صحافی کا ہرجانے کا مقدمہ بحال کرنے کا حکم
  • ایران سے ممکنہ جنگ:امریکا کا عراقی‘کویت اور بحرین سمیت خلیجی ممالک سے سفارتی اور فوج کے ”غیر ضروری“ عملے اور خاندانوں کے انخلا کا عندیہ
  • جنگ مسلط کی گئی تو امریکی اڈے نشانے پر ہوں گے، ایرانی وزیر دفاع
  • امریکا، امیگریشن پالیسیوں کیخلاف مظاہرے مختلف ریاستوں میں پھیل گئے
  • ایلون مسک کا یوٹرن‘ ٹرمپ کیخلاف پوسٹوں پر افسوس کا اظہار کر دیا
  • اسرائیلی وزیر اعظم کی ایران پر حملے کی دھمکی۔۔۔! ٹرمپ کا ایران کا مسئلہ بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ
  • ایلون مسک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان برف پگھلنے لگی،جھگڑے پرافسوس کا اظہار
  • کینیڈا کیجانب سے امریکا کے حوالے کیا جانے والا پاکستانی شہری کون ہے؟
  • دبئی میں دنیا کے بلند ترین میٹرو سٹیشن کی تعمیر شروع