لاہور، پنجاب یونیورسٹی میں ولادت باسعادت حجت دوراںؑ کی مناسبت سے جشن
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
جشن کی تقریب سے خطاب میں آغا علی رضا نقوی کا کہنا تھا کہ آپ نوجوان ہیں، آپ میں صلاحیتں زیادہ ہیں، آپ بہتر انداز میں ظہور امامؑ کیلئے زمینہ سازی کر سکتے ہیں، اس لئے ہر نوجوان اپنے آپ کو تیار رکھے، آپ خوش نصیب ہیں، جن کے پاس آئی ایس او پاکستان جیسا صالح نوجوانوں کا پلیٹ فارم موجود ہیں، جس سے بہتر انداز میں فکری و روحانی تربیت میسر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہید مرتضیٰ مطہری یونٹ جامعہ پنجاب لاہور میں ولادتِ باسعادت حجت دوراں امام عصر علیہ السلام کی مناسبت سے جشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں طلباء نے بھرپور شرکت کی۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے کارکنوں نے قصیدہ خوانی کی۔ جس کے بعد آغا علی رضا نقوی نے امام زمانہؑ کی ولادت، غیب اور ظہور کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔ آغا علی رضا نقوی کا کہنا تھا کہ ظہور امامؑ سے قبل ہمیں اپنی تیاری مکمل رکھنی ہے، اس عہد میں ہماری ذمہ داری یہی ہے کہ ہم ظہورِ امام ؑ کیلئے زمینہ سازی کریں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اپنے کردار کی بہتری پر توجہ دیں، خود کو پاور میں لانے کیلئے محنت کریں، اچھے اور بااثر عہدوں پر تعیناتی کیلئے زیادہ محنت کریں۔
انہوں نے کہا کہ امام زمانہؑ کے ظہور میں تاخیر ہمارے اعمال کے سبب ہے، جب رات کو امامؑ کے پاس ہمارا نامہ اعمال پہنچتا ہے تو ہمارے برے کردار کے باعث امامؑ آبدید ہو جاتے ہیں، دوسرے لفظوں میں ہم اپنے امام کو تکلیف پہنچا رہے ہوتے ہیں، ایسے میں ہمیں ایسے افعال سرانجام دینا ہوں گے، جس سے ہمارا امامؑ راضی ہو۔ انہوں نے کہا کہ آپ نوجوان ہیں، آپ میں صلاحیتں زیادہ ہیں، آپ بہتر انداز میں ظہور امامؑ کیلئے زمینہ سازی کر سکتے ہیں، اس لئے ہر نوجوان اپنے آپ کو تیار رکھے۔ آغا علی رضا نقوی کا کہنا تھا کہ آپ خوش نصیب ہیں، جن کے پاس آئی ایس او پاکستان جیسا صالح نوجوانوں کا پلیٹ فارم موجود ہیں، جس سے بہتر انداز میں فکری و روحانی تربیت میسر ہیں، اس سہولت کا بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنی زیادہ سے زیادہ تربیت کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بہتر انداز میں علی رضا نقوی
پڑھیں:
48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا سے نوجوانوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر خود نوجوان اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟تو ہر 5 میں ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا سے اس کی دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔یہ بات پیو ریسرچ سینٹر کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیشتر نوجوانوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ ہے۔یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب کچھ عرصے قبل یو ایس سرجن جنرل نے انتباہ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح بڑھ رہی ہے۔اس تحقیق میں 13 سے 17 سال کے لگ بھگ 1400 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں شامل 48 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ 14 فیصد نے کہا کہ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے۔لڑکوں (14 فیصد) کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں (25 فیصد) کی جانب سے سوشل میڈیا سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زیادہ رپورٹ کیا گیا اور انہوں نے بتایا کہ اس سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اب زیادہ وقت گزارا جا رہا ہے۔45 فیصد نوجوانوں نے بتایا کہ وہ بہت زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں۔مگر اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اہم فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔74 فیصد کے مطابق سوشل میڈیا سے انہیں دوستوں سے زیادہ جڑنے کا احساس ہوتا ہے۔
البتہ نوجوانوں کے مقابلے میں والدین کی جانب سے زیادہ خدشات کا اظہار کیا گیا اور 55 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں موجودہ عہد کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے بہت زیادہ تشویش ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے اب سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔