ڈیل آف سینچری کے انعقاد کا امکان خواب کے سوا کچھ بھی نہیں، محمود عباس
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے ویٹو کرنے کی وجہ سے ہمیں اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل نہیں ہو رہی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر "محمود عباس" نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی جبری نقل مکانی کی ہر مطالبے کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ ڈیل آف سینچری کا انعقاد ممکن ہے وہ خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے۔ محمود عباس نے کہا کہ عالمی امن و استحکام کے لئے ضروری ہے کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لئے تعاون کیا جائے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنے کی وجہ سے ہمیں اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل نہیں ہو رہی۔ دنیا میں صرف فلسطینی ہی ہیں جو ابھی تک ظالم استعمار کا سامنا کر رہے ہیں۔ محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی اور اس سرزمین پر کسی دوسرے ملک کی حاکمیت کے شوشے اس لئے چھوڑے جا رہے ہیں تا کہ غزہ اور مقبوضہ سرزمین پر روا اسرائیلی جرائم سے دنیا کی توجہ ہٹائی جا سکے۔ ان مذکورہ مطالبات کا مقصد فلسطینیوں کے خلاف انجام دئے گئے صیہونی جنگی جرائم اور اجتماعی قتل عام پر پردہ ڈالنا ہے۔ نیز غاصب کالونیوں کی تعمیر، فلسطینی سرزمین کو ہتھیانا، اور قدس و مغربی کنارے میں مقدسات کی بے حرمتی جیسے جرائم کو بھی ان مطالبات کے ذریعے چھپایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
اپنے سوڈانی ہم منصب کیساتھ ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ دہشتگردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کیلئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے سوڈان میں جاری صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں کے خلاف دہشت گردی اور تشدد، ہمیشہ مذموم ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو۔ گزشتہ شب انہوں نے اپنے سوڈانی ہم منصب "محی الدین سالم" سے ٹیلی فون پر بات کی۔ اس حوالے سے سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس ٹیلیفونک گفتگو کے دوران، میں نے محی الدین سالم کے ساتھ، فاشر شہر میں معصوم شہریوں کے المناک قتل عام پر اسلامی جمہوریہ ایران کی گہری پریشانی و دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران کی جانب سے سوڈانی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی كیا۔ سید عباس عراقچی نے مزید کہا كہ کچھ لوگ دہشت گردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کے لئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے اس طرح کے دوہرے معیار کی 2025ء میں کوئی جگہ نہیں، جو طویل عرصے سے مغربی حکومتوں کی جانب سے اپنائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب محی الدین سالم نے تازہ ترین صورت حال میں ایران کی جانب سے سوڈان کی حکومت و عوام کی حمایت کے اقدام کو سراہا۔