اپنے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے ویٹو کرنے کی وجہ سے ہمیں اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل نہیں ہو رہی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر "محمود عباس" نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی جبری نقل مکانی کی ہر مطالبے کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ ڈیل آف سینچری کا انعقاد ممکن ہے وہ خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے۔ محمود عباس نے کہا کہ عالمی امن و استحکام کے لئے ضروری ہے کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لئے تعاون کیا جائے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنے کی وجہ سے ہمیں اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل نہیں ہو رہی۔ دنیا میں صرف فلسطینی ہی ہیں جو ابھی تک ظالم استعمار کا سامنا کر رہے ہیں۔ محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی اور اس سرزمین پر کسی دوسرے ملک کی حاکمیت کے شوشے اس لئے چھوڑے جا رہے ہیں تا کہ غزہ اور مقبوضہ سرزمین پر روا اسرائیلی جرائم سے دنیا کی توجہ ہٹائی جا سکے۔ ان مذکورہ مطالبات کا مقصد فلسطینیوں کے خلاف انجام دئے گئے صیہونی جنگی جرائم اور اجتماعی قتل عام پر پردہ ڈالنا ہے۔ نیز غاصب کالونیوں کی تعمیر، فلسطینی سرزمین کو ہتھیانا، اور قدس و مغربی کنارے میں مقدسات کی بے حرمتی جیسے جرائم کو بھی ان مطالبات کے ذریعے چھپایا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ

اپنے سوڈانی ہم منصب کیساتھ ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ دہشتگردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کیلئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے سوڈان میں جاری صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں کے خلاف دہشت گردی اور تشدد، ہمیشہ مذموم ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو۔ گزشتہ شب انہوں نے اپنے سوڈانی ہم منصب "محی الدین سالم" سے ٹیلی فون پر بات کی۔ اس حوالے سے سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس ٹیلیفونک گفتگو کے دوران، میں نے محی الدین سالم کے ساتھ، فاشر شہر میں معصوم شہریوں کے المناک قتل عام پر اسلامی جمہوریہ ایران کی گہری پریشانی و دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران کی جانب سے سوڈانی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی كیا۔ سید عباس عراقچی نے مزید کہا كہ کچھ لوگ دہشت گردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کے لئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے اس طرح کے دوہرے معیار کی 2025ء میں کوئی جگہ نہیں، جو طویل عرصے سے مغربی حکومتوں کی جانب سے اپنائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب محی الدین سالم نے تازہ ترین صورت حال میں ایران کی جانب سے سوڈان کی حکومت و عوام کی حمایت کے اقدام کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی خواب تعبیر سے محروم کیوں؟
  • افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ