UrduPoint:
2025-07-24@21:57:26 GMT

کانگو میں نقل مکانی اور صحت کے مسائل بحرانی کیفیت کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

کانگو میں نقل مکانی اور صحت کے مسائل بحرانی کیفیت کا شکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 فروری 2025ء) جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) کے مشرقی علاقے میں جاری لڑائی کے باعث انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد تحفظ کے لیے ایسے علاقوں کی جانب نقل مکانی کر رہی ہے جہاں انسانی امداد کی فراہمی ناممکن ہو گئی ہے۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے بتایا ہے کہ ہمسایہ ملک روانڈا کے حمایت یافتہ ایم 23 باغی صوبہ شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر قبضے کے بعد اب جنوبی کیوو کے شہر بوکاؤ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

ادارے کی ترجمان یوجین بیون کے مطابق، لڑائی کے نتیجے میں بیشتر امدادی راستے بند ہو گئے ہیں۔ جنوبی کیوو میں جنسی تشدد کی متاثرین کو ضروری مدد پہنچائی جا رہی ہے تاہم عدم تحفظ اور متواتر نقل مکانی کے باعث تمام لوگوں تک رسائی ممکن نہیں رہی۔

(جاری ہے)

پناہ گاہوں کی تباہی

شمالی کیوو میں لڑائی سے متعدد طبی مراکز اور مردہ خانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث ہیضہ، ملیریا اور خسرہ جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ شمالی کیوو میں گوما، مینووا اور نوبی کیوو کے متعدد علاقوں میں 70 ہزار ہنگامی پناہ گاہیں بھی تباہ کر دی گئی ہیں جہاں 350,000 لوگ مقیم تھے۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ گوما اور دیگر مقامات پر گولہ بارود کی بہت بڑی مقدار بکھری ہے جس کے باعث نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی محفوظ واپسی کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ لوگ ایک مرتبہ پھر بے گھر ہو سکتے ہیں۔

لڑائی جنوبی کیوو تک پھیلنے کے باعث امدادی سپلائی لائن کے تحفظ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ملک میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار برونو لامارکیز نے کہا ہے کہ باغیوں کے جنوبی کیوو کی جانب بڑھنے سے علاقے میں مرکزی ہوائی اڈے کے لیے خطرہ بھی بڑھ گیا ہے جو اب تک امدادی اہلکاروں کی آمدورفت اور سازوسامان کی نقل و حرکت کا واحد ذریعہ ہے۔

ایم پاکس کا دوبارہ پھیلاؤ

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان کرسٹین لنڈمیر نے کہا ہے کہ لڑائی کے باعث ایم پاکس کی وبا کے خلاف اقدامات بھی متاثر ہو رہے ہیں جبکہ گوما اور ملحقہ علاقوں میں اس حوالے سے صورت حال کہیں زیادہ خراب ہے۔ 'ڈبلیو ایچ او' نے گزشتہ سال اگست میں دوسری مرتبہ اس بیماری کو عالمگیر صحت عامہ کے لیے تشویشناک خطرہ قرار دیا تھا۔

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس بتا چکے ہیں کہ ملک کے مشرقی حصے میں لڑائی شروع ہونے سے قبل ایم پاکس کے پھیلاؤ پر بڑی حد تک قابو پایا جا چکا تھا لیکن اب یہ کامیابی غارت ہونے کا خدشہ ہے۔ گوما اور گردونواح میں 143 افراد میں اس بیماری کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں 128 کو جان بچانے کے لیے نقل مکانی کرنا پڑی اور ان حالات میں سبھی لوگوں کو خطرہ ہے۔

کرسٹین لنڈمیئر نے بتایا ہے کہ علاقے میں متعدد طبی مراکز کو لوٹ لیا گیا ہے، طبی کارکن جان بچانے کے لیے علاقہ چھوڑ گئے ہیں اور لوگوں کو صحت کی سہولیات تک رسائی نہیں رہی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نقل مکانی کے باعث گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

رجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا الزام

ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اور رجب بٹ کے ساتھ جو بھی مسائل ہو رہے ہیں وہ اداکار فہد مصطفیٰ کی وجہ سے ہو رہے ہیں اور اس چیز کے ان کے پاس ثبوت ہیں۔

کاشف ضمیر نے حال ہی میں ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی اس دوران ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب رجب کے پاس 5 ہزار بھی نہیں ہوتے تھے اور کوئی اس کی مدد نہیں کرتا تھا لیکن اس نے محنت کی اور وہ ماہانہ اچھے پیسے کما رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رجب بٹ کی وجہ سے میری لوگوں سے لڑائی بڑھ جاتی ہے اور اس کو جان بوجھ کر پھنسانے کی کوشش کی جائے تو میں اس کے لیے اسٹینڈ لوں گا کیونکہ وہ میرے دوست ہیں۔

ٹک ٹاکر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے مسائل میں فہد مصطفیٰ کی مداخلت کے ثبوت دیکھے ہیں، وہ شواہد کے بغیر کوئی بات نہیں کرتے۔ انہوں نے بتایا کہ فہد مصطفیٰ کے ساتھ اٹھنے، بیٹھنے والے شخص نے ہی انہیں آڈیو سنائی جس کے بعد ہی انہیں یقین ہوا کہ ان کے ساتھ اور رجب بٹ کے ساتھ جو بھی مسائل ہو رہے ہیں، وہ فہد مصطفیٰ کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ اگرچہ فہد مصطفیٰ نے فیملی وی لاگنگ پر بات کی تھی اس نے کسی کا نام نہیں لیا تھا لیکن رجب بٹ نے ان کی بات پر رد عمل دیتے ہوئے بیان دیا لیکن میں فہد مصطفیٰ کو بھی کہوں گا کہ کسی کے پیچھے پڑنے سے پہلے حقائق دیکھیں۔ انہوں نے رجب بٹ کو بھی مشورہ دیا کہ کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے دوسروں کو بات کرنے کا موقع ملے۔

یہ بھی پڑھیں: ’فہد مصطفیٰ کون ہیں‘، فیملی وی لاگنگ کی مخالفت پر رجب بٹ کی اداکار پر تنقید

واضح رہے کہ فہد مصفطیٰ نے فیملی وی لاگنگ پر تنقید کی تھی جس پر رجب بٹ نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اداکار نے ایک شو میں یو ٹیوبرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس کانٹینٹ نہیں ہے بلکہ سب اپنے خاندان ہی  کو یو ٹیوب پر بیچ رہے ہیں۔ حتیٰ کہ لوگ قبرستان تک کو نہیں چھوڑتے اور قبر پر جا کر لوگوں سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہیں۔

فہد مصطفیٰ نے کہا تھا کہ وہ یو ٹیوب پر اپنا گھر اور اپنا آپ نہیں بیچ سکتے۔ رجب بٹ نے جواباً کہا کہ ’فہد مصطفیٰ کون ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ سینئر اپنی عزت خود کرواتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹک ٹاکر رجب بٹ فہد مصطفی کاشف ضمیر یو ٹیوبر

متعلقہ مضامین

  • اے پی این ایس کے وفد کی شرجیل میمن سے ملاقات
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • مہم چلانا بانی کے بیٹوں کا حق ہے، لوگوں کو بتائیں عمران خان کو کرپشن کیس میں سزا ہوئی، عطا تارڑ
  • امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
  • رجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا الزام
  • غزہ میں خوراک کی فراہمی مہم میں ’کریم‘ کی مدد
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف