یوٹیلیٹی اسٹورز کاپوریشن میں تنظیم نو کا آغاز، ایک دن میں 3 ہزار ملازمین فارغ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
یوٹیلیٹی اسٹورز کاپوریشن میں تنظیم نو کا آغاز، ایک دن میں 3 ہزار ملازمین فارغ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز )یوٹیلیٹی اسٹورز کاپوریشن میں بڑے پیمانے پر تنظیم نو کا آغاز کردیا گیا اور ایک دن میں 3 ہزار کے قریب ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔ فارغ ہونے والے ملازمین کے احکامات چھٹی والے دن جاری کیے گئے، پہلے مرحلے میں تمام ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بیشتر ملازمین گزشتہ 10 سال سے کارپوریشن میں کام کر رہے تھے، دوسرے مرحلے میں کنٹریکٹ پر تعینات ہزاروں ملازمین بھی فارغ کرنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ 22 جنوری کو وفاقی کابینہ نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار 7 رکنی کمیٹی کیسربراہ ہوں گے، وزیر مملکت خزانہ و ریونیو، وزیر مملکت آئی ٹی، وفاقی سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری صنعت و پیداوار، سیکریٹری نجکاری اور سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو کمیٹی ارکان میں شامل کیا گیا۔
اگست 2024 میں وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کے حوالے سے تجاویز بھی طلب کی تھیں اور وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کردی تھی۔
اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو ہموار کرنے کی غرض سے وفاقی حکومت نے 5 وزارتوں کے 28 محکموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کمیٹی کی جانب سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی تھی، جہاں 5 وزارتوں میں اصلاحات سے متعلق بتایا گیا تھا جن میں کشمیر افیئرز اور گلگت بلتستان، اسٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن اینڈ نیشنل ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز
پڑھیں:
سپر اسٹورز اور سپر مارکیٹوں میں برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ
کراچی:سندھ حکومت نے کراچی کے سپر اسٹورز اور سپرمارکیٹوں میں فروخت ہونے والی برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق برانڈڈ اشیا کی تیاری کی لاگت اور منافع کے مارجن سے متعلق بھی ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ڈائریکٹرجنرل بیورو آف سپلائی پرائسززاہد حسین شر کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں اعلی افسران کے ساتھ ساتھ کراچی کے سپراسٹورز اور سپر مارکیٹوں کےنمائندوں نے شرکت کی۔
ڈی جی بیورو آف سپلائی نے اجلاس کے شرکا سے ابت کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار کرنے والے تمام ادارے بیورو آف سپلائی کے پاس اپنے گوداموں کا اندراج اور تجدید کرائیں گے۔ انہوں نے صارفین کے حقوق کے تحفظ اور اس حوالے سے صارف تحفظ ایکٹ پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ضروری اشیا کی قیمت کنٹرول،ذخیرہ اندوزی، منافع خوری روکنےاور کراچی میں تیار کردہ اوربرانڈڈ ضروری اشیا کی قیمتوں کے تعین کا اختیار دیا ہے۔ کراچی میں اگلے ماہ تمام برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کردی جائیں گی۔
زاہد حسین شر کا کہنا تھا کہ اس سے قبل اشیا کی لاگت اور منافع کی شرح کے بارے میں تفصیلی معلومات جمع کی جائیں گی۔ انہوں نے قیمتوں کےمناسب ضابطے اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام کویقینی بنانے کی ہدایات جاری کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام اہل کراچی کو برانڈڈ اشیا مناسب قیمتوں پردستیاب کرانے اور مہنگائی پر قابو پانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔