آئی ایف سی کا پاکستان میں 2 ارب ڈالر سالانہ سرمایہ کاری کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے سربراہ مختار ڈیوپ نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر میں فنڈنگ فراہم کرنیکا خواہاں ہے جس کے ذریعے دس برس تک سالانہ 2 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے منصوبہ کا آغاز کرنا ہے ۔
پاکستان کے پہلے دورے کے بعد غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر مختیار ڈیوپ نے کہا کہ اب سے لیکر اکتوبر تک کچھ منصوبوں میں پیش رفت متوقع ہے جوکہ اس بات کی عکاس ہو گی کہ پاکستان انفرا اسٹرکچر کے اہم شعبوں میں بڑے پیمانے پر فنانسنگ قبول کرنے کیلیے تیار ہے۔
عالمی بینک کے پرائیویٹ سرمایہ کاری ونگ آئی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کیلیے 2 ارب ڈالر سالانہ کی سرمایہ کاری کوئی بہت بڑی چیز نہیں کیونکہ پاکستان کو انٹرنیشنل ایئرپورٹس، توانائی، پانی، بندرگاہوں سمیت انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کی بڑی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے لئے زراعت، مالیاتی سیکٹر اور ڈیجیٹل سیکٹر بھی اہم شعبے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قرضوں کا اجراء آئی ایف سی کے کام کا اہم حصہ ضرور ہے مگر ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں شراکت داری کی بنیاد پر سرمایہ کاری چاہتے ہیں کیونکہ شراکت داری طویل المدت ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ا ئی ایف سی نے کہا کہ
پڑھیں:
شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات میں برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ، بھی کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقعوں کو اجاگر کیا، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کے مواقعوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کا اعلیٰ سطح اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان کا علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
دونوں رہنماوں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
اس موقع پر صدر اردوان نے فلسطین کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔
اعلامیہ میں خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا گیا۔
صدر اردوان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔