عمران خان کا مزید 4ارکان قومی اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوڈیسک )بانی چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے مزید 4 ارکان قومی اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حکم دیدیا۔ ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین میں ظہور حسین قریشی، مبارک زیب، چوہدری عثمان، اورنگزیب کھچی اور چوہدری الیاس شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان نے 26ویں آئینی ترمیم کے وقت غائب ہونے والے پی ٹی آئی اراکین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیم کے دوران غائب ہونیوالے اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے جس کے جواب پارٹی کو وصول ہوئے
،شوکاز نوٹس کے جواب میں قائدین نے فیصلہ کیا اور بانی تحریک انصاف کو آگاہ کردیا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نےزین قریشی کے علاوہ سب کو پارٹی سے نکالنے کا حکم دیدیا،عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ مجھے سب پتا ہے کہ ان کے ساتھ کیاہوا؟ میں پی ٹی آئی ورکرز کے ساتھ زیادتی نہیں کروں گا ،جب میں اور ورکرز ڈٹ کر کھڑے ہیں تو یہ عوام کے ووٹ لیکر کیوں نہیں ڈٹ کر کھڑے ہوسکے
قلات میں لیویز چوکی پر حملہ، ایک اہلکار شہید دو شدید زخمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو سزا، پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کے قیادت پر الزامات
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے 9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو ملنے والی سزاؤں پر قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے کارکنان کو ملنے والی سزاؤں کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی اور ورکرز کی مشکلات کی ذمہ دار غیر منتخب پارٹی قیادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر منتخب پارٹی قیادت نے اقتدار حاصل کرنے کیلئے ورکرز کو سیاسی آگ کی بھٹی میں جھونکا اور قیادت کے اکسانے پر ورکرز اس حد تک گمراہ ہوئے کہ انہوں نے دفاعی تنصیبات اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ ایک شخص نے پوری پارٹی اور ورکرز کو اپنے ذاتی خواہشات کی بھینٹ چڑھا دیا، پی ٹی آئی کے ورکرز کو 9 مئی میں استعمال کرنے کے بعد حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بحیثیت جماعت ورکروں کی امانت ہے جس میں بہت بڑی خیانت ہوئی، حقیقی جمہوریت کے بغیر سیاسی جماعتیں اور ورکرز ہمیشہ استعمال ہوتے آئے ہیں، پی ٹی آئی کے ورکرز کو گمراہ کر کے استعمال کیا گیا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی ایک جمہوری جماعت ہوتی تو اتنے بڑے فیصلے اس کے ورکرز کرتے، کوئی بھی ملک ریاست کی رٹ قائم ہوئے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں گزشتہ سال سرکاری املاک پر حملے ہوئے اور وہاں کے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ عدالتی کارروائی ہو گی اور مجرموں کو چند دنوں سزائیں دی گئیں۔ اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ جہاں جمہوریت کامیاب ہے وہاں ریاست، حکومت اور عدلیہ، ریاست کی رٹ قائم کرنے کیلئے یکجان ہو جاتے ہیں، ریاست کی رٹ قائم ہونے اور قانون کی بالادستی سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بنانے کا مقصد پاکستان کی سیاست میں انقلابی تبدیلیاں لانا تھا، پی ٹی آئی ورکرز کی امانت ہے، اس امانت میں خیانت ہوئی۔ اپنی آخری سانس تک جمہوری طریقہ کار سے اس پارٹی کو اس کے ورکرز کے حوالے کرنے کی جدو جہد جاری رکھوں گا۔
بانی رہنما نے کہا کہ انشاء اللہ جمہوری طریقہ کار اور انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے پی ٹی آئی کو ایک مضبوط جماعت بناؤں گا۔