Daily Ausaf:
2025-06-09@21:50:47 GMT

امریکی ا سلحہ خارجیوں کے ہاتھ میں

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

یہ معمہ ہنوز حل نہیں ہوا کہ افغانستان میں کون فاتح ٹھہرا اور کون ہارا؟ تاریخ کی طویل ترین امریکی فوجی مہم افغانستان میں سر کی گئی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ راتوں رات اشرف غنی کی حکومت دھوپ میں رکھی برف کی طرح پگھل گئی۔ یکا یک افغان طالبان کابل کے تخت پر قابض ہو گئے۔ حیرت انگیز طور پر یہ قبضہ بنا مزاحمت کے مکمل ہوا۔ اس قبضے کے لگ بھگ دو ہفتے کے بعد امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا ہوا۔ طرفین کی جانب سے کوئی جارحیت یا مزاحمت نہیں کی گئی۔ حیرت انگیز معاملہ یہ ہے کہ انخلا کے وقت امریکی فوج افغانستان میں سات ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ چھوڑ گئی۔ یہ خیالی بات نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ امریکی کانگرس میں پینٹاگون کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سات ارب ڈالر مالیت کا فوجی اسلحہ اور ساز و سامان افغانستان میں چھوڑ دیا گیا ۔واضح رہے کہ یہ اسلحہ اور ساز و سامان کوئی کاٹھ کباڑ نہیں بلکہ جدید ترین قابل استعمال عسکری ساز و سامان کی شکل میں چھوڑا گیا ۔ ان ہتھیاروں کی تفصیلات پڑھ کر حیرت ہوتی ہے۔ امریکہ نے افغانستان میں ہیلی کاپٹر ،جہاز ،گولہ بارود، نائٹ ویژن ڈیوائسز ، بائیومیٹرک آلات اور مہلک اسالٹ رائفلیں چھوڑی ہیں۔ یہ سمجھنا غلط ہوگا کہ یہ آلات حرب و ضرب کسی کوتاہی کے نتیجے میں پیچھے رہ گئے۔ افغان طالبان کے کابل پہ قبضہ کرنے کے دو ہفتے بعد امریکی فوج نے انخلا مکمل کیا۔ اس سے پہلے دوحہ مذاکرات میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان دکھائی دینے والی مفاہمت بھی بہت معنی خیز تھی۔ اشرف غنی کی حکومت کے ہوتے ہوئے امریکہ نے ان افغان طالبان سے معاہدہ کیا جنہیں دوحہ معاہدے کے متن میں کئی مقامات پر امریکہ نے تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔ یہ کمال امریکہ ہی دکھا سکتا ہے کہ جس امارات اسلامی افغانستان کو وہ تسلیم نہیں کرتا اسی گروہ سے دوحہ معاہدہ بھی طے کر لیتا ہے۔ امریکہ بہادر کے ریاستی مزاج سے واقف حلقے یہ جانتے ہیں کہ بنا مقصد کے امریکی ریاست اپنا بخار بھی کسی کو نہیں دیتی ۔سات ارب ڈالر کا اسلحہ غیر منتخب افغان طالبان کو دینا بہت تعجب خیز بات ہے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق تین لاکھ مشین گن رائفلوں سمیت 78ہیلی کاپٹر، 26 ہزار بھاری ہتھیار اور 61 ہزار فوجی گاڑیاں طالبان کے ہاتھ لگی ہیں۔ ظاہر ہے امریکہ نہ تو یہ قیمتی اور جدید ہتھیار غلطی سے چھوڑ گیا اور نہ ہی طالبان نے کسی جہادی معرکے میں یہ مال غنیمت سمیٹا۔ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان جس کھچڑی کی ہانڈی چولہے پر چڑھائی گئی اب اس کی چنگاریاں سرحد پار دہشت گردی کی صورت پاکستان کے امن کو خاکستر کر رہی ہیں۔ ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گرد امریکی اسلحہ پاکستان کے خلاف حملوں میں استعمال کر رہے ہیں۔ صوبہ کے پی اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی لہر میں ہونے والے جالی ومانی نقصان کے اعداد و شمار ناقابل بیان ہے۔ دفاع وطن کا فریضہ انجام دینے والے وطن کے بیٹے آئے روز شہید ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کا مجموعی دفاعی بجٹ چھ ارب ڈالر ہے۔ جبکہ افغانستان میں امریکہ کے چھوڑے گئے اسلحہ اور عسکری آلات کی مالیت 7.

2 ارب ڈالر ہے۔
اس جدید اسلحے کے بل پر ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گرد پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ امریکہ میں ریاست کے معاملات سنبھالنے کے بعد نو منتخب صدر ڈونلڈٹرمپ نے اسلحہ افغانستان میں چھوڑنے کی بائیڈن انتظامیہ کی حکمت عملی پر شدید اعتراض کیا ہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی اسلحہ بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ بلیک مارکیٹ میں یہ اسلحہ کون فروخت کر رہا ہے؟ ظاہر ہے کہ اس اسلحے تک رسائی صرف افغان طالبان کو حاصل ہے۔ یہ امر شک سے بالا ہے کہ افغان طالبان کی منشا ہی سے اسلحہ بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ افغان عبوری حکومت کے بعض عناصر کالعدم ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گردوں کو یہ بھاری اسلحہ فراہم کر کے پاکستان کی سلامتی میں شگاف ڈال رہے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھرپور انداز میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ تاحال افغان طالبان اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔ ان کی جانب سے حقائق کے برعکس کالعدم ٹی ٹی پی کی سرحد پار دہشت گردی کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔ یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ سات ارب ڈالر کے جدید امریکی اسلحے کے ذریعے اس خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کا منصوبہ بہت پہلے بنایا گیا تھا۔ افغانستان میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی، پاکستان پر امریکی اسلحہ بردار خارجیوں کی یلغار ،افغان طالبان کے بعض ناعاقبت اندیش حلقوں کی زہریلی سوچ کے علاوہ بھارت اور امریکہ کے درمیان گہرے ہوتے تعلقات سے اس خطے کے امن کو شدید خطرات درپیش ہیں۔ پاکستان پر خارجی یلغار کے ذریعے عالمی طاقتیں اور ان کی کٹھ پتلی مودی سرکار سی پیک کو ہدف بنانے کے علاوہ پورے خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کے لیے دہشت گردی آسیب مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغان طالبان کے افغانستان میں سات ارب ڈالر امریکی فوج ٹی ٹی پی رہے ہیں

پڑھیں:

منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکہ کی عدالت نے پاکستانی تاجر محمد آصف حفیظ کو منشیات اسمگل کرنے کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوزنے غیر ملکی میڈیا کے  حوالے سے    بتایاکہ      امریکہ کی عدالت نے پاکستانی تاجر محمد آصف حفیظ کو 2 الزامات میں سزا سنائی، محمد آصف حفیظ کو اگست 2017 میں لندن سے گرفتار کیا گیا تھا، انہیں 3 برس قبل امریکا منتقل کیا گیا۔
محمد آصف حفیظ کی حراست میں رکھے جانے کی مدت بھی سزا میں شمار ہو گی، محمد آصف حفیظ سزا 2033 میں ختم ہو گی۔
امریکی عدالت نے آصف حفیظ کے منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک اثاثے بھی ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔

بغیر گھی اور تیل کے بکرے/ گائے کا مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں ، کچھ نہیں کہا جائے گا‘ طالبان کا اعلان
  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا، طالبان کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حادثے سے بال بال بچ گئے
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان
  • طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت
  • غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری