Nawaiwaqt:
2025-09-18@12:06:41 GMT

’بھارت سے میچ ہار جاؤ تو گھر والے بھی فون نہیں کرتے‘

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

’بھارت سے میچ ہار جاؤ تو گھر والے بھی فون نہیں کرتے‘

چیمپئنز ٹرافی کے پاک بھارت میچ کا بخار سابق کرکٹرز پر بھی سوار ہو گیا ہے دونوں ممالک کے سابق کرکٹرز نے دلچسپ گفتگو کی ہے۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے آغاز میں صرف تین دن باقی رہ گئے ہیں۔ 19 فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میزبان اور دفاعی چیمپئن پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان افتتاحی میچ کھیلا جائے گا۔تاہم شائقین کرکٹ کو سب سے زیادہ انتظار 23 فروری کو دبئی میں ہونے والے روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے مقابلے کا ہے۔ اس بڑے مقابلے کا وقت جیسے جیسے قریب آ رہا ہے۔ عام شائقین پر کرکٹ کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے سابق کرکٹرز بھی اس بخار کا شکار ہو رہے ہیں۔ایک نجی ٹی وی پروگرام میں دونوں ممالک کے سابق کرکٹرز شاہد خان آفریدی، انضمام الحق، نوجوت سنگھ سدھو اور یوراج سنگھ شریک تھے اور موضوع گفتگو پاکستان اور بھارت میچز تھے۔پاکستان کے سابق کپتان اور اور ون ڈے میں پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے میچوں میں سنسنی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اگر ہم بھارت سے میچ ہار جاتے تو گھر والے بھی فون نہیں کرتے تھے۔سابق بھارتی اوپنر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پاک بھارت میں اتنا کرکٹ ٹیلنٹ موجود ہے کہ اگر ساتھ مل کر کھیلیں تو دنیا فتح کر لیں، اس پر یوراج سنگھ نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ پھر تو ہمیں جگہ ہی نہیں ملتی۔سابق قومی کپتان شاہد خان آفریدی نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے دونوں ممالک کے اسکواڈز کا تقابل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھارتی ٹیم میں میچ ونرز زیادہ ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے پاکستان اور سابق کرکٹرز کے سابق کہا کہ

پڑھیں:

اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکہ کی سرزمین سے ایک انقلابی اختراع سامنے آئی ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دنیا کو نئی جہت دے سکتی ہے۔

فلوریڈا یونیورسٹی، یو سی ایل اے اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ کاوشوں سے تیار کردہ یہ نئی آپٹیکل کمپیوٹر چپ، بجلی کی جگہ روشنی کی توانائی استعمال کرتے ہوئے اے آئی کی پروسیسنگ کو 10 سے 100 گنا تیز تر بنا سکتی ہے۔ یہ تحقیق 8 ستمبر کو معتبر جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ میں شائع ہوئی، جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکی انجینئرنگ ٹیم نے ایک ابتدائی ماڈل (پروٹوٹائپ) تیار کیا ہے جو موجودہ جدید ترین چپس سے کئی گنا زیادہ کارآمد ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ایجاد اے آئی کے میدان میں طوفان برپا کر دے گی، کیونکہ مشین لرننگ کے پیچیدہ حساب کتاب—جیسے تصاویر، ویڈیوز اور تحریروں میں پیٹرنز کی تلاش (کنوولوشن)—روایتی پروسیسرز پر بھاری بجلی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے، تحقیق کاروں نے چپ کے ڈیزائن میں لیزر شعاعیں اور انتہائی باریک مائیکرو لینسز کو سرکٹ بورڈز سے براہ راست مربوط کر دیا ہے، جس سے توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ رفتار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

لیبارٹری کے تجربات میں اس چپ نے کم سے کم توانائی خرچ کرتے ہوئے ہاتھ سے لکھے گئے ہندسوں کی پہچان 98 فیصد درستگی سے کر لی، جو اس کی افادیت کا واضح ثبوت ہے۔ فلوریڈا یونیورسٹی کے تحقیقاتی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور مطالعے کے شریک مصنف ہانگبو یانگ نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا اور کہا، “یہ پہلی بار ہے کہ آپٹیکل کمپیوٹنگ کو براہ راست چپ پر نافذ کیا گیا اور اسے اے آئی کے نیورل نیٹ ورکس سے جوڑا گیا۔ یہ قدم مستقبل کی کمپیوٹیشن کو روشنی کی طرف لے جائے گا۔”

اسی تحقیق کے سرکردہ ماہر، فلوریڈا سیمی کنڈکٹر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر وولکر جے سورجر نے بھی اس ایجاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “کم توانائی والے مشین لرننگ حسابات آنے والے برسوں میں اے آئی کی صلاحیتوں کو وسعت دینے کا بنیادی ستون ثابت ہوں گے۔ یہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد لائے گی بلکہ اے آئی کو روزمرہ استعمال کے لیے مزید قابل رسائی بنا دے گی۔”

یہ پروٹوٹائپ کیسے کام کرتی ہے؟

یہ جدید ڈیوائس دو ستاروں کے انتہائی پتلے فرینل لینسز کو یکجا کرتی ہے، جو روشنی کی شعاعوں کو کنٹرول کرنے کا کام انجام دیتے ہیں۔ کام کا عمل انتہائی سادہ مگر موثر ہے: مشین لرننگ کا ڈیٹا پہلے لیزر کی روشنی میں تبدیل کیا جاتا ہے، پھر یہ شعاعیں لینسز سے گزر کر پروسیس ہوتی ہیں، اور آخر میں مطلوبہ ٹاسک مکمل کرنے کے لیے دوبارہ ڈیجیٹل سگنلز میں بدل دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار سے نہ صرف بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے بلکہ حسابات کی رفتار بھی روشنی کی رفتار کے قریب پہنچ جاتی ہے، جو روایتی الیکٹرانک سسٹمز سے کئی گنا تیز ہے۔

یہ ایجاد ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، مگر ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں یہ اے آئی کی ایپلی کیشنز—صحت، ٹرانسپورٹیشن اور انٹرٹینمنٹ—کو بدل ڈالے گی، اور توانائی بحران کا سامنا کرنے والے عالمی چیلنجز کا بھی حل پیش کرے گی۔ مزید تفصیلات کے لیے جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ کا تازہ شمارہ دیکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور پاکستان میں دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل
  • سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟
  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • پی سی بی ایشیا کپ میں شرکت کا فیصلہ آج کرے گا
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • جنگ میں 6 جہاز گرنے کے بعد بھارت کھیل کے میدان میں اپنی خفت مٹا رہا ہے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • ارشد بمقابلہ نیرج: کیا بھارت پاکستان ہینڈشیک تنازع ٹوکیو تک پہنچے گا؟
  • سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل