سندھ میں ویڈیوز و تصاویر بناکر ذاتی تشہیر کرنیوالے ملازمین کیخلاف کارروائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
جاری سرکلر میں کہا گیا کہ ملازمین سرکاری دفتر، سرکاری گاڑی، سرکاری وردی کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر بنا کر ذاتی تشہیر سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ویڈیوز اور تصاویر بنا کر ذاتی تشہیر کرنے والے سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومتِ سندھ کی جانب سے جاری سرکلر میں کہا گیا کہ ملازمین سرکاری دفتر، سرکاری گاڑی، سرکاری وردی کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر بنا کر ذاتی تشہیر سے گریز کریں۔ اس میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات کے مطابق سرکاری دفتر، سرکاری گاڑی، سرکاری وردی کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر بنا کر ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کرنے والے سرکاری ملازمین اور افسرا کے خلاف چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تاجروں کے بعد غیر قانونی جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی شکنجہ سخت
ویب ڈیسک: کراچی میں تاجروں کے بعد جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والے شہریوں سے بھتہ خوری کا انکشاف ہوا ہے جس میں پراپرٹی خریدنے اور فروخت کرنے والے شہریوں سے بھتہ طلب کرنے والے 3ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
سی آئی اے کے ہاتھوں گرفتار بھتہ خوروں کا تعلق لیاری گینگ کے شکیل بادشاہ گروپ سے نکلا۔ ایس ایس پی سی آئی اے امجد شیخ کے مطابق کارروائی نارتھ کراچی صنعتی علاقے میں کی گئی۔ ملزمان پراپرٹی خریدنے اور فروخت کرنے والوں کی ریکی کرتے تھے اور ایجنٹ بن کر پراپرٹی کے مالک کی تفصیلات حاصل کرتے تھے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
غیر ملکی نمبروں سے مالکان کو بھتے کے فون اور دھمکیاں دی جاتی تھیں۔ ایس ایس پی امجد شیخ کا کہنا ہے کہ گروہ کا سرغنہ شہریوں سے اب تک لاکھوں روپے بھتہ طلب کرچکا ہے۔ ملزمان کو ریکی کرنے پر نوے ہزار سے دو لاکھ روپے تک کی رقم دی جاتی تھی، جو آن لائن جاز کیش اکاؤنٹس کے ذریعے منتقل کی جاتی تھی۔
ملزمان کار لفٹنگ، پولیس پر فائرنگ اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرائم میں بھی ملوث پائے گئے۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
دوسری جانب رینجرز نے لیاری میں کارروائی کرکے وصی اللہ لاکھو گروپ کا ایک کارندہ گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزم نے پچاس سے زائد ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کا اعتراف کیا جبکہ وہ قتل اور اقدامِ قتل کی گیارہ سے زائد وارداتوں میں بھی ملوث رہا۔ ملزم کو مزید کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔