رمضان سے قبل چینی کی قیمتیں بے قابو، 160 روپے کلو تک جاپہنچیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں چینی کی مسلسل بڑھتی قیمتوں کو رمضان سے قبل بریک نہ لگ سکا، زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 160روپے تک جاپہنچی۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملک میں چینی کی اوسط قیمت 154 روپے 27 پیسے فی کلوہوگئی، 2025 کے ڈیڑھ ماہ میں چینی اوسط15 روپے 63پیسےفی کلومہنگی ہوگئی۔
سرکاری دستاویز کے مطابق گزشتہ ڈھائی ماہ میں چینی اوسط 22 روپے 42 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، 2025کےآغازپرملک میں چینی کی اوسط قیمت138روپے64 پیسےفی کلو تھی
اعداد و شمار کے مطابق ڈھائی ماہ قبل ملک میں چینی کی اوسط قیمت131روپے85پیسے فی کلو تھی البتہ ایک سال قبل 15 فروری 2024 کو چینی کی اوسط قیمت 144 روپے 48 پیسے فی کلو تھی۔
سرکاری دستاویز کے مطابق شہبازحکومت نے جون سے اکتوبر 2024 کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، پھر آخری بار اکتوبر 2024 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمدکرنےکی اجازت دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے نجی ٹی وی نے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ جولائی 2024 تا جنوری 2025، رواں مالی سال کے 7 ماہ کے دوران افغانستان کو چینی کی برآمد میں حیرت انگیز طور پر ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں سب سےزیادہ حصہ چینی کا ہی ہے، رواں مالی مالی سال کے پہلے7 ماہ میں افغانستان کے لیے چینی کی برآمد 26 کروڑ 27 لاکھ ڈالر رہی ہے، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران افغانستان کے لیے چینی کی برآمد محض 59 لاکھ ڈالر تھی۔
26 مزیدپڑھیں:ویں آئینی ترامیم کے دوران غائب رہنے والے پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے گرد گھیرا تنگ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی کی اوسط میں چینی کی کے دوران کے مطابق فی کلو
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین: 8 سالہ اغوا بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں 8 بچی کو اغوا کرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دل دہلا دینے والا واقعہ عید الاضحی کے پہلے روز پیش آیا جہاں 8 سالہ معصوم بچی کرن شہزادی کو اغواء کے بعد مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔
مقتولہ کی لاش عید الاضحی کے اگلے دوسرے روز کماد کے کھیت سے برآمد ہوئی۔
مقتولہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار قوم مسلم شیخ عید الاضحی کے پہلے دن 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان گئی اور واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر ہر ممکن کوشش سے بچی کو تلاش کیا، مگر کوئی سراغ نہ ملا، بچی کے والدہ نے پولیس تھانہ ملکوال کو اطلاع دی جس پر پولیس نے لاپتا ہونے کی رپورٹ درج کر لی۔
عید الاضحی کے دوسرے روز کماد کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا۔
نابالغ لڑکی کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاوالدین منتقل کر دیا، پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔
پولیس تھانہ ملکوال نے بچی کے والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے۔ ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغواء کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔