کراچی : حکومت سندھ کے ترجمان اور ارسلان شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں حادثات کی بنیادی وجہ این ایچ اے کی تباہ حال سڑکیں ہیں، وفاق نے شاید سندھ کو اپنے نقشے سے الگ کیا ہوا ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان اور میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو وفاقی حکومت سے  بہت سارے اختلافات ہیں، پوری پاکستانی قوم معیشت کے باعث پریشان ہے، بجلی کے بلوں پر خودکشیاں ہوئی، وفاق پاکستان پر رحم کرے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان حادثات کی بنیادی وجہ این ایچ کی وہ تباہ حال سڑکیں ہیں جن پر مہنگی گاڑیوں میں بھی سفر کرنا دشوار ہے لیکن وفاق نے شاید سندھ کو اپنے نقشے سے الگ کیا ہوا ہے، سندھ میں گزشتہ روز 2 حادثات میں 16 لوگ جاں بحق ہوگئے ہیں۔

میئر سکھر کا کہنا تھا کہ دعا ہے چچا بھتیجی کا محبت بھرا رشتہ قائم رہے لیکن وزیراعظم سے درخواست ہے کہ مہربانی کرکے دوسرے صوبوں پر بھی نظر کرم کردیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام پوچھتے ہیں سندھ کا موٹر وے حکومت سندھ کیوں نہیں بنا رہی، وفاقی حکومت نے پورے پاکستان میں موٹر وے قائم کر دیے تاہم حیدر آباد یا سکھر کی بات آتی ہے تو موٹر وے منصوبہ تاخیر کا شکار ہو جاتا ہے۔

ارسلان شیخ نے مطالبہ کیا کہ ہماری آئینی ضروریات کو پورا کیا جائے، وزیراعظم کو ریاست کے لیے باپ کا کردار ادا کرنا چاہیے، سی سی آئی مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے، آئین کے مطابق یہ اجلاس ہر 90 دن کے بعد ہونا چاہیے۔

ارسلان شیخ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت آئینی تقاضوں کو پورا کرے، پیپلز پارٹی نے ملکی مفاد میں وفاقی حکومت کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے لیکن سندھ حکومت کے وفاقی حکومت کے ساتھ تحفظات ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ سندھ میں گیس کا مسئلہ بڑھتاجا رہا ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی کے کہنے پر لوگوں کو مفت بجلی بھی دی جا رہی ہے، تھرکا دورہ کریں تو اندازہ ہوگا پیپلزپارٹی سب سے سستی بجلی بنانے جارہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ لاگو ہونے سے پیپلز پارٹی اپنی آواز نہیں روکے گی، پیپلز پارٹی ہمیشہ عوام کے مسائل پر آواز اٹھاتی آئی ہے اور آگے بھی اٹھائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وفاقی حکومت پیپلز پارٹی ارسلان شیخ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔

وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔

انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ