Nai Baat:
2025-04-25@10:24:38 GMT

مودی حکومت الٹ سکتی ہے

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

مودی حکومت الٹ سکتی ہے

ایشیا میں رقبے، آبادی، وسائل اور بہت بڑی معیشت کے ساتھ ایک بڑی فوج رکھنے والے ملک کا وزیراعظم نریندرا مودی امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ یوں بیٹھا نظر آیا جیسے مٹی کھانے کے عادی بچے کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر اسے گوشمالی کیلئے بٹھا دیا گیا ہو۔مظلوم کشمیریوں پر غرانے والا یوں بھیگی بلی بنا بیٹھا تھا کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔ خدشہ تو یہ پیدا ہو چلا تھا کہ پاجامہ خراب نہ ہو جائے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے مشترکہ پریس کانفرنس اور مذاکرات سے قبل بھارتی وزیراعظم کو سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے سامنے بٹھا دیا جس نے انہیں باور کرا دیا کہ امریکی صدر سخت غصے میں ہیں بلکہ وہ غصے کے وہ ہیں جو بھارت میں بکثرت پائے جاتے ہیں لہٰذا ان کے سامنے بڑھ بڑھ کر باتیں نہ بنانا مزید یہ کہ غیرقانونی بھارتیوں کے کرتوتوں پر بھی ٹرمپ انتظامیہ کو تحفظات ہیں۔ اس پیش بندی کے بعد وہ سب کچھ ہونا قرین از قیاس تھا جو بعدازاں کیمروں نے دنیا کے گوشے گوشے تک پہنچایا۔ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم کی بے عزتی کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا۔ انہوںنے گاجر اور چھڑی ساتھ ساتھ رکھی ایک موقع پر وہ مودی کو کرسی پر بیٹھنے میں مدد دیتے نظر آئے پھر جب مودی نے ہاتھوں میں پکڑی پرچیاں اوپر نیچے کرنا شروع کیں تو طنزیہ ہنسی ہنستے نظرآئے۔ مودی کی انگریزی امریکہ پہنچتے ہی ختم ہو گئی۔ انہوں نے اپنی زبان میں گفتگو کی جو اچھی بات ہے لیکن یہ گفتگو پراعتماد ہوتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔ وہ بھارت سے روانہ ہوئے تو یہ خواب لے کر چلے تھے کہ وہ دنیا کی ایک بڑی طاقت کے سربراہ کے سامنے دنیا کی ایک بڑی معیشت کے سربراہ کی حیثیت سے بیٹھیں گے لیکن مودی کو ایک کمّی کی حیثیت دی گئی۔ کمّی بھی وہ جس سے جاگیردار ناخوش ہوتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا چھابہ بھارتی وزیراعظم کے سامنے الٹا دیا اور حکم دیا کہ وہ اس کی ہر چیز اس کی مقرر کردہ قیمت پر خریدے گا جنہوں نے جواب میں کہا کہ وہ امریکہ سے تجارت کو پانچ سو ملین ڈالر تک لے جائیں گے۔ وہ امریکہ سے تیل اور گیس بھی خریدیں گے، مشینری اسلحہ بھی لیں گے اور نیوکلیئر کی فیلڈ میں تعاون بھی کریں گے۔ مودی نے امریکہ میں جو وعدے کئے ہیں وہ اس کی اوقات سے باہر ہیں۔ اس وقت بھارت کی امریکہ کے ساتھ تجارت 129ملین ڈالر ہے جو بڑھ کر دو سو ملین ڈالر ہو سکتی ہے یا اس سے کچھ بڑھ سکتی ہے لیکن پانچ سو ملین ڈالر تو آئندہ پانچ برس میں بھی نہیں ہو سکتی۔ مودی نے یہ بھی وعدہ کیا وہ ایک درجن سے زائد چیزوں پر ٹیکس ڈیوٹیاں کم کریں گے۔ ڈرے ڈرے سہمے نریندا مودی کا وہ حال تھا جو انٹرنیشنل فراڈیئے کا سخت گیر ایس ایچ او کے ہتھے چڑھنے کے بعد ہوتا ہے وہ سب کچھ تسلیم کرتے گئے جو بھارت کر ہی نہیں سکتا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی کی گفتگو کا انگریزی ترجمہ پیش کرنے والوں کے بارے میں کہا۔ یہ لوگ جو کچھ کہہ رہے تھے مجھے اس میں سے ایک لفظ بھی سمجھ نہیں آیا۔ ٹرمپ کچھ سمجھنے کے موڈ میں تھے ہی نہیں وہ فقط انہیں اپنی بات سمجھانا چاہتے تھے اور اس میں کامیاب رہے۔ بھارتیوں کو اپنی یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں پر بہت ناز ہے لیکن بھارت میں ششی تھرور کے علاوہ انگریزی کے لہجے میں انگریزی بولنے والا کوئی اور بہت کم نظر آتا ہے۔ تمام بھارتی ہندی کے لہجے میں انگریزی بولتے ہیں جسے سمجھنا آسان نہیں ہوتا۔

بھارت انگولا، روس اور وینزویلا سے بڑی مقدار میں پٹرول خریدتا ہے۔ وہ سامان حرب روس سے بھی خریداری کرتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی چین کے ساتھ تجارت بڑھنے لگی تھی۔ ظاہر ہے یہ امریکہ کو کسی صورت گوارہ نہیں۔ مودی کو امریکہ بلا کر بے عزتی کرنے کا مقصد یہ تھا کہ بھارت کو باور کرایا جا سکے کہ امریکہ کی طرف سے لاتعداد دعائیں اسے اس لئے نہیں دی گئیں کہ وہ چین سے میل جول بڑھائے۔ امریکہ نے بھارت پر وہ معاشی بوجھ ڈال رہا ہے جو وہ خوشی سے نہیں اٹھائے گا۔ بھارت کو اپنے ہمسائے چین کی اہمیت کا احساس ہے۔ وہ چین سے اپنے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا جبکہ امریکہ کی بڑی خواہش یہی ہے وہ چین کے مقابل اس خطے میں بھارت کی سرپرستی کرتا رہا ہے لیکن تمام تر مدد کے باوجود بھارت میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ کسی بھی میدان میں چین کا مقابلہ کرنا تو بہت دور کی بات ہے اس کے سامنے کھڑا بھی نہیں ہو سکتا۔ بھارت نے چین کا ہّوا کھڑا کر کے امریکہ کو خوب لوٹا ہے۔ امریکہ میں مقیم غیرقانونی بھارتیوں کے تحفظ میں ان کے وزیراعظم ایک لفظ نہ بول سکے۔ امریکہ انہیں فوجی جہازوں یا چارٹر فلائٹس کے ذریعے بھارت بھجوا رہا ہے ،اس کا خرچ بھارت سے وصول کرے گا۔

امریکی ویب سائٹ آئی سی ای کے مطابق چوبیس ہزار غیرقانونی بھارتیوں کو چارج کیا گیا ہے جبکہ سوا سات لاکھ بھارتیوں کے پاس قانونی دستاویزات موجود نہیں ہیں۔ امریکی حکام نے ان بھارتیوں کو امریکہ بدر کرتے ہوئے ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں ان کی ویڈیوز بنائیں اور جاری کر دیں۔ انہیں جہاز میں سوار کرانے کے بعد بھی یہ زنجیریں نہ کھولی گئیں۔ یہ لوگ بھارتی ائیرپورٹ پر اترے تو بھارتی شہری اور میڈیا یہ سب کچھ دیکھ کر حیران رہ گیا۔ بھارتی شہری عرصہ دراز سے امریکہ کو اپنا دوسرا گھر سمجھنے لگے تھے اور دھڑا دھڑ امریکہ پہنچ رہے تھے۔ مودی کے دوسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد ریکارڈ تعداد میں بھارتی امریکہ پہنچے۔ بھارتی ماہرین کی امریکہ آنے والی ٹیم کے بہت چرچے تھے لیکن سب یوں ناک آئوٹ ہوئے جیسے اپنے وقت کا عظیم ہیوی ویٹ باکسر سونی لیسٹن، محمد علی کے مقابلے میں آیا تو پہلے ہی منٹ میں ایک زبردست پنچ کھانے کے بعد ایسا زمین پر گرا کہ پھر دوبارہ نہ اٹھ سکا پھر یہاں سے باکسنگ کی ایک نئی تاریخ شروع ہوئی۔ مودی اپنے دورہ امریکہ میں جدید امریکی طیاروں کے سوا کچھ حاصل نہیں کر سکے جو بہت مہنگا ہے چند روز قبل ہی طیارہ ایک فضائی حادثے میں پھٹ گیا جس نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے۔ اس حادثے کو دبانے کیلئے امریکہ میں اعلیٰ سطح پر بہت کوششیں کی گئیں تاکہ اس کا مارکیٹ پر برا اثر نہ پڑے۔
ٹرمپ نے روائتی امریکی مکاری سے کام لیتے ہوئے پاکستان کو زچ کرنے کی کوششیں کی ہیں اور ایک پاکستانی نژاد کینیڈین تنویر رانا کو ممبئی حملوں کا سہولت کار قرار دیتے ہوئے اسے بھارت کے حوالے کیا ہے۔ مودی اب اس مسئلے کو لے کر ایک مرتبہ پھر گھر گھر جائے گا اور اپنی تمام ناکامیوں کو اس کے پیچھے چھپانے کی کوششیں کرے گا۔ مودی سے ایک کرپٹ ترین بھارتی شخص ایڈانی کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس سے کوئی جواب نہ بن پڑا۔ ناکام دورے کے بعد مودی حکومت الٹ سکتی ہے کیونکہ یہ دورہ شرمناک بھی تھا، اس پر شدید ردعمل آنا شروع ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: امریکہ میں نے کے بعد کے سامنے سکتی ہے کے ساتھ ہے لیکن

پڑھیں:

امریکہ نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو دہشت گردی قرار دیدیا

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر کوئی پوزیشن نہیں لے رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ پاک بھارت معاملات کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر کوئی پوزیشن نہیں لے رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ ٹیمی بروس نے کہا کہ بھارت میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، امریکا بھارت کے ساتھ کھڑاہے، حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کیلئے کوئی کردار ادا کریں گے یا نہیں اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو دہشت گردی قرار دیدیا
  • پہلگام حملے میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے
  • پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  • بھارتی فوجیوں کا مودی حکومت کے خلاف بغاوت آمیز بیان،بھارت آزاد نہیں،مودی ناکام ہو چکا،اب بھارت پر فوج حکومت کرے گی، بھارتی فوج پھٹ پڑی
  • مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ؟ پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل
  • مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ تیار،پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا
  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ