کیا موجودہ پاکستانی ٹیم 2017 کی چیمپئن ٹیم سے زیادہ مضبوط ہے؟ سرفراز احمد کا بڑا بیان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی:
سابق کپتان سرفراز احمد نے موجودہ پاکستانی ٹیم کو 2017 کی فاتح ٹیم سے زیادہ مضبوط قرار دے دیا۔
سرفراز نے کرکٹ پاکستان سے گفتگو میں کہا کہ یہ ٹیم بہت مضبوط لگ رہی ہے اور ہوم کنڈیشنز میں کھیلنا اُن کے لیے ایک بڑا فائدہ ہوگا۔ وہ اپنی گراؤنڈز کو اچھی طرح جانتے ہیں اور یہ تجربہ اہم کردار ادا کرے گا۔
2017 میں پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی جتوانے والے سابق کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ اگر اس ٹیم کا موازنہ 2017 کی چیمپئن ٹیم سے کیا جائے تو موجودہ ٹیم اُن کی چیمپئن ٹیم سے زیادہ مضبوط نظر آتی ہے۔
سرفراز احمد نے خاص طور پر بابر اعظم اور فخر زمان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم اب ایک ورلڈ کلاس بیٹسمین بن چکے ہیں۔ فخر زمان جو 2017 میں نئے تھے اب ایک تجربہ کار کھلاڑی بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: سرفراز نے اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق لب کشائی کردی
سرفرز احمد نے کہا کہ 2017 میں بابر اعظم ابھی اپنی جگہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے مگر آج وہ پاکستان کے سب سے اہم بیٹسمین ہیں جبکہ فخر زمان بھی اب ایک ٹاپ پلیئر ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چیمپئنز ٹرافی 2025 کا افتتاحی میچ بدھ 19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔
میزبان ٹیم حال ہی میں سہ فریقی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ سے 5 وکٹوں کی شکست کے بعد ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہی ہے، اس سیریز میں جنوبی افریقہ بھی شامل تھا۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی میں 350 سے زائد رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا، مگر اسی گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے قومی ٹیم صرف 250 سے کم اسکور پر محدود ہوگئی، جسے کیویز نے باآسانی حاصل کر لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیم سے
پڑھیں:
جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں
انسانی حقوق کی معروف وکیل ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کرنے کے بعد اضافی دستاویزات بھی جمع کرا دی ہیں۔
ان دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی میں تبدیلی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔
گزشتہ روز ایمان مزاری نے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کمرہ عدالت میں ان کے حوالے سے ایسے ریمارکس دیے جو عدالتی منصب کے شایانِ شان نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ طرز عمل آئینی اور عدالتی تقاضوں کے منافی ہے، لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کرے۔
ادھر ایمان مزاری کی جانب سے جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس نوٹیفکیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
واضح رہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے بطور سربراہ ایک 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور وہ خود شامل تھیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کا مقصد ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا، تاہم نوٹیفکیشن کے اجرا کے طریقہ کار کو ان کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل وہ آئینی فورم ہے جو اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف مس کنڈکٹ یا دیگر شکایات کی سماعت کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی فورم اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل