اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل سینیٹ سے بھی منظور
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینٹ سے بھی منظور کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں قومی اسمبلی: اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش ہونے پر کیا ہوا؟
قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں سینیٹر دنیش کمار نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کیا۔
ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی تاہم اراکین نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ جو لوگ اضافی تنخواہ نہیں لینا چاہتے وہ لکھ کر دے دیں، بل پر سیاست نہ کی جائے۔
اس موقع پر سینیٹر دنیش کمار نے انکشاف کیاکہ پی ٹی آئی کے اراکین نے تنخواہوں کے بل پر دستخط کیے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دے دیا
واضح رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی سے اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ کا بل منظور ہو چکا ہے جس کے مطابق ہر رکن پارلیمنٹ کو 5 لاکھ 19 ہزار روپے تنخواہ ملے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اراکین پارلیمنٹ بل منظور تنخواہوں میں اضافہ سینیٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ سینیٹ وی نیوز اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام، نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تاکہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ قرارداد میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کیساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔