کراچی(نیوز ڈیسک)ملک میں موسم گرما کا آغاز تقریبا ہو چکا ہے اور سولر پینل کے سیزن کی بھی ابتدا ہو چکی ہے۔پاکستان میں گزشتہ برس کے آغاز سے لے کر آخر تک سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی تھی۔ عالمی منڈی میں لیتھیئم بیٹری کے ریٹ ایک سال میں 50 فیصد تک گر چکے تھے۔ جس کے باعث سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی تھی۔سولر پینل کے کاروبار سے وابستہ افراد کے مطابق چین میں نئے سال کی تعطیلات اور اس کے بعد سپلائی کے مسائل کی وجہ سے مارکیٹ میں سولر پینل کی قیمتوں میں مقامی طور پر معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن آنے والے مہینوں میں اگر حکومت نے ٹیکس نافذ نہ کیا، جس کا امکان بہت زیادہ ہے تو سولر پینل کی قیمتیں کم ہو سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مختلف برانڈز کے سولر پینلز کی قیمتوں میں 4 سے 8 روپے فی واٹ کا اضافہ ہوا ہے کیونکہ سردیوں کے موسم میں سلیکا کی قیمت بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے سیل اور بعد میں سولر پینل کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں مانگ بڑھنے کی توقع کی جا رہی ہے مگر مانگ بڑھنے کی توقع کے باوجود سولر پینل کی قیمتوں میں کچھ خاص اضافے کے امکانات نہیں ہیں۔ اگر اضافہ ہوا بھی تو بہت ہی معمولی قیمتیں اوپر جائیں گی۔ اس سب کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ سولر پینل کی قیمتیں رواں برس میں بھی مستحکم رہنے کے امکانات ہیں۔اس وقت فی کلو واٹ سولر پینل کی قیمت 39 سے 45 روپے کے درمیان ہے اور قیمتوں کا اتار چڑھا ئوبرینڈ اور اس کی کوالٹی پر منحصر ہے۔

ماہرین کے مطابق انہوں نے بتایا کہ2023 میں سولر پینل کی فی کلو واٹ قیمت 120 روپے تک تھی جو کہ 2024 میں 37 روپے تک پہنچ گئی اور ابھی بھی تقریبا یہی قیمت چل رہی ہے۔سولر پینل سسٹم کی کل لاگت کا 70 فیصد حصہ پینلز کی قیمت پر منحصر ہوتا ہے تو 2023 کے مقابلے میں 2025 میں بھی ابھی تک مارکیٹ بہت اچھی ہے اور آگے قیمتوں میں اضافے کے امکانات ہیں لیکن وہ اضافہ بھی اتنا بڑا نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:تنخواہوں میں اضافہ، جانئے کس کی سیلری میں کتنا ا ضافہ ہوا،جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سولر پینل کی قیمتوں میں سولر پینل کی قیمت کی قیمتیں

پڑھیں:

رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب سے تجاوز کرگئی

اسلام آباد:

رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔

اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس چھوٹ 8 سو ارب سے تجاوز کر گئی، سیلز ٹیکس چھوٹ 4 ہزار 253 ارب روپے سے  اور کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ 786 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ 

اسی طرح زیرو ریٹڈ شعبے کو 683 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس چھوٹ دی گئی، چھٹے شیڈول کے تحت مقامی سپلائی کی ٹیکس چھوٹ 613 ارب سے تجاوز کر گئی، چھٹے شیڈول کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ 372 ارب روپے سے بڑھ گئی، آٹھویں شیڈول کی ٹیکس چھوٹ 617 ارب روپے بڑھ گئی، نویں شیڈول کے تحت ٹیکس چھوٹ 87 ارب سے بڑھ گئی۔

یہ پڑھیں : نیا بجٹ، نئے ٹیکس:  کئی شعبوں پر چھوٹ ختم  ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟

اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ بارہویں شیڈول کی ٹیکس چھوٹ 49 ارب روپے تک پہنچ گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی سپلائی پر ٹیکس چھوٹ 1496 ارب سے تجاوز کرگئی، پیٹرولیم پروڈکٹس کی امپورٹ پر ٹیکس چھوٹ 299 ارب سے بڑھ گئی، زیرو ریٹنگ کی مختلف سیکشنز کی ٹیکس چھوٹ 29 ارب سے تجاوز کرگئی۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب سے تجاوز کرگئی
  • عیدالاضحیٰ کا تیسرا دن، کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
  • عید کے تیسرے روز کراچی کی مویشی منڈیوں میں سناٹا، جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں
  • عید کا تیسرا دن؛ کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں  ویران
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
  • مریم نواز نے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے دیں نہ مارکیٹ میں کمی ہوئی: عظمیٰ بخاری