اب قواعد کے مطابق ہی نکتہ اعتراض ملے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
فوٹو: فائل
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اجلاس کے دوران رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب قواعد کے مطابق ہی نکتہ اعتراض ملے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ یہاں جھوٹ بولا جاتا ہے کہ اسپیکر کسی کو ریلیف نہیں دیتے، میں نے دو اسیر ممبران کے پروڈکشن آڈر جاری کیے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کہا جاتا ہے بات نہیں کرنے دی جاتی، ہم نے طے کیا تھا کہ وقفہ سوالات کے دوران نکتہ اعتراض نہیں ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ مجھے مجبور کیا گیا، اس لیے اب قواعد کے مطابق ہی نکتہ اعتراض ملے گا، ان قواعد سے ہٹ کر کسی کو نکتہ اعتراض نہیں ملے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی نکتہ اعتراض ملے گا
پڑھیں:
آئین کے آرٹیکل 20 اور قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے، نسرین جلیل
مائنارٹی رائٹس مارچ کے وفد سے ملاقات کے دوران سینئر متحدہ رہنما نے کہا کہ جبری مذہب کی تبدیلی پر پابندی، زبردستی کی شادی کی روک تھام، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر سینئر مرکزی رہنما سینیٹر نسرین جلیل اور رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی سے اقلیتوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی مختلف تنظیموں کے مشترکہ وفد نے ملاقات کی، مائنارٹی رائٹس مارچ کے وفد میں انسانی حقوق کے رہنماؤں شیما کرمانی، پاسٹر غزالہ، نومی بشیر اور دیگر موجود تھے۔ وفد نے 11 اگست اقلیتوں کے حقوق کے قومی دن پر مائنارٹیز کے حقوق کے لئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر جامع اور مشترکہ جدوجہد کی اہمیت پر زور دیا۔ سینئر مرکزی رہنما نسرین جلیل نے وفد سے کہا کہ ایم کیو ایم اقلیتوں کے حقوق اور انہیں برابر کا پاکستانی سمجھتے ہوئے پارلیمان کے اندر اور باہر جدوجہد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جبری مذہب کی تبدیلی پر پابندی، زبردستی کی شادی کی روک تھام، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہماری پالیسی کا حصہ ہے، ایم کیو ایم پاکستان آئین کے آرٹیکل 20 کے مطابق مذہب اور مذہبی عبادت گاہوں میں جانے کی آزادی اور قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کے لئے کوشاں ہے اور تنظیم کا شعبہ اقلیتی امور اس سلسلے میں بھرپور فعال ہے۔ اس موقع پر اراکین صوبائی اسمبلی انیل کمار، مہیش کمار، انچارج شعبہ اقلیتی امور پطرس مسیح و اراکین بھی موجود تھے۔