لاہور والے رواں موسم سرما کے اب تک کے سب سے تگڑے بارشوں کے سلسلے کیلئے تیار ہو جائیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری2025ء) لاہور والے رواں موسم سرما کے اب تک کے سب سے تگڑے بارشوں کے سلسلے کیلئے تیار ہو جائیں، بارشیں اور برفباری کا باعث بننے والی مغربی ہوائیں پاکستان میں داخل ہونے کیلئے تیار، سیاحتی علاقوں میں برفباری بھی ہونے کا امکان۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے مغربی ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کی پیشگوئی کی گئی جس سے 19 سے 21 فروری کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں تیز ہوا چلنے اور بارش کا امکان ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق مری اور گلیات سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیش گوئی سامنے آئی ہے،سرگودھا، میانوالی بھکر خوشاب حافظ آباد گجرانوالہ منڈی بہاوالدین اور گجرات میں بارش کا امکان جبکہ لاہور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ فیصل آباد شیخو پورہ نارووال اور سیالکوٹ میں بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔(جاری ہے)
ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ 19 فروری کو ملتان ڈیرہ غازی خان لیہ مظفرگڑھ خانیوال ساہیوال پاکپتن اوکاڑہ اور بہاولنگر میں بھی ہلکی بارش کے امکانات ہیں،بارش کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں میں برفباری بھی متوقع ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ سیاح موسم کی مناسبت سے انتہائی محتاط رہیں،سیاح موسمی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنا پروگرام ترتیب دیں، شہری خراب موسم کی صورتحال میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علاقوں میں
پڑھیں:
میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس کے وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روسی محاصرے میں پھنسے علاقوں میں میڈیا کی رسائی پر پابندی اس بات کا ثبوت ہے کہ یوکرینی افواج تباہ کن صورتحال سے دوچار ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی وزارتِ دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی کا حالیہ بیان دراصل کیف حکومت کی بگڑتی ہوئی عسکری حالت کا باضابطہ اعتراف ہے۔
خیال رہےکہ ایک روز قبل یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی نے صحافیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ روس کی اس پیشکش کو مسترد کر دیں، جس کے تحت انہیں روس کے زیرِ کنٹرول علاقوں کے راستے تین شہروں پوکرووسک، دیمتروو اور کوپیانسک کے قریب محاذِ جنگ تک رسائی دی جا سکتی تھی۔
یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کہا کہ یوکرین کی اجازت کے بغیر ان علاقوں کا دورہ ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور اس کے طویل المدتی ساکھ اور قانونی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
یہ بیان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی 29 اکتوبر کی پیشکش کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزارتِ دفاع غیرملکی صحافیوں کو ان علاقوں کا دورہ کرانے کے لیے تیار ہے جہاں یوکرینی افواج گھیرے میں ہیں تاکہ دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔
پیوٹن کے اعلان کے اگلے ہی دن روسی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اسے صدر کا حکم موصول ہو چکا ہے اور صحافیوں کے محفوظ گزرنے کے لیے 5 سے 6 گھنٹے کی جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اعتراف کیا کہ پوکرووسک کے محاذ کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے جبکہ کوپیانسک کے محاذ کو مشکل قرار دیا ، یوکرینی فورسز نے حالیہ دنوں میں ’’صورتحال پر زیادہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔