متحدہ علماء بورڈ :پختونخواحکومت کی افغانستان سے مذاکرات کی حمایت
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ علماء بورڈ خیبرپختونخوا نے صوبائی حکومت کی امارت اسلامی افغانستان سے مذاکرات کی تجویز سے اتفاق کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق متحدہ علما بورڈ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلی رائے میں واضح کیا گیا ہے کہ علما کرام نے پہلے بھی شرعی تعلیمات کی روشنی میں امن وامان کے قیام کیلیے بہترین کردارادا کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، یہ ملک اور صوبہ ہم سب کا ہے، ہر شعبہ اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ متحدہ علما بورڈ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ امن و امان اور مذاکرات کے بغیر خوشحال معاشرتی زندگی ممکن نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز: علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کیلئے کلیدی عنصر قرار دیا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
مجلس علماء اہلبیت پاراچنار کے زیراہتمام “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔ مزید احوال اس رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial