Nai Baat:
2025-06-09@11:36:13 GMT

لاہور جم خانہ کے انتخابات… کیا ماحول تھا

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

لاہور جم خانہ کے انتخابات… کیا ماحول تھا

15فروری ایک بہت خوبصورت دن دیکھنے کو ملا۔ لاہور جم خانہ کی اپنی ایک بہت بڑی تاریخ ہے۔ اس کو لکھنے والے بڑے سیاستدان، بیوروکریٹس، سرمایہ کار، ٹریڈ سیاست کی بڑی کارپوریٹ کلاس پاکستان بھر کے بڑے لوگ جن کا تعلق چاروں صوبوں سے جڑا ہوا ہے وہ سب شامل ہیں۔ یہ دن اس لئے بھی خوبصورت تھا کہ یہ سالانہ انتخابات کا ماحول لے کر آتا ہے۔ ایک فروری کا ماہ گرمی اور سردی دونوں موسموںکا احساس دلاتے ہوئے امیدواروں اور ووٹرز کے جھرمٹ میں خاص کر ووٹ لینے اور ووٹ دینے والوں کے درمیان بہت ہی خوبصورت منظر بھی دیکھا۔ اس سے پہلے گزشتہ سال ستمبر میں، میں نے ٹریڈ باڈیز کے انتخابات کو بھی دیکھا۔ اگران انتخابات اور آج لاہور جم خانہ کے انتخابات کا موازنہ کروں تو زمین آسمان کا فرق تھا۔ یہاں یہ بھی حقیقت ہے کہ ٹریڈ باڈیز میں کلاسز کے درمیان اسی ماحول میں انتخابات ہوتے ہیں جس طرح ہم پاکستان کے قومی انتخابات کے منظر نامے میں دیکھتے ہیں۔ جوڑ توڑ، کھابے ہی کھابے،نعرے ہی نعرے سٹکر سے لے کر بینرز تک بینرز سے لیکر ہورڈنگز بورڈ تک ہر طرف میلے ٹھیلے کا ماحول سوشل میڈیا پر امیدواروں سے لے کر ان کے حمایتیوں تک کا الگ طوفان بدتمیزی الزامات سے لے کر بغیر ثبوت کے دعوئوں کی بارش اور پھرنعروں کے ذریعے دوسرے کی پگڑیاں اچھالنا، انتخابات کے بعد مخالفین کا نتائج کا نہ ماننا، عدالتوں میں دھاندلی کے کیس لیکر جانا ایسا ماحول میں نے ٹریڈ باڈیز کے انتخابات برائے 2024ء میں دیکھا۔ بازاروں میں وہی ماحول تھا۔ وہی بینڈ باجے تھے، گھوڑوں کے اوپر امیدواروں کی آمد کے منظرنامے، روزانہ بڑے شادی گھروں میں تاجر برادری کے اکٹھ… ایک طرف ان کے گھروں سے لے کر تاجروں کے دفاتر تک اجلاس، جوڑ توڑہی نہیں پہلی بار لاہور کے بڑے چوکوں پر چھ گروپس کے بڑے سائن بورڈ اور پھر لاہور چیمبر کے ایریا کے گرد بینرز کے ساتھ سڑک کو ڈھانپ دیا گیا۔ یوں لگا یہ سائن بورڈز کے درمیان بھی ایک مقابلہ ہے۔ قد آور تصاویر، قد آور بورڈز اور ان پر لکھے نعرے… ووٹ فار… ہم تیرے جانثار… قدم بڑھائو… ہم نے انتخاب والے روز لاہور چیمبر کے مین گیٹ کے اندر دائیں اور بائیں دونوں اطراف انتخابات میں حصہ لینے والے تمام گروپس کے امیدوار اور حامی ایک دوسرے کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے دلوں کی بھڑاس نکالتے نظر آئے۔ پھر رزلٹ کے بعد نعرے اور مستیاں جیتنے والوں نے لفظوں کے نشتر چلائے، ہارنے والوں نے جواب میں دھاندلی کے الزامات جڑ دیئے۔
اب آتا ہوں دوسرے ماحول کی طرف۔ یہ لاہورجم خانہ ہے۔ یہاں صبح سے شام پانچ بجے تک میںنے انتخابی ماحول کو ایسے نہیں دیکھا جیسے لاہور چیمبر کا تھا۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں کسی گاڑی کے اوپرکسی امیدوار کا ایک بھی سٹکر نہیں تھا جب صدر دروازے پر آیا تو کہیں سے نہ نعروں کی آواز تھی نہ وہاں بینرز دیکھے نہ وہاں بڑے قدآور سائن بورڈ دیکھے نہ جانثار دیکھے نہ کھینچا تانی دیکھی۔ نہ یہ پتہ چلا کہ کون امیدوار کون ان کے حامی ہیں۔ نہ بلند آوازیں سنائی دیں کہ اس کو ووٹ دو، اس کو ووٹ نہ دو… بہت ہی دوستانہ ماحول، بہت ہی زبردست موسم اور موسم سے انجوائے کرنے والی بڑی کلاس یوں گھوم پھر رہی تھی جیسے یہ کوئی میلہ لگا ہوا ہے اور سب ایک دوسرے کے ساتھ گپ شپ کرتے نظر آئے۔ وہاں مجھے غلام مصطفیٰ صوفی کی یہ غزل یاد آئی۔

سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی، دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی
پر درد محبت سے الجھا ہے غم ہستی، کیا کیا ہمیں یاد آیا جب تیری یاد آئی
لاہور جم خانہ کے انتخاب کے روز میں نے لاہور چیمبر کی بڑی شخصیات کو اپنے مخالفین کے ساتھ خوش گپیوں کے ماحول بناتے دیکھابہت اچھا لگا۔ ایک دوسرے کے گلے ملتے دیکھا اور اچھا لگا ایک دوسرے کی بانہوں میں بانہیں ڈالتے دیکھا مگر نہیں دیکھا تو نعرے لگتے نہیں دیکھے۔ پیاف انجم نثار گروپ، فائونڈر، پی بی جی، پروگریسو گروپ، پیاف میاں شفقت گروپ کے تمام بڑے رہنما موجود تھے۔ لاہور جم خانہ کے عقب میں بڑے لان میں گول میز کانفرنس جیساماحول دیکھا۔ ان گول میزوں کے اردگرد پاکستان کے بڑے سیاستدانوں، بڑے صحافیوں، بڑے وزرائ، ایم این ایز، ایم پی ایز، تحریک انصاف کے بڑے لیڈران خاص کر سپیکر قومی قومی اسمبلی ایاز صادق سے میں نے جم خانہ کے الیکشن کے ماحول کے بارے پوچھا تو انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ پورے پاکستان میں ہر جگہ ایسا ہی خوشگوار ماحول بنے اور ایسا ہی ہونا چاہئے اور ایسے ماحول ہم نے خود پیدا کرنے ہیں۔ ایاز صادق نے جس ماحول کی بات کرتے ہیں تو پھر ان کے لئے جم خانہ کلاسز کو تلاش کرنا ہوگا۔

میں یہ بات تسلیم کرتا ہوں کہ لاہور چیمبر کی گرائونڈ بہت بڑی ہے۔ اس میں ایک نہیں کئی ٹیمیں کھیلتی ہیں پھر ہماری سوسائٹی کا کلچر اس طرح کا ڈویلپ کر دیا گیا ہے یہ اب ہنگامے، مستی اور شور شرابے کے بغیر ممکن نہیں اور آگے جا کے اس کی کوئی امیدمیں نہیں… پوسٹر بازی اور نعرہ کلچر نہ ہو تو انتخابات جچتے ہی نہیں ہیں لیکن ایک بات ہو سکتی ہے کہ ماحول کو درست کرنا، خوبصورتی کی طرف لے جانا ایک دوسرے کے خلاف نعرے نہ لگانا، ہماری ٹریڈ باڈیز میں بڑے اچھے لوگ بڑے اچھے لیڈر اور ماحول بنانے والے لوگ موجود ہیں۔ انتخابات کے میدان میں جتنا اچھا ماحول بنایا جائے گا اس قدر ہی اس کا حسن اور نکھرے گا۔ ستمبر 2025ء میں چیمبرز کے پھر سالانہ انتخابات ہونے جا رہے ہیں پھر سے وہی ماحول بننے جا رہا ہے پھر سے دھوم دھڑکا ہوگا۔ ضرور کریں مگر ’’ووٹ‘‘ والے دن آپ کا ماحول بہت اچھا ہونا چاہئے۔
اور آخری بات…

بہت شور تھا کہ فائونڈر کی 2024ء کی شکست لاہور جم خانہ کے انتخابات پر اثرانداز ہوگی۔ یہ آوازیں زیادہ سنی گئیں کہ ’’مصباح ہار جائے گا‘‘ اور پھر 15فروری کی رات مصباح الرحمن جیت گیا… تجربہ کار کھلاڑی ہمیشہ اپنے تجربے کی بنیاد پر اور نوجوان جوش کے ماحول میں کھیلتا ہے۔ 15فروری کو نوجوان کی نہیں،تجربے کی جیت تھی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: لاہور جم خانہ کے ایک دوسرے کے کے انتخابات لاہور چیمبر سے لے کر کے بڑے

پڑھیں:

ملتان، امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی 

رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج انقلاب کے ثمرات نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا میں آج بھی امام خمینی کو ایک عظیم لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے، رہنماوں نے کہا کہ ایران اسوقت عالم اسلام کی نمائندگی اور سربراہی کر رہا ہے۔  چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ بانی انقلاب اسلامی ایران، رہبر کبیر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی 36ویں برسی کی مناسبت سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران ملتان میں پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب میں علماء، سیاسی، سماجی، دانشور اور مذہبی رہنماوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید کاظم علی نقوی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ مجاہد عباس گردیزی، پروفیسر حمید رضا صدیقی، نور الامین خاکوانی، علامہ سید طاہر عباس نقوی اور دیگر نے خطاب کیا۔ رہنماوں نے اپنے خطاب میں رہبر کبیر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی سیاسی، سماجی اور مذہبی زندگی کے مختلف پہلوئوں پر گفتگو کی۔ رہنماوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب اسلامی ایران امام خمینی کی مسلسل، انتھک اور بے لوث جدوجہد کا نتیجہ تھا، یہی وجہ ہے کہ انقلاب آج بھی اسی طرح باقی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب، انچارج خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران ملتان خانم زاہدہ بخاری، سلیم عباس صدیقی اور دیگر نے کہا کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی شخصیت ایسی شخصیت تھی، جو نہ صرف اپنوں میں مقبول تھی بلکہ جو دیگر مذاہب کے لوگ تھے، وہ بھی انہیں دل و جان سے چاہتے تھے۔ رہنمائوں نے کہا کہ آج انقلاب کے ثمرات نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا میں آج بھی امام خمینی کو ایک عظیم لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے، رہنماوں نے کہا کہ ایران اس وقت عالم اسلام کی نمائندگی اور سربراہی کر رہا ہے، جس طرح سے امت مسلمہ کے مسائل کو ایران نے حل کیا ہے اور ان کا مقابلہ کیا ہے، ایسا کسی اور اسلامی ملک میں نظر نہیں آتا، رہنمائوں نے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حق نیابت ادا کیا ہے اور جس طرح سے انقلاب اسلامی موجود ہے، یہ ان کا عظیم کارنامہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • ملتان، امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی 
  • سینٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر   
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • کاسمیٹکس اشیا چکھنے والی تائیوان کی 24 سالہ انفلوئنسر کی اچانک موت
  • کمانڈر ایف سی این اے کا غذر کا دورہ، شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات
  • بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا
  • ''مریم نواز آٹا، پیاز، ٹماٹر، سبزیوں کی قیمتیں کم کرنے ہی آئی ہیں، ،
  • وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا۔