آفاق احمد کو فوری طور پر رہا کیا جائے، بابر غوری
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر بابر خان غوری نے کہا ہے کہ کراچی میں ڈمپر گردی بند کرائی جائے اور آفاق احمد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
انہوں نے یہ بات فرینڈز آف کراچی ہیوسٹن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب میں کہی۔
سابق وفاقی وزیر بابر غوری نے دعویٰ کیا کہ لسانی بل تعلیمی اداروں پر قبضے کے لئے جاری کیا گیا ہے۔
بابر خان غوری کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کے بجائے مسائل پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات لگا کر مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتظامی معاملات درست کرنے کے بجائے آفاق احمد کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مکی آرتھر کی بابر اعظم کی غیر شمولیت پر حیرت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ایشیا کپ کے لیے اسکواڈ میں سابق کپتان بابر اعظم کی غیر موجودگی پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیا کپ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن کی ناکامی کے بعد کرکٹ حلقوں اور شائقین کی جانب سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ ٹیم انتظامیہ نے آخر کیوں بابر اعظم کو شامل نہیں کیا۔
مکی آرتھر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ سمجھ سے باہر ہے کہ اس ٹیم میں بابر اعظم کیوں شامل نہیں، دنیا بھر کی ٹیمیں اپنی بہترین بیٹنگ لائن کے ساتھ بڑے ایونٹس کھیلتی ہیں مگر پاکستان نے اپنے سب سے بہترین بیٹر کو باہر رکھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ کے لیے اعلان کردہ اسکواڈ میں نہ صرف بابر اعظم بلکہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور فاسٹ باؤلر نسیم شاہ بھی شامل نہیں ہیں، ٹیم کے ان بڑے کھلاڑیوں کی غیر موجودگی پر شائقین اور تجزیہ کاروں کی جانب سے تنقید سامنے آ رہی ہے۔
پاکستانی ٹیم اگرچہ گروپ اے میں مسلسل دو میچ جیت کر اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر چکی ہے، بیٹنگ لائن کی مسلسل ناکامی نے سلیکشن کمیٹی کے فیصلوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
خیال رہےکہ بابر اعظم کو ایشیا کپ کے لیے اسکواڈ سے ڈراپ کرنے کے پیچھے کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، کچھ رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ ٹیم کی نئی مینجمنٹ اور سلیکشن پالیسی کے تحت کیا گیا، جس میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے پر زور دیا گیا۔ دوسری جانب بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بابر اعظم انجری اور فٹنس مسائل سے دوچار تھے، اسی وجہ سے انہیں ایشیا کپ کے اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔
کرکٹ کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ بابر اعظم مکمل طور پر فٹ ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ سمیت مختلف ٹریننگ سیشنز میں وہ مسلسل بیٹنگ کی مشق کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شائقین یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب بابر اعظم فٹ ہیں تو پھر ان کو بڑے ایونٹ سے باہر رکھنے کا جواز کیا ہے۔
سابق کرکٹرز نے بھی اس فیصلے کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ بابر اعظم کی غیر موجودگی میں پاکستان کی بیٹنگ لائن کا ڈھانچہ کمزور نظر آیا ہے اور ٹیم نے اہم مواقع پر اسکور بنانے میں مشکلات کا سامنا کیا ہے۔