Express News:
2025-06-09@16:34:26 GMT

قومی اسمبلی کا اجلاس : کشمیر کے حق میں قرارداد منظور

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

اسلام آباد:

قومی اسمبلی نے کشمیر کے حق میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔ پی ٹی آئی ارکان نے کورم پورا نہیں ہوا کا شور کیا، اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی۔

وزیر امور کشمیر امیر مقام کی طرف سے کشمیر پر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی گئی اور کہا کہ کشمیر پر تو بات سن لیں باقی سیاست بعد میں کرلیں، مگر کورم دیکھا گیا تو پورا نہ نکلا  جس پر قومی اسمبلی اجلاس میں پندرہ منٹ وقفہ کیا گیا اور کورم پورا ہونے پر اجلاس شروع ہوا۔

 وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام  نے کہا کہ آفسوس آج اپوزیشن نے کشمیر کی قرارداد پیش کرنے کے وقت کورم کی نشاندہی کردی۔

اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آگئے اور کہا کہ ہم کشمیر کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر امور کشمیر امیر مقام نے پانچ فروری کی مناسبت سے کشمیر پر قرارداد پیش کردی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

پی ٹی آئی چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ریکارڈ درست کرنا چاہتا ہوں کہ اپوزیشن نے کشمیر پر قرارداد کی بھرپور حمایت کی ہے، پاکستان تحریک انصاف نے جس طرح کشمیریوں کا مقدمہ لڑا ہے وہ سب کے سامنے ہے، آج کشمیر سمیت دیگر ایشوز پر ہماری حکومت نے جرأت کے ساتھ بات کی ہے آج کی حکومت مودی کی یار ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن نے مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے لگائے۔

ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مودی کررہا ہے کیا وہی ہماری حکومت نہیں کررہی ہے؟ آٹھ فروری کو مینڈیٹ چوری کے روز ہمارے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، جو مرضی ہتھکنڈے استعمال کرلیں ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی طرح کاش کوئی یہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کی جائے۔

ایم کیو ایم کے رکن مصطفی کمال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ آج اپوزیشن کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی بات کررہی ہے، یاد کریں جب ان کے بانی چیئرمین ٹرمپ سے مل کر آئے تھے تو چند روز بعد ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرلیا، ان کی حکومت نے حل یہ نکالا کہ اپنے اشاروں پر قوم کو آدھ گھنٹہ روک کر رکھا گیا، یہ تو امریکا سے ورلڈ کپ جیت کر آرہے تھے کیا یہی ورلڈ کپ تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے قبضہ مکمل کرلیا؟ آدھا سچ بولنا بند کریں۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ بھارت نے را کی سرمایہ کاری کراچی میں کی ہم نے اسے ناکام بنایا، کشمیر کو کاؤنٹر کرنے کے لیے بھارت نے کراچی میں نیٹ ورک بنایا، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچی کی سڑکوں پر لڑی اور بھارتی سازش کو ناکام بنا کر لڑی۔پی پی پی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے کشمیر پر سودا کیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کشمیر پر سودے کا خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے، پی پی پی نے کشمیر پر ہزار سال تک جنگ لڑنے کا اعلان کیا، آج مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکی ہے کشمیر پر ہم سب ایک ہیں۔

دریں اثنا رکن پی ٹی آئی رکن علی محمد خان نے کہا کہ  گزشتہ کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد آرہا ہے حکومت وقت اس کا سخت نوٹس لے ختم نبوت پر اس ملک میں قانون پاس ہوچکا ہے حکومت اس میں استغاثہ بن کر کیسز کرے حکومت اس معاملے میں کمیشن کی طرف نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج نے حکومت کو توہین سے متعلق مقدمات میں کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، کمیشن کی تجویز پر حکومت عمل نہ کرے، کمیشن بنا تو خدانخواستہ توہین و گستاخی کے مقدمات کمزور ہوں گے، گستاخی کے مرتکب ملزمان بیرون ملک جاکر پھر توہین کریں گے، عدالتوں میں ہی توہین سے متعلق مقدمات چلنے دیئے جائیں تاکہ اوپن کورٹ میں سب کو صفائی کا موقع دیا جاسکے۔

بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

قرارداد کا متن: 

قرارداد میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں دیر پا امن کے لیے ضروری ہے، ہر سال 5 فروری کو پوری قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے تاکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جاسکے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب تنازعات میں سے ایک ہے،  جموں وکشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں پر کئی دہائیاں گزرنے کے باجودعمل درآمد نہیں ہوا، یہ ایوان کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے منصفانہ جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بہادری، حو صلے اور قربانیوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کرتا ہے، یہ ایوان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر پر خاص طور پر 5 اگست 2019 کے اس کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کے نتیجے میں  اپنے قبضے کو مستحکم کرنے اور اس کی بین الا قوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانے کے لئے بھارت کی مسلسل کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان زور دیتا ہے کہ ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کوئی بھی سیاسی عمل جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کے استعمال کا متبادل نہیں بن سکتا، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں میں درج ہے۔

ایوان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کی خدمت کرتا ہے، سخت قوانین کے تحت جو انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں، یہ ایوان آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے حوالے سے بھارتی سیاسی رہنماؤں اور اعلیٰ فوجی افسران کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کرتا ہے۔

یہ ایوان اس بات پر زور دیتا ہے کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا حل، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق، جنوبی ایشیا میں دیر پا امن کے لئے ضروری ہے۔

یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے، تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور سخت ایمر جنسی اور انسداد دہشت گردی کے قوانین کو منسوخ کیا جائے۔

یہ ایوان مزید مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں پر عمل درآمد کرے تاکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منصفانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرسکیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر قرارداد میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی انسانی حقوق کی کشمیری عوام قومی اسمبلی نے کہا کہ کشمیر کے بھارت نے کشمیر کی کے مطابق کی قرار کرتا ہے

پڑھیں:

مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی  دنیا نیوز کے مطابق سپیکر نے وفاقی بجٹ کیلئے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی ہے۔
شیڈول کے مطابق وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا، 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث ہوگی، پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ کیلئے وقت دیا جائے گا۔وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 26-2025 کیلئے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی، مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
سپیکر سردار ایاز صادق نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جا سکتا کچھ وقت درکار ہے، ہر کوئی تسلیم کر رہا ہے ملکی معیشت میں بہتری آ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ایسے اقدامات کر رہے ہیں جس سے ملک آگے بڑھے گا، ملکی معیشت میں جو استحکام آیا ہے اس کو آگے لے کر جائیں گے، کئی اقدامات ایسے کریں گے جس میں ریلیف اور گروتھ کا عنصر شامل ہے۔

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب  کر لیا 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا
  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
  • سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • وفاقی بجٹ، قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول آگیا
  • قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
  • پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا