کیپٹو پاور پلانٹس سے بجلی پیداوار پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لا ہور(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے میگاپراجیکٹ پرکام شروع کردیا۔لیسکومیں 223کیپٹوپاورپلانٹس پربجلی کی پیداوارکرنے پرپابندی عائد کرنے کافیصلہ کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بجلی کی پیداوارپرپابندی لگانے سے ٹیرف میں کمی کرنے کاپلان بنالیاگیا
پیداوارپرپابندی سے کیپسٹی چارجزکم ہونے سے بجلی کی قیمت میں کمی لائی جاسکے گی۔کیپٹوپاورپلانٹس کولیسکوکے سسٹم سے بجلی خریدنے کیلئے معاہدہ کرنے کاپلان دیدیاگیا۔لیسکوکوکیپٹوپاورپلانٹس کیساتھ 2سال کیلئے معاہدہ کرنے کا پلان دیدیاگیا،کیپٹوپاورپلانٹس کومسلسل بجلی نہ دینے پرلیسکو پربھاری جرمانہ عائدکیاجائیگا۔
لیسکونے فیلڈافسران کوکیپٹوپاورپلانٹس کیساتھ معاہدیکاٹاسک سونپ دیا۔کیپٹوپاورانڈسٹری فرنس اورگیس سے خودبجلی بناکرضرورت پوراکرتی ہے،طلب میں اضافہ کرنے کیلئے کیپٹوپاورانڈسٹری کوقومی گرڈپرمنتقل کرنے کافیصلہ کیاگیا۔سسٹم پرمسلسل گرتی طلب کی وجہ سے کیپسٹی چارجزکابوجھ بڑھنے لگا ہے۔
نیوزی لینڈ اسکواڈ کاایک اور ٹاپ کرکٹر چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بجلی کی
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
سابق وفاقی وزیر اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے-
انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔
ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔
وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔
سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
Tweets by KhSaad_Rafique