اوکھائی میمن ٹی ٹین لیگ میں گلشن جائنٹس نے میدان مار لیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی : اوکھائی میمن ٹی ٹین کا فائنل جیتنے کے بعد گلشن جائنٹس کے کھلاڑیوں کاتنویر قاسم پاستا کے ساتھ گروپ فوٹو
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) کراچی میں سجنے والا اوکھائی میمن ٹی ٹین لیگ کا رنگارنگ میلہ اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔گلشن جائنٹس کی ٹیم نے ہاشم آباد ہیروز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ لیگ کے دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلوں سے ہزاروں شہری لطف اندوز ہوئے۔ کھلاڑیوں کی شاندار کار کردگی پر انہیں لاکھوں روپے کے انعامات دیے گئے۔ٹی ٹین اوکھائی میمن لیگ کے فائنل میں زبیر موتی والا، ڈاکٹر عمران علی شاہ، حفیظ عزیز سمیت اوکھائی میمن برادری کے جنرل سیکرٹری عبدالستار جکھوڑا سمیت اہم رہنمائوں نے شرکت کی۔ شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تنویر قاسم کی کاوشوں سے ایونٹ کو بڑی کامیابی ملی۔ کراچی میں ہونے والے دیگر کرکٹ ٹورنامنٹس کے مقابلے میں ٹی ٹین اوکھائی میمن لیگ ایک کامیاب ایونٹ بن گیا ہے۔ اس لیگ کو ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے گراو ¿نڈ میں آکر دیکھا۔ ٹی ٹین اوکھائی میمن لیگ کا انعقاد گزشتہ ماہ کراچی کے مشہور اسٹیڈیم اصغر علی شاہ کرکٹ اسٹیڈیم ناظم آباد میں ہوا۔ ایونٹ میں 9 ٹیموں نے حصہ لیا۔ فائنل گلشن جائنٹس اور ہاشم آباد کے درمیان کھیلا گیا۔ حتمی معرکے میں گلشن جائنٹس نے پہلے بیٹنگ کرکے مقررہ اوورز میں 102 رنز کا ہدف دیا۔ ہاشم آباد ہیروز ہدف کے تعاقب میں 95 رنز تک ہی پہنچ سکے۔ گلشن جائنٹس نے انتہائی سنسنی خیز کے مقابلے کے بعد 7 رنز سے کامیابی سمیٹی۔ تنویر قاسم پاستا گلشن جائنٹس کی قیادت کے ساتھ اوکھائی میمن کرکٹ لیگ کے ایمبیسیڈر بھی ہیں۔ فائنل میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے سربراہ زبیر موتی والا، سابق صوبائی وزیر کھیل ڈاکٹر عمران علی شاہ ودیگر نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گلشن جائنٹس ٹی ٹین
پڑھیں:
سندھ میں 21 لاکھ مفت گھر بنانے کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، شرجیل میمن
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت 21 لاکھ گھر بنائے جا رہے ہیں، اس بار ان لوگوں نے اپنے پختہ گھروں میں بارش کے مزے لیے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبے میں سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ حیدرآباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان میں واحد صوبہ سندھ ہے جس کے نوجوان لیڈر بلاول نے برسات اور سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے وزیراعلیٰ کو ٹاسک دیا، یہ خواتین و مرد کیمپوں میں مقیم تھے، کیونکہ ان کے سروں پر چھت نہیں تھی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے تین بار وزیر اعلیٰ سندھ کو کہا کہ مجھے ان کیلئے پکے گھر چاہییں، جس کے بعد وزیر اعلی نے گھر بنانے کیلئے ورلڈ بینک اور دیگر اداروں سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاتفریق سروے کیا گیا، پیپلزپارٹی نے سیلاب متاثرین کو مفت میں گھر بنا کر دیئے، تمام متاثرہ خواتین کے بینک اکاؤنٹ کھولے گئے اور ترتیب وار پیسے فراہم کیے گئے، سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت 21 لاکھ گھر بنائے جا رہے ہیں، اس بار ان لوگوں نے اپنے پختہ گھروں میں بارش کے مزے لیے۔ انہوں نے کہا کہ صرف گھر بنا کر نہیں دے رہے، انہیں زمین کے مالکانہ حقوق بھی دے رہے ہیں، مالکانہ حقوق اس گھر کی سب سے بڑی خواتین کو دے رہے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ہم ان گھروں کو مفت سولر سسٹم دیں گے، پہلے مرحلے میں دو لاکھ گھروں کو دیں گے، ان لوگوں کو میٹھا صاف پانی فراہم کرنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔