عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کی عدالت طلبی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے 27 فروری کو سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کو جس سیل میں رکھا گیا اس کا مریم نواز سے کیا تعلق ہے؟
اڈیالہ جیل سپرنٹینڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سماعت کی، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے فیصل فرید چوہدری عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
فیصل فرید چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے اس عدالت کے حکم پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا، جیل سپرنٹینڈنٹ کے بیان کے باوجود بشریٰ بی بی کی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی جارہی۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال کی سزا، القادر ٹرسٹ کی زمین بھی تحویل میں لینے کا حکم
قائمقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کا دریافت کرتے ہوئے اسٹیٹ کونسل کو ہدایت کی کہ عدالتی حکم نامے پر عملدرآمد یقینی بنوائیں، عدالت نے سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو طلب کرتے ہوئے سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل اسٹیٹ کونسل اسلام آباد ہائیکورٹ بانی پی ٹی آئی بشریٰ بی بی چیف جسٹس سپرنٹینڈنٹ سرفراز ڈوگر عدالتی حکم عمران خان فیصل فرید چوہدری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل اسٹیٹ کونسل اسلام ا باد ہائیکورٹ بانی پی ٹی آئی چیف جسٹس سپرنٹینڈنٹ سرفراز ڈوگر عدالتی حکم فیصل فرید چوہدری عدالتی حکم اڈیالہ جیل سے ملاقات
پڑھیں:
توشہ خانہ کیس: عمران اور بشریٰ بی بی کیخلاف گواہی کیلئے 2 فوجی افسران طلب
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 2 فوجی افسران کو گواہی کے لیے طلب کرلیا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج نے اڈیالہ جیل کے اندر 6 گھنٹے طویل کارروائی کے دوران 2 اہم گواہوں، جن میں ایک وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی پر جرح کا عمل مکمل کیا، یہ کیس توشہ خانہ کے تحائف میں سے قیمتی جیولری سیٹ کو رکھنے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔
خصوصی جج سینٹرل شہریار ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی، اس دوران دفاعی ٹیم نے دونوں گواہوں سے جرح مکمل کی۔
نجی ماہر صہیب عباسی، جنہوں نے اس کیس میں حلفیہ بیان جمع کرایا تھا، اور سابق وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری انعام شاہ سے دفاعی وکلا نے تفصیلی سوالات کیے۔
عدالت نے مزید دو گواہوں، سابق وزیر اعظم عمران خان کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کو اگلی سماعت پر پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا۔
کارروائی کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جب کہ ان کی 3 بہنیں اور دفاعی وکیل بیرسٹر علی ظفر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
Post Views: 5