کراچی پورٹ کی 40 ارب کی زمین 5 ارب میں دی گئی، سینیٹر فیصل واوڈا کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی پورٹ کی 40 ارب مالیت کی سرکاری زمین 5 ارب میں دی گئی۔
چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے بھی شرکت کی۔
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ بہت خوشی کی بات ہے کہ وزیر کے علاوہ باقی سرکاری افسران بھی کمیٹی اجلاس میں موجود ہیں۔
وزارت بحری امور اور منسلک محکموں کے کام اور کارکردگی کے بارے میں وزارت کے سیکریٹری ظفر علی شاہ نے بریفنگ دی جس میں کہا کہ پورٹ قاسم کا بھی 50 سال سے اوپر کا قانون ہے، 25 سال میں بڑی ڈیولپمنٹ آجاتی ہے، پرائیویٹ سیکٹر انویسٹمنٹ اس میں نہیں ہے، گوادر سی پیک میں بھی پچھلے 20 سال کی سب سے بڑی ڈیویلپمنٹ ہے۔
سیکریٹری میری ٹائم نے کہا کہ آیندہ چند دنوں میں نئی میری ٹائم پالیسی پیش کریں گے، ملک میں 25 سال کے بعد میری ٹائم پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے، کراچی پورٹ کے قوانین 100 سال پرانے ہیں، پورٹ قاسم کے قوانین 50 سال پرانے ہیں، صنعتوں کی آلودگی شپنگ انڈسٹری کو نقصان پہنچا رہی ہے، ملک میں صرف 12 کمرشل بحری جہاز ہیں، کراچی پورٹ کے ترسیل کو ٹریفک کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ چار سال سے اس کمیٹی کا ممبر ہوں، جب بھی کوئی نئے منسٹر صاحب یا حکومت آتی ہے تو ہمیں بریفنگ دی جاتی ہے، اس میں مطلب 19، 20 کا فرق ہوتا ہے، 50 سال سے قوانین میں ریفارم نہیں لا سکے، تھوڑا ہمیں سنجیدگی کی ضرورت ہے، کوئی بھی حکومت سادہ اکثریت سے یہ قانون چینج کر سکتی ہے، کے پی ٹی میں بڑے ریفارمز کی ضرورت ہے، کے پی ٹی کے یہاں پر چیئرمین بھی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی میں ایک ڈرائیور کی تنخواہ بھی ساڑھے تین لاکھ روپے ہے، ساڑھے تین لاکھ روپے اور وہ ڈالرز میں بھی دیے جاتے ہیں، 80 کروڑ روپے ان کے میڈیکل کے لیے دیا جاتا ہے، مطلب ایک سفید ہاتھی ہے، یونین اتنی اتنی مضبوط ہے کہ جو بھی چیئرمین صاحب آتے ہیں، یونین کے آگے ہتھیار ڈال دیتے ہیں، فشریز سے متعلق کچھ کہتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ جی 18وین ترامیم کے بعد صوبائی مسئلہ ہے۔
پرویز رشید نے کہا کہ ٹی اے ڈی اے کا جملہ حذف کردیں، ہمیں بھی کے پی ٹی میں ملازمت ملنی چاہیے۔
چیئرمین کمیٹی فیصل واوڈا نے اجلاس میں بڑا انکشاف کیا اور کہا کہ کراچی پورٹ کی 40 ارب کی سرکاری قیمت کی زمین 5 ارب میں دی گئی، کراچی پورٹ کی 500 ایکڑ زمین کی مارکیٹ ویلیو 60 ارب روپے سے زیادہ ہے، کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ کے سودے فوری روکے جائیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کراچی پورٹ میں زمین کا الاٹمنٹ شفاف کریں گے، کراچی پورٹ میں زمین کی الاٹمنٹ میں میگا اسکینڈل ہے، کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ ایس آئی ایف سی کی مشاورت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ ارب کی زمین دی ہے جس کی افیشل ویلیو 40 ارب بنتی ہے، بورڈ کی اجازت کے بغیر یہ زمین کیسے کسی کو منتقل کیا گیا، وفاقی وزیر اور سیکرٹری نے اس معاملے پر لاعملی کا اظہار کر دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی پورٹ کی فیصل واوڈا نے کہا کہ کے پی ٹی کی زمین زمین کی
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر فیصل سلیم کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ کے لیے وزیرداخلہ کو ہونا چاہیے تھا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم نے پختونخوا کے ہوم سیکرٹری اور آئی جی کو بلایا تھا، دونوں ہی نہیں آئے، جس پر اسپیشل ہوم سیکرٹری کے پی نے بتایا کہ آئی جی کے پی اور ہوم سیکرٹری کابینہ میٹنگ میں ہیں، اس لیے نہیں آ سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے اس ایجنڈے کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر کے پی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ یہ جو پریزنٹیشن دی جارہی ہے اس کی دستاویزات ہمارے پاس ہونی چاہییں تھی، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں اس پر مکمل بریفنگ دی جائے، یہ بریفنگ مکمل نہیں ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ امن وامان کے مسئلے پر پہلے نیکٹا سے بریفنگ لے لیں اس کے بعد صوبوں میں چلے جائیں۔ 15 دن پہلے ایجنڈا بھیجا جاتا ہے۔ جب آپ 15 دن پہلے ایجنڈا نہیں بھیجیں گے تو پورا کام نہیں ہوسکتا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم ایجنڈا آپ سے پوچھ کر نہیں رکھ سکتے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اس وقت بھارت کے ساتھ چپقلش چل رہی ہے، کسی دن کسی وقت کوئی بھی شرارت ہوسکتی ہے۔ اگر اس طرح کی کوئی شرارت ہوتی ہے تو بتایا جائے صوبوں میں کیا تیاری ہے۔
لیویز حکام نے کہا کہ لسبیلہ، حب سمیت چار ڈسٹرکٹس کو بی ایریا سے نکال کر اے ایریا میں ڈال دیا گیا ہے۔
سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ لیویز کی بہت ساری بندوقیں چلتی ہی نہیں۔ لیویز اہلکاروں کے پاس رائفلیں ہیں تو گولیاں نہیں ہیں، جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ لیویز کی حاضری 50 فیصد سے بھی کم ہے۔ لیویز کو ہم نے مضبوط نہیں کیا، کپیسٹی بلڈنگ نہیں کی۔
جعلی پاسپورٹس کا معامہ
اجلاس میں سینیٹر عرفان نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پچھلے 5سالوں میں کتنے ایسے پاسپورٹ بنے جو پاکستانیوں کے نہیں تھے، جس پر ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے بتایا کہ 1296پاسپورٹس سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے جو غیرملکیوں نے پاکستان بھجوائے۔ اس کے علاوہ 45 کیسز مزید آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان میں زیادہ تر پاسپورٹس کے پی اور گجرانوالہ گجرات سے ہیں۔ 4500پاسپورٹس ایسے ہیں جن کا ہمارے پاس ڈیٹا ہی نہیں ہے۔ 3ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ کرکے بنائے گئے ہیں۔ 6ہزار نادرا کے ڈیٹا میں انٹروژن کرکے جعلی بنائے گئے۔ یہ 12ہزار جعلی پاسپورٹس رکھنے والے پاکستان میں نہیں ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ ان لوگوں کو افغانستان ڈی پورٹ کردیا گیاہے۔ جن لوگوں کو جعلی پاسپورٹس بنانے پر سزائیں دی گئیں ان میں سے 35 اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ، حکومت نے اشتہار جاری کر دیا پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی آج واپسی کا امکان پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم