میزان بینک اور پارٹیسپیشن بینکس ایسوسی ایشن آف ترکی کی شراکت داری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
میزان بینک اور پارٹیسپیشن بینکس ایسوسی ایشن ترکی نالج شیئرنگ فروغ دینے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہی جارہے ہیں
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان کے معروف اسلامی بینک میزان بینک اور پارٹیسپیشن بینکس ایسوسی ایشن آف ترکی (TKBB)نے اسلامک فنانس میں جدّت، نالج شیئرنگ اور صلاحیت سازی کو فروغ دینے کیلئے مفاہمت کی یادداشت (MoU)پر دستخط کیے ہیں۔ اسلامک فنانس میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کیلئے یہ اہم قدم ہے۔ ترکی کے صدر رجب اردگان کے پاکستان کے حالیہ دورہ کے دوران وزیرِ اعظم ہائوس میں منعقدہ تقریب میں میزان بینک کے گروپ ہیڈ شریعہ کمپلائنس احمد علی صدیقی اور ٹی کے بی بی کے سیکریٹری جنرل اسماعیل وورل نے معاہدے پر دستخط کیے۔تقریب میں ترکی کے صدر،وزیرِ اعظم پاکستان اور دونون ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اس اہم شراکت داری میں کراس بارڈر کے ذریعے 3اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اسلامی بینکاری میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا جن میں صلاحیت سازی، نالج شیئر اور آپریشنل ایکسلنس شامل ہیں۔ دونوں اداروں نے شریعہ گورننس ، اسکوک اسٹرکچرنگ، ریگولیٹری کمپلائنس سے متعلق تربیتی پروگرام،پراڈکٹ ڈیولپمنٹ، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور فنٹیک سلوشن کے شعبوں میں مہارت کے اشتراک کیلئے باہمی پلیٹ فارم کا قیام اور ٹیلنٹ اور جدّت کو بڑھانے کیلئے حکمت عملی کے اشتراک پر اتفاق کیا۔اس شراکت داری کا مقصد اسلامی مالیاتی اداروں کو مضبوط کرنا،ریگولیٹری ہم آہنگی کو فروغ دینااور جدید شریعہ کمپلائنٹ سلوشنز کے ذریعے مالیاتی شمولیت کو بڑھاناہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کو فروغ
پڑھیں:
غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ترک وزیر خارجہ کی دعوت پر (آج) پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے۔ جہاں وہ عرب- اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔ پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ تمام فریقوں کو مل کر ایک آزاد، قابلِ عمل اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جو اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔