Nai Baat:
2025-09-18@13:51:19 GMT

مریم بمقابلہ بْزدار

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

مریم بمقابلہ بْزدار

آج کل وزیراعلیٰ مریم نواز کو غیر ضروری بلکہ انتہائی گھٹیا تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، گزشتہ دو تین ہفتے سے اس کی انتہا ہوگئی ہے ،ہم اْس گھٹیا سلسلے پر بھی لعنت بھیجتے ہیں جو عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری و ساری ہے ، بشریٰ بی بی یا اْن کی سہیلی فرح گوگی پر کرپشن کے جو الزامات ہیں اْن پر دلائل کے ساتھ مہذب انداز میں تنقید اگر ہوتی ہے ،ہونی چاہئے ، اس میں کوئی حرج نہیں ، اسی طرح مریم نواز یا اْن کے خاندان کی کرپشن کے حوالے سے اْن پر تنقید مہذب انداز میں اگر ہوتی ہے ہونی چاہئے ، مگر ان خواتین پر ذاتی حوالے سے گھٹیا الزامات لگانا ، اْن کی غلیظ وڈیوز بنانا اور سوشل میڈیا پر اپنے غلیظ مقاصد کے لئے اْنہیں استعمال کرنا انتہائی شرم ناک ہے ، یہ گھٹیا سلسلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے آگے کوئی رکاوٹ بھی کارگر ثابت نہیں ہو رہی ، حکمرانوں نے فیک نیوز کے خلاف نت نئے قوانین بنا دئیے ہیں ، ان قوانین کی زد میں کچھ پاکستانیوں کو تو لایا جا سکتا ہے ، مگر جو شرپسند یہ کام باقاعدہ ایک مشن کے طور پر بیرون ملک بیٹھ کے کر رہے ہیں ہماری حکومت فی الحال اْن کا کچھ بگاڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، موجودہ حکمرانوں کے خلاف ساری گندگی باہر سے اْچھالی جا رہی ہے اور اس کا غصہ ہمارے حکمران پاکستان میں بیٹھے کچھ ایسے لوگوں پر نکال رہے ہیں جو چھوٹی موٹی تنقید کر کے اپنا کتھارسس کر لیتے ہیں ، یہ درست ہے اپنے اقتدار کے ایک سال میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف ڈھنگ کا ایسا کوئی کام نہیں کر سکیں جس کی بنیاد پر اگلا الیکشن وہ فارم 45 کی بنیاد پر جیت سکیں ، دوسری طرف یہ بھی درست ہے کارکردگی دکھانے کے لئے محض ایک سال کا عرصہ کافی نہیں ہوتا ، مریم بی بی نے ایک سال مصنوعی شہرت حاصل کرنے میں گزار دیا ، ہم چاہتے ہیں مصنوعی شہرت کی خواہش پر قابو پا کر بقیہ عرصہ وہ حقیقی عزت حاصل کرنے میں گزاریں ، اگر اس کا اہتمام وہ نہ کر سکیں اگلا الیکشن حالات کے مطابق وہ شاید فارم 47 کے مطابق ہی جیتیں گی جبکہ سیاست میں اْن کی حیثیت کو صرف اْسی صورت میں تسلیم کیا جائے گا جب وہ خود الیکشن جیت کر آئیں گی اور یہ صرف اْسی صورت میں ممکن ہوگا جب اْن کی کارکردگی کا اعتراف لوگ خود کریں گے اور اپنی کارکردگی کا اعتراف کرانے کے لئے کنٹرولڈ میڈیا کا اْنہیں محتاج نہیں ہونا پڑے گا ، کسی طاقتور کی سرپرستی سے کوئی مقام اْنہیں مل بھی گیا وہ دیرپا نہیں ہوگا ، اْنہیں پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز اگر مل ہی گیا ہے وہ یہ ثابت کرنے کی کم از کم کوشش تو کریں وہ پچھلے کئی مرد وزرائے اعلیٰ سے بہتر ہیں ، البتہ پچھلے ایک وزیراعلیٰ بْزدار کے مقابلے میں اْنہیں کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ، وہ اگر بالکل فارغ بھی بیٹھی رہیں ، نااہلیوں کے ریکارڈ قائم کر دیں ، کرپشن بھی جی بھر کے کر لیں پھر بھی بْزدار سے ہر لحاظ سے وہ بہتر ہی ثابت ہوں گی ، عمران خان کے اقتدار کے پونے چار سالہ دور میں اْن کی مقبولیت کا گراف انتہائی نچلی سطح پر آنے کی بڑی وجہ بزدار جیسے نکمے شخص کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب تقرری تھی ، جنرل باجوہ عمران خان کی حکومت ختم کر کے اْن کی مقبولیت کو نئی زندگی نہ بخشتے اْن کی سیاست اور مقبولیت مستقل زوال کا شکار ہوجاتی اور اس کا ذمہ دار اْن کا وسیم اکرم پلس یعنی بزدار ہوتا ، ایک بار کسی نے بزدار سے پوچھا ’’تم کوئی کارکردگی کیوں نہیں دکھاتے ؟‘‘ وہ بولا’’ میں اس لئے کوئی کارکردگی نہیں دکھاتا کہیں میرا وزیراعظم عمران خان مجھ سے ناراض نہ ہو جائے کہ جب میں بطور وزیراعظم کوئی کارکردگی نہیں دکھا رہا تو تم بطور وزیراعلیٰ کوئی کارکردگی دکھانے والے کون ہوتے ہو ؟‘‘ ، بزدار اور مریم نواز کے ادوار کا پہلا فرق یہ ہے مریم نواز نے ایک انتہائی اعلیٰ کردار کے حامل افسر ساجد ظفر ڈال کی خدمات بطور پرنسپل سیکرٹری حاصل کیں جن کی اہلیت اور ایمانداری پر کسی کو شک نہیں ، جبکہ بزدار نے بطور پرنسپل سیکرٹری ایسے شخص کا انتخاب کیا تھا جس کی مالی ہوس کی کوئی حد نہ تھی، اْس دور میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں سول و پولیس افسروں کی تقرریوں تبادلوں کی باقاعدہ منڈی لگی تھی ، جہاں بولیاں لگتی تھیں ، عہدے نیلام ہوتے تھے ، موجودہ پرنسپل سیکرٹری ساجد ظفر ڈال نے اپنی ٹیم میں وقار حسین اور اب سیف انور جپہ جیسے بہترین افسروں کو شامل کیا ، سیف انور جپہ کا تعلق افسروں کی انتہائی نیک نام اور گریس فْل فیملی سے ہے ، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں اْنہیں ایڈیشنل سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر مقرر کیا گیا ہے ، اْمید ہے ایک بہتر کوآرڈی نیشن سے صوبے میں لاء اینڈ آرڈر کے معاملات میں بہتری آئے گی ، خصوصاً مردم بیزار اور کرپٹ پولیس افسران اپنا قبلہ درست کریں گے ، وزیراعلیٰ مریم نواز ایوان وزیراعلیٰ میں تعینات ان افسروں سے راہنمائی اگر لیتی رہیں مجھے یقین ہے بہت جلد وہ مصنوعی شہرت سے حقیقی عزت کے سفر پر گامزن ہوجائیں گی ، اْن کی اطلاع کے لئے عرض ہے اْن کی جماعت کے کچھ ارکان صوبائی اسمبلی نجی محفلوں میں اْن کے بارے میں اچھی گفتگو نہیں کرتے ، پنجاب کابینہ کے کچھ ارکان بھی اْن میں شامل ہیں ، اپنی کابینہ میں کچھ مخلص اور اچھے لوگوں کو بھی وہ اگر شامل کر لیں مصنوعی شہرت سے حقیقی عزت کا سفر اور آسان ہو جائے گا ، گوجرانوالہ سے عمران خالد بٹ نے عمران خان کے دور میں سیاسی انتقام کے طور پر بہت مشکلات دیکھیں ، ایک انتہائی پڑھے لکھے نفیس نوجوان سلمان نعیم ملتان سے ن لیگ کے واحد ممبر صوبائی اسمبلی ہیں ، کچھ اور مثالیں ہیں جنہیں میرٹ پر وزیر بنایا جا سکتا ہے ، بزدار کی کابینہ کے اکثر وزیر بزدار کی طرح دیہاڑی باز تھے ، کچھ ایسے دیہاڑی باز موجودہ کابینہ میں بھی موجود ہیں ، اْن سے نجات حاصل کر کے اہل اور دیانت دار ارکان اسمبلی کو کابینہ میں شامل کیا جائے تو مصنوعی شہرت سے حقیقی عزت کا سفر مکمل ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کوئی کارکردگی مریم نواز نہیں ہو کے لئے ا نہیں

پڑھیں:

ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز

لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان کی پہلی جامع ویٹ پالیسی بنانے کے لئے صوبوں کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کر دیا گیا۔ شہباز شریف کی ہدایت پر مریم نواز شریف سے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار اور نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے ملاقات کی۔ رانا تنویر حسین نے وزیراعلیٰ کی سیلاب متاثرین کے لئے انتھک محنت پر خراج تحسین پیش کیا۔ ویٹ پالیسی پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔ پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کے بعد اگلے سال کے لئے گندم کے سٹرٹیجک ذخائر بہتر کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔ ویٹ مینجمنٹ سٹرٹیجی اور روڈ میپ پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں گندم کی پیداوار میں اضافہ کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ دوسری جانب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء نے علی پور کے نواحی سیلاب متاثرہ دیہات کے مسلسل دورے کیے۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء ایک ہی دن میں علی پور تحصیل کے چھ سیلاب متاثرہ موضعوں میں گئے۔ چھ موضع میں ریسکیو ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا۔ وزارتی ٹیم نے اپنی نگرانی میں ٹینٹ، خشک راشن، پانی اور جانوروں کے کیلئے ونڈا تقسیم کروایا۔ اعلیٰ سطح وزارتی ٹیم نے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں انخلا آپریشن کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ سیلاب متاثرین نے موثر اقدامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اور حکومت پنجاب سے اظہار تشکرکیا۔ سیلاب متاثرین نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کوئی ہماری فکر کررہا ہے اور ہماری ضروریات مہیا کرنے کا اہتمام کررہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اوزون کے تحفظ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اوزون ہماری ماحولیا ت کی محافظ ہے، اسے بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے۔ اوزون کی تباہی کا مطلب، امراض، فصلوں کی بربادی اور نسلِ نو کے مستقبل کے لئے خطر ات ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی نے بارشوں کے انداز بدل دیئے، پنجاب حالیہ تباہ کن سیلاب کی شکل میں خمیازہ بھگت رہا ہے۔ پہلی بار پنجاب کے لئے جامع ماحولیاتی پالیسی دی تاکہ زمین بچوں کے لئے محفوظ رہ سکے۔ پنجاب میں ماحول دوست الیکٹرو بسیں متعارف کروائیں جو کلین انرجی سے چلتی ہیں اور آلودگی کم کرتی ہیں۔ ’’پلانٹ فار پاکستان‘‘ مہم کے ذریعے شجرکاری کرکے فضا کو ازسرِنو سانس لینے کے قابل بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب تیزی سے گرین انرجی، سولرائزیشن اور ماحول دوست منصوبوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اوزون پروٹیکشن محض حکومت کی نہیں ہر شہری کی ذمہ داری ہے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل ہے کہ اپنی فضا، پانی اور زمین کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ بنا نے میں ہاتھ بٹائیں۔ پنجاب سرسبز، صاف اور محفوظ مستقبل کی طرف بڑھ رہا ہے، سفر اب کسی صورت نہیں رکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
  • مریم نواز شریف نے وزیر آباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی طرف قدم، مریم نواز کا وزیرآباد میں الیکٹرک بس سروس کا افتتاح
  • نبیل گبول کی سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی تعریف
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے: مریم نواز
  • نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
  • وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرناپڑتاہے،تنقیدکرنےوالوں کی بےبسی سمجھتی ہوں،مریم نواز
  • میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز