طویل خشک سالی کا خطرہ ٹلنے لگا، ملک بھر کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

 پنجاب اور  خیبر پختونخوا کے  مختلف شہروں میں طویل عرصے بعد تیز بارش ہوئی۔

بدھ جمعرات کی درمیانی شب لاہور ، فیصل آباد، ملتان، وہاڑی، میلسی، راجن پور، گوجرانوالہ،گجرات، گوجر خان، حافظ آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش دیکھنے کو ملی۔

راولپنڈی اور اس کے نواح میں تقریباً 4ماہ بعد تیز  بارش ہوئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بوکرہ میں 19، ایچ ایٹ میں 22، شمس آباد میں 20،چکلالہ میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

لاہور میں بھی رات بھر بادل برستے رہے، ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں، جس سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

محکمہ موسمیات نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں مزید 3 دن کی تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے، دوسری جانب مری اور گلیات میں رات سے برفباری جاری  ہے جس کے باعث سیرکے لیے آنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

بلوچستان میں قلات، چمن، قلعہ سیف اللہ اور زیارت میں بارش اور  برف باری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔

سندھ میں گھوٹکی، کشمور، کندھ کوٹ اور ٹھل میں بھی ہلکی بارش ہوئی۔

بارش اور برف باری کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا؟

 محکمہ موسمیات نے آج بھی اسلام آباد، بالائی پنجاب،خیبرپختونخوا ،کشمیر اور گلگت بلتستان میں اکثر مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ظاہر کیا ہے، اس کے علاوہ خطہ پوٹھوہار اور شمال مشرقی پنجاب میں چند مقامات پر ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی بادل خوب برسے جبکہ کوہ سفید پر برف باری بھی ہوئی جس سے سردی بڑھ گئی۔ پشاور، چارسدہ، مردان، دیر، خیبر، مظفر آباد ، اٹھمقام میں بارش سے ٹھنڈ پھر بڑھ گئی۔

 اس کے علاوہ آزاد کشمیر کے علاقے نکیال میں طویل عرصے بعد خشک سالی کا خاتمہ ہوگیا۔

محکمہ موسمیات نے  بالائی وادی نیلم میں بھی ہلکی برفباری اور بارشوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا سلسلہ میں بھی

پڑھیں:

پاکستان: سمندر کی گہرائیوں میں چھپا خزانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-03-2

 

پاکستان کے لیے یہ خبر کسی تازہ ہوا کے جھونکے سے کم نہیں کہ دو دہائیوں بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے 23 آف شور بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں۔ پٹرولیم ڈویژن کے مطابق ان بلاکس کا مجموعی رقبہ 53 ہزار 510 مربع کلومیٹر پر محیط ہے، جب کہ پہلے مرحلے میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جو ڈرلنگ کے دوران ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ پیش رفت انرجی سیکورٹی اور مقامی وسائل کی ترقی میں ایک بڑی کامیابی ہے، جو پاکستان کی توانائی خودکفالت کے سفر میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ کامیاب بولی دہندگان میں پاکستان کی بڑی اور تجربہ کار کمپنیاں شامل ہیں، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز، پرائم انرجی، اور فاطمہ پٹرولیم، جنہوں نے مقامی سطح پر اپنی تکنیکی صلاحیت اور مالی ساکھ کو مستحکم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ترکیہ پٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی اور اورینٹ پٹرولیم جیسے بین الاقوامی اداروں کی شمولیت اس منصوبے کو عالمی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بناتی ہے۔ یہ اشتراک پاکستان کے اپ اسٹریم سیکٹر میں غیر ملکی اعتماد کی بحالی اور اس کے پوٹینشل کے بڑھتے ہوئے اعتراف کی علامت ہے۔ امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کی جانب سے حالیہ بیسن اسٹڈی میں پاکستان کے سمندر میں 100 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے ممکنہ ذخائر کا عندیہ دیا گیا ہے، جو اگر حقیقت میں تبدیل ہو جائیں تو پاکستان نہ صرف اپنی توانائی کی ضروریات خود پوری کر سکتا ہے بلکہ خطے میں توانائی ایکسپورٹ کرنے والے ممالک کی صف میں شامل ہو سکتا ہے۔ اس اندازے کی بنیاد پر ہی حکومت نے ’’آف شور راؤنڈ 2025‘‘ کا آغاز کیا، جو شاندار کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ گزشتہ چند برسوں میں سامنے آنے والے اشارے بھی اس پیش رفت کی بنیاد بنے۔ 2024 میں ڈان نیوز نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان نے ایک دوست ملک کے تعاون سے تین سالہ سمندری سروے مکمل کیا ہے، جس سے تیل و گیس کے بڑے ذخائر کے مقام اور حجم کی نشاندہی ہوئی۔ اسی طرح 2025 میں نیوی کے ریئر ایڈمرل (ر) فواد امین بیگ نے چین کی مدد سے سمندر کی تہہ میں گیس کے ذخائر دریافت ہونے کی تصدیق کی، جس سے پاکستان کے سمندری وسائل کی اہمیت مزید اجاگر ہوئی۔ یہ تمام شواہد اور اعداد وشمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پاکستان کے پاس توانائی کے میدان میں ترقی کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ مگر اصل سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان امکانات کو حقیقت میں بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟ بدقسمتی سے ماضی میں کئی بار ایسے مواقع سیاسی عدم استحکام، پالیسی کے فقدان، اور تکنیکی کمزوریوں کی نذر ہوچکے ہیں۔

اداریہ

متعلقہ مضامین

  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • پاکستان: سمندر کی گہرائیوں میں چھپا خزانہ
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • اسلام آباد میں 24گھنٹوں کے دوران 23نئے ڈینگی کیسزرپورٹ ہوئے
  • طورخم بارڈ غیرقانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا، کوئی تجارت نہیں ہورہی، خواجہ آصف
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • ٹریفک حادثات میں معمرشخص سمیت 4افراد جان کی بازی ہارگئے
  • پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر