شوہر کی وفات کے بعد ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے مدد لینی پڑی: شگفتہ اعجاز
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستانی معروف سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے اپنے شوہر، فلم ساز یحییٰ صدیقی کے انتقال کے بعد اپنی ذہنی صحت اور پیش آنے والی مشکلات پر بات کی ہے۔
اداکارہ نے اپنے شوہر کے انتقال کے 5 ماہ بعد یوٹیوب پر وی لاگ شیئر کیا ہے۔
شگفتہ اعجاز نے اپنے مداحوں کے ساتھ شوہر کے انتقال سے قبل کے معاملات اور بعد میں پیش آنے والی ذہنی مشکلات اور مستقبل سے متعلق گفتگو کی ہے۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ یحییٰ صدیقی کے جانے کے بعد ذہنی صحت متاثر ہوئی، مجھے چیزوں کو قبول کرنے میں وقت لگا، میں نے اپنا وقت لیا اور اب اپنے یوٹیوب چینل کے صارفین سے بات کرنے کے بارے میں سوچا ہے۔
انہوں نے اپنے مرحوم شوہر کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ یحییٰ میرے ہر کام، ہر خواہش میں حوصلہ افزائی کرتے تھے، برے وقت میں یحییٰ کا کہنا تھا کہ دیکھ لیں گے، کوئی نہ کوئی راستہ ڈھونڈ لیں گے، وہ مجھے پریشان نہیں ہونے دیتے تھے، یحییٰ نے مجھے ہر جگہ سپورٹ کیا۔
شگفتہ اعجاز نے کہا ہے کہ کہا جاتا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، میرا کہنا ہے کہ ہر کامیاب عورت کے پیچھے بھی اس کے شوہر کا ہاتھ اور سپورٹ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شوہر کے جانے کے بعد کمرے میں بند ہو گئی تھی، اس دوران اپنی بیٹیوں کے زیادہ قریب ہو گئی ہوں، میرے بچے میرا خیال کرتے ہیں، میری پرواہ کرتے ہیں۔
شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ یحییٰ کے جانے کے بعد میرا کچھ بھی کرنے کا دل نہیں چاہتا تھا، میں نے ان 5 ماہ میں صرف ایک کام دل سے کیا ہے، وہ میں اپنے آئندہ وی لاگ میں شیئر کروں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں یحییٰ کے بعد بہت ڈپریشن میں چلی گئی تھی، ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے میں نے اپنی ذہنی صحت کی بہتری کے لیے سیشن لیے ہیں، ڈاکٹر نے مجھے بتایا ہے کہ ہمسفر کے بچھڑنے کا صدمہ کم از کم 6 ماہ تک رہتا ہے۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ مجھے اب احساس ہوتا ہے کہ یحییٰ میرا سپورٹ سسٹم تھے۔
اپنے وی لاگ میں شگفتہ اعجاز نے اپنے شوہر یحییٰ کے آخری دنوں پر تفصیل سے بات کی ہے۔
شگفتہ اعجاز نے شوہر کے آخری ایام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یحییٰ کی بہت دیکھ بھال کی، کوئی بے احتیاطی نہیں برتی، وہ آخری دنوں میں بہت بے چین ہو گئے تھے، یحییٰ اپنے آخری دنوں میں چاہتے تھے کہ میں کہیں نہ جاؤں، بس ہر وقت ان کے پاس رہوں۔
شگفتہ اعجاز نے کہا کہ یحییٰ کے انتقال کو 5 ماہ ہو گئے ہیں، اداکارہ کے وی لاگ کے مطابق انہوں نے یہ وی لاگ 14 فروری کو سحری کے وقت ریکارڈ کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یحییٰ کے بغیر جینا آئے گا تو نہیں مگر اب بچے ہیں، ان کی زندگیاں ہیں، گھر ہے تو اس غم سے نکلنے کی کوشش کروں گی۔
شگفتہ اعجاز کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے اپنے شوہر کی وفات کا بہت غم منا لیا ہے، عدت گزار لی ہے، اتنا غم منایا ہے کہ اب محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ میرے ساتھ ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے اپنے شوہر کہنا ہے کہ کے انتقال انہوں نے نے شوہر شوہر کے کہ یحیی کے بعد نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار
متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی نے جینیٹک امراض کی روک تھام کیلئے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور کر لیا۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رپورٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا۔ متن کے مطابق ان خفیہ معلومات کو غیرمجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوںگی، لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رپورٹس پی آئی ٹی بی کو بھیجیں گی۔ جعلی رپورٹس تیار کرنیوالے نجی لیبارٹریز کے ملازمین پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا۔ متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کیساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کیلئے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کریگی، بل حتمی منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔