چیمپئنز ٹرافی: بنگلادیش کا بھارت کو جیت کے لیے 229 رنز کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
دبئی : آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ میں بنگلادیش نے بھارت کو جیت کے لیے 229 رنز کا ہدف دے دیا۔
پاکستان کی میزبانی میں کھیلے جانے والے اس ایونٹ کا یہ میچ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہورہا ہے جہاں بنگلادیش نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا،بنگلادیش کی ٹیم آخری اوور میں 228 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
بنگال ٹائیگرز کا آغاز اچھا نہیں رہا اور آدھی ٹیم صرف 35 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔
اوپنر سومیا سرکار اور مہدی حسن کو محمد شامی جبکہ کپتان نجم الحسن شنتو کو ہرشت رانا نے آئوٹ کیا۔ بنگلادیش کے تنزید حسن اور مشفق الرحیم کو اکشر پٹیل نے پویلین کی راہ دکھائی۔
5 وکٹیں گرنے کے بعد ذاکر علی اور توحید ہردوئے نے 154 رنز کی قیمتی شراکت داری قائم کی ، 189 کے مجموعی اسکور پر ذاکر علی 68 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
توحید ہردوئے نے شاندار 100 رنز مکمل کیے اور آخری اوور میں آؤٹ ہوئے، ان کے علاوہ تنزید حسن نے 25 اور رشاد حسین نے 18 رنز بنائے، سومیا سرکار اور نجم الحسین صفر پر آؤٹ ہوئے، مشفیق الرحیم اور تنظیم حسن بھی کوئی رنز بنائے بغیر آؤٹ ہوئے۔ بھارت کی جانب سے محمد شامی نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، ہرشت رانا نے 3 اور اکشر پٹیل نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آؤٹ ہوئے
پڑھیں:
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہادارت: مقبول ملک، کشور مصطفیٰ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے آج جمعرات 18 ستمبر کو خبردار کیا کہ غزہ پٹی کے شمالی حصے میں اسرائیل کی زمینی فوجی کارروائی نے پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتالوں کو ’’تباہی کے دہانے‘‘ پر پہنچا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے ’’ان غیر انسانی حالات کو ختم کرنے‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔(جاری ہے)
ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسس نے ایکس پر لکھا، ’’شمالی غزہ میں فوجی مداخلت اور انخلا کے احکامات مزید لوگوں کو بے گھر کر رہے ہیں، جس سے صدمے سے دوچار خاندان ایک ایسے چھوٹے سے علاقے میں جانے پر مجبور ہو رہے ہیں، جو انسانی وقار کے لائق نہیں۔‘‘
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا، ’’پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتال تباہی کے دہانے پر ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیاں، رسائی کو روک رہی ہیں اور ڈبلیو ایچ او کی طرف سے زندگی بچانے والی امداد پہنچائے جانے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔‘‘