ریاست اور اداروں کو پیغام دینا چاہتا ہوں نظریے اور سوچ کو قید نہیں کیا جاسکتا، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ریاست اور اداروں کو پیغام دینا چاہتا ہوں نظریے اور سوچ کو قید نہیں کیا جاسکتا، علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز )خیبرپختونخوا کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وہ ریاست اور اداروں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ نظریے اور سوچ کو قید نہیں کیا جاسکتا اور نہ دبایا جاسکتا ہے۔قیوم اسپورٹس کمپلیکس میں خیبرپختونخوا گیمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان ایک نظریہ بن چکا ہے جو لوگوں میں موجود ہے، عمران خان دوبارہ آئے گا اور ملک کو ٹھیک کرے گا اور پاکستان کو حقیقی آزاد پاکستان بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے کوئی جیتے گا نہیں تو ہارے گا کیسے اور کھیل میں ہار جیت بدل سکتی ہے جو اچھا کھیلے گا وہ جیتے گا لیکن زندگی کی ہار اور جیت میں فرق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ زندگی کی جیت میں بنیاد نظریے، اخلاقیات، اصولوں پر ہوتی ہے جو شخص اسلامی تعلیمات، اپنے نظریات، روایات ، اصولوں اور روایات کے ساتھ کے ساتھ کھڑا رہا وہ جیت سکتا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر زندگی میں جیتنے کا فیصلہ کرلیا ہے تو اس کو کوئی ہارا نہیں سکتا، آج جس شخص کو ریاست نے بے گناہ قید رکھا ہے وہ ایک نظریے اور سوچ کی صورت میں ہمارے درمیان موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک نظریہ اور سوچ بن گیا ہے جسے قید نہیں کیا جاسکتا اور دبایا نہیں جاسکتا، نظریہ کبھی مرتا نہیں اور نہ ختم کیا جاسکتا ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں ریاست اور اداروں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جو دلوں میں ہوتے ہیں وہ نظریے ہوتے ہیں، وہ قید نہیں ہوسکتے، یہ وہ آواز ہے جو تم دبا نہیں سکتے، یہ آواز ہے ابھر کر آئے گا۔ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ نظریہ مرتا نہیں ہے اور نہ ختم ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ریاست اور اداروں کو پیغام دینا علی امین گنڈاپور نے قید نہیں کیا جاسکتا نے کہا کہ
پڑھیں:
بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
راجستھان کے سابق وزیراعلٰی نے کہا کہ نریندر مودی نے 2015ء سے بہار کیلئے 50,000 کروڑ روپے سے لیکر 1.25 لاکھ کروڑ روپے تک کے پیکجوں کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے بہار اسمبلی انتخابات کے لئے این ڈی اے کے منشور کو "جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے پارٹی کے سینیئر لیڈر اور راجستھان کے سابق وزیراعلٰی اشوک گہلوت نے ہفتہ کو بہار کے وزیراعلٰی نتیش کمار کے 20 سالہ دور حکومت کا حساب مانگا۔ اشوک گہلوت نے پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ این ڈی اے کا منشور جاری کرنا خود ایک واقعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پارٹی کی جانب سے صرف 26 سیکنڈ کے اندر منشور جاری کیا گیا۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ این ڈی اے کے لیڈر میڈیا سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور سماج کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ بی جے پی اور این ڈی اے "جمہوریت کا نقاب" پہن کر مذہب کے نام پر حکومتیں بنا رہے ہیں۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 2015ء سے بہار کے لئے 50,000 کروڑ روپے سے لے کر 1.25 لاکھ کروڑ روپے تک کے پیکجوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے موتیہاری میں شوگر مل کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم پچھلے 20 سالوں میں ایسے تمام وعدے پورے نہیں کئے گئے۔ راجستھان کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ نتیش کمار نے اب تک جتنے بھی وعدے کئے ہیں ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا ہے۔ انڈیا بلاک کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ ہمارا منشور الیکشن جیتنے کے بعد کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا، جہاں بھی کانگریس حکومت برسر اقتدار رہی ہے، اس نے اپنے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کیا ہے، بہار میں بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیئر کانگریس لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ اکھلیش پرساد سنگھ نے این ڈی اے کے منشور کو "فوٹو شوٹ" قرار دیا۔
پرساد سنگھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے ہی وزیراعلٰی کو آگے بڑھانے اور نتیش کمار کو سائیڈ لائن کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں کانگریس کی حکومت کے دوران ملک میں کل چینی کی پیداوار کا 27 فیصد ریاست میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ آج یہ دو فیصد سے نیچے گر گیا ہے، اسی طرح عوامی شعبے کی سرمایہ کاری میں بہار ملک کی ریاستوں میں 28ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ پرساد سنگھ نے مزید الزام لگایا کہ وزیر اعظم بہار کی زمین اپنے دوستوں میں بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں زمین کی کمی ہے اس کے باوجود وزیر اعظم کے دوستوں کو ایک روپے میں 1000 ایکڑ زمین دی جارہی ہے۔ پرساد سنگھ نے کہا کہ نتیش کے دور حکومت میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے۔