ارکان اسمبلی حلقے کے مسائل حل کریں ‘وزیراعظم کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف صحت و دواسازی کے شعبے میں اصلاحات پر جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف صحت و دواسازی کے شعبے میں اصلاحات پر جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
اسلام آباد (اے پی پی)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ارکان اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوام سے روابط بڑھانے اور ان کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔جمعرات کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اراکین قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا، شاہ محمد شاہ، محمد ادریس اور احسان الحق باجوہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ارکان قومی اسمبلی نے حالیہ معاشی استحکام پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ملاقات میں متعلقہ حلقوں کے امور پر گفتگوکی گئی۔وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوام سے روابط بڑھانے اور ان کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔علاوہ ازیںوزیراعظم محمد شہباز شریف نےآئندہ پانچ سال میں ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانے کے لئے جامع اور مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے ،معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے معاشی ٹیم کو ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کرانے اور برآمدات میں اضافے کے لئے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔جمعرات کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات بڑھانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئندہ 5 سال میں ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر کے تک لے جانے کے لئے جامع اور موثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے معاشی ٹیم کو ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹیرف کے نرخوں کو کم اور نظام کو عام فہم و سہل بنایا جائے،ٹیرف میں اصلاحات لا کر صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے۔ وزیراعظم نے برآمدات میں اضافہ کے لئے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں کو خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی، برآمدات پر مبنی معاشی ترقی ’’اڑان پاکستان‘‘وژن کا اہم جزو ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمدی صنعتوں کی ترقی کیلئے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے گورننس نظام میں ضروری اصلاحات کی جائیں۔اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت تجارت میں اصلاحات کی پیشرفت اور آئندہ پانچ سال میں برآمدات کا ہدف 60 بلین ڈالر تک لے کر جانے کے لئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ دو سالوں میں ٹیرف میں بتدریج کمی کی گئی،برآمدات بڑھانے کیلئے وزارت تجارت ہر سال پاکستان میں بین الا قوامی سطح کے نمائشوں کی میزبانی کرتا ہے،30۔2025 سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے۔ای کامرس پالیسی پر مشاورت تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اگلے مہینے کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کی جائے گی، پاکستانی مصنوعات کی بین الا قوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نیشنل کمپلائنس سینٹر تیار ہو چکا۔ بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ سینٹر پاکستان کی برآمدی صنعتوں کی استعداد میں اضافہ اور تربیت کے پروگرام مرتب کرے گا۔اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیراعظم محمد شہباز شریف میں اصلاحات کی ہدایت کی برآمدات کو کے لئے
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔