اداکارہ صبا قمر نے کراچی میں رہنے کو مشکل قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پاکستان کی معروف اداکارہ صبا قمر نے حال ہی میں کراچی میں طویل عرصے تک رہنے کے اپنے تجربات پر کھل کر بات کرتے ہوئے اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
صبا قمر نے مزاحیہ انداز میں کہا، ’’کراچی میں رہنے کا، دو دن کا، ایک ہفتے کا مذاق ٹھیک ہے، لیکن تین ماہ کا مذاق ٹھیک نہیں ہے‘‘۔
’اداکارہ نے شہر کے موسم اور آلودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’بال اتر چکے ہیں، جلد خراب ہوگئی ہے، میں بھنگن لگ رہی ہوں۔‘‘
ان کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے اور مداحوں کے درمیان کراچی کے موسم، آلودگی اور طرزِ زندگی کے چیلنجز پر بحث چھڑ گئی ہے۔
صبا قمر کے الفاظ نے کراچی کے رہائشیوں کو اپنی بات محسوس کرائی، کیونکہ شہر کی گرمی، نمی اور آلودگی اکثر لوگوں کی صحت اور جلد پر منفی اثرات ڈالتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کا ماحول ان کی جلد اور بالوں پر بہت بھاری پڑا ہے، اور وہ اس سے تنگ آچکی ہیں۔
صبا نے اپنی بات کو مزاحیہ رنگ دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ گھر واپس پہنچیں تو گھر والوں نے انھیں پہنچانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہن تم کون ہو؟‘‘
اداکارہ کے اس بیان پر مداحوں نے مختلف آرا دی ہیں۔ کچھ صارفین نے ان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا موسم واقعی مشکل ہے، جبکہ کچھ نے ان کے الفاظ کو مبالغہ آرائی قرار دیا۔
ایک صارف نے لکھا، ’’صبا قمر نے بالکل درست کہا ہے، کراچی کا موسم جلد اور بالوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔‘‘ جبکہ دوسرے نے کہا، ’’یہ صرف ایک اداکارہ کا ڈرامہ ہے، کراچی میں لاکھوں لوگ رہتے ہیں اور انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔‘‘
صبا قمر کا یہ بیان نہ صرف کراچی کے ماحولیاتی مسائل کی طرف توجہ دلانے کا باعث بنا، بلکہ ان کی صاف گوئی اور مزاحیہ انداز نے فینز کو ایک بار پھر ان کا مداح بنادیا۔ انہوں نے اپنے تجربات کو بے تکلفی سے شیئر کرکے یہ ثابت کیا کہ وہ نہ صرف ایک بہترین اداکارہ ہیں، بلکہ ایک سچی اور کھری شخصیت بھی رکھتی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کراچی میں کرتے ہوئے کہا کہ
پڑھیں:
مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ کے تحت منعقدہ مذاکرے میں دنیا کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے مشکل مگر ضروری فیصلوں کے ذریعے معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس پالیسی سازی کو اس کے آپریشنل دائرہ کار سے الگ کر دیا گیا ہے تاکہ ٹیکس نظام کو مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم مالیاتی اداروں سے ملاقاتیں
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکس اصلاحات، نجکاری، اور توانائی کے شعبے میں تبدیلیوں کا عمل پوری توانائی سے جاری رہے گا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ ملکی معیشت کی بحالی اور ترقی کا انحصار برآمدات میں اضافے اور برآمدی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا نصب العین پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہے، اور اس کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسعت دے کر مالی وسائل میں اضافہ اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے بڑھتی آبادی کو پاکستان کے لیے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مؤثر منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں