حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے ساتھ امریکی بم کیوں رکھے؟ حقیقت سامنے آگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں، تاہم اس موقع پر اسٹیج پر امریکی ساختہ بم بھی رکھے گئے۔

عرب میڈیا کے مطابق، تقریب کے دوران اسٹیج پر رکھے گئے بم امریکی ساختہ جی بی یو 39 تھے، جو فضا سے زمین پر مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ حماس نے ان بموں پر ایک تحریر درج کی تھی جس میں واضح کیا گیا کہ یہی وہ بم ہیں جن سے اسرائیلی یرغمالی ہلاک ہوئے۔

حماس کی جانب سے بارہا کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے اپنی ہی بمباری کے دوران یرغمالیوں کو نشانہ بنایا۔ مغربی میڈیا بھی رپورٹ کر چکا ہے کہ اسرائیل غزہ میں امریکی ساختہ جی بی یو 39 بموں کا استعمال کر رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے مئی 2024 میں رپورٹ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ پر امریکی بموں سے حملہ کیا تھا، جس میں 40 سے زائد افراد شہید اور 249 زخمی ہوئے۔

سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ خان یونس میں ایک اسکول پر امریکی بموں سے بمباری کی گئی، جس میں 27 فلسطینی شہید اور 57 زخمی ہوئے۔

لاشوں کی حوالگی کے دوران حماس نے بینرز بھی آویزاں کیے، جن پر درج تھا کہ “جنگی مجرم نیتن یاہو اور اس کی نازی فوج نے اسرائیلی لڑاکا طیاروں سے بم برسائے، جن سے یرغمالی مارے گئے۔”

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: امریکی بم

پڑھیں:

صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا

LOS ANGELES,:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔

احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔

ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔

مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔

جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا