22 بھارتی ماہی گیر واہگہ کے ذریعے بھارت روانہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کراچی میں قید 22 بھارتی ماہی گیروں کو بھارت روانہ کرنے کے لیے لاہور منتقل کیا گیا۔
کراچی ملیر لانڈھی کی جیل میں قید 22 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا۔ ایدھی حکام کے مطابق تمام بھارتی ماہی گیروں کو تحائف بھی دئیے گئے۔
بھارتی ماہی گیروں کو ایدھی سروس کے کے ذریعے واہگہ بارڈر لے جایا گیا۔ بھارتی ماہی گیروں کو پاکستان کی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر مختلف اوقات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی ماہی گیر کراچی کی ملیر لانڈھی جیل میں قید تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایندھن کی کمی کے باعث برطانوی ایف-35 بی طیارے کی بھارت میں ہنگامی لینڈنگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:برطانیہ کے جدید ترین ایف-35 بی اسٹیلتھ لڑاکا طیارے نے ایندھن کی کمی کے باعث بھارتی ریاست کیرالہ کے ترواننتاپورم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی، جس کے بعد پائلٹ نے طیارہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے بھارتی حکام کو حیران کر دیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی رائل نیوی کے فلیگ شپ ایئرکرافٹ کیریئر ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز سے اڑان بھرنے والے ایف-35 بی طیارے نے رات 9 بج کر 20 منٹ پر ایئر ٹریفک کنٹرول سے ہنگامی لینڈنگ کی اجازت طلب کی، اجازت ملنے کے صرف دس منٹ بعد طیارہ بحفاظت اتار لیا گیا۔
لینڈنگ کے فوراً بعد طیارے سے باہر آنے والے پائلٹ، جس کی شناخت صرف “مائیک” کے نام سے کی گئی ہے،اس نے سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر طیارے سے دور جانے سے انکار کر دیا، پائلٹ نے اصرار کیا کہ اسے طیارے کے قریب ہی ایک کرسی فراہم کی جائے تاکہ وہ وہیں بیٹھ کر نگرانی کر سکے۔
ذرائع کے مطابق جب بھارتی فضائیہ کے اہلکار پائلٹ کو حفاظتی ضوابط کے تحت ائیرپورٹ کی عمارت کے اندر لے جانے آئے تو وہ ان کے ساتھ جانے سے بھی انکاری رہا اور کچھ دیر تک طیارے کے قریب کرسی پر ہی بیٹھا رہا، اعلیٰ حکام کی مداخلت اور بریفنگ کے بعد پائلٹ بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں کے ہمراہ ائیرپورٹ کے اندر منتقل ہو گیا۔
بھارتی فضائیہ نے کہا کہ وہ اس غیر معمولی صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ تھی اور طیارے کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات بروقت اٹھائے گئے ہیں۔
واقعے کے بعد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی جب کہ طیارے کی نگرانی کے لیے بھارتی فضائیہ اور مقامی سیکیورٹی ایجنسیاں مشترکہ طور پر متحرک ہو گئیں۔
خیال رہےکہ ایف-35 بی طیارہ دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیاروں میں شمار ہوتا ہے جو عمودی لینڈنگ اور کم رن وے پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ طیارہ نہ صرف برطانوی رائل نیوی بلکہ نیٹو ممالک کے دفاعی نظام کا بھی اہم جزو ہے۔
واقعے کی حساس نوعیت اور بین الاقوامی تعلقات کے تناظر میں دونوں ممالک کے حکام نے معاملے کو انتہائی احتیاط اور رازداری کے ساتھ نمٹانے کی کوشش کی ہے۔