تل ابیب کے قریب تین بسوں میں خوفناک دھماکے، مزید بموں کی تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیل کے جنوبی علاقے بات یام میں تین خالی بسوں میں یکے بعد دیگرے دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں بسیں جل کر راکھ ہوگئیں لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق دھماکے ٹائم بم کے ذریعے کیے گئے۔ حکام نے کہا کہ اگر بم غلط وقت پر نہیں پھٹتے تو نقصان بہت زیادہ ہوسکتا تھا۔ مزید دو بسوں میں بھی بم نصب کیے گئے تھے، مگر وہ پھٹ نہ سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید بم نصب ہونے کے خدشے کے پیش نظر تلاشی آپریشن جاری ہے۔ اس واقعے کے بعد اسرائیل میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
دھماکوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے مغربی کنارے میں سیکیورٹی آپریشن کا حکم جاری کردیا ہے، جس سے فلسطینی علاقوں میں مزید کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا زوال قریب ہے، فرانسیسی تجزیہ کار
میشیل کولون کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے غزہ کے مظلومین کے لئے بلند ہوتی آوازیں بتا رہی ہیں کہ مسئلہ فلسطین نہ صرف زندہ ہے، بلکہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب قریب تر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور غزہ جنگ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے انہدام کی حقیقت واضح ہے۔ فرانسیسی سیاسی تجزیہ کار میشیل کولون نے فلسطینیوں کی شدید تکالیف اور جنگی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک اہم نکتہ اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کی ناقابلِ بیان تکالیف بظاہر یہ تاثر دے سکتی ہیں کہ صورتِ حال ناامیدی کی آخری حد تک پہنچ چکی ہے اور اسرائیل ایک ناقابلِ شکست طاقت ہے، لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے،تمام شواہد اور حقائق اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیل زوال کی طرف بڑھ چکا ہے۔ کولون کے مطابق اس زوال کی علامات نہ صرف اندرونی سیاسی بحران، عسکری ناکامیوں اور عالمی تنہائی کی صورت میں ظاہر ہو رہی ہیں بلکہ اسرائیل کی اپنی فوجی برتری کا فریب بھی ٹوٹ چکا ہے۔ فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کی استقامت، عالمی رائے عامہ میں تبدیلی اور غزہ مظلوموں کی حمایت کا دنیا بھر میں ابھرتا ہوا رجحان اس بات کا ثبوت ہے کہ طاقت کا توازن بدل رہا ہے اور دنیا ایک نئی حقیقت کو تسلیم کرنے کے قریب ہے۔ فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ یہ آوازیں بتا رہی ہیں کہ مسئلہ فلسطین نہ صرف زندہ ہے، بلکہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب قریب تر ہے۔