پیٹرولیم کی قیمتوں کو ڈی لیگولیٹ کرنے کا عمل روکا جائے،عبدالسمیع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن(پی پی ڈی اے)کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے پیٹرولیم ڈی ریگولیشن فارمولے پر گزشتہ روز ایسوسی ایشن کے اجلاس میں بانی وائس چیئرمین ملک خدا بخش اوردیگر اراکین سے مشاورت کے بعد وفاقی وزیر مصدق ملک کو لیٹر لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی لیگولیٹ کرنے کا عمل فوری طور سے روکا جائے ۔پی پی ڈی اے کے چیئرمین عبدالسمیع خان کی ہدایت پر جمعہ کو ملک بھر کے پیٹرول پمپس پر احتجاجی بینرز آویزاں کردیئے۔پی پی ڈی اے کی جانب سے وفاقی وزیرکو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ڈیلرز کا مارجن کم از کم 4فیصد بڑھا کرفی لیٹر پر13روپے کیا جائے۔عبدالسمیع خان نے خط میں کہا کہ حکومت اورپیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مابین ماضی قریب میں بھی شرائط طے ہوچکی تھیں اس کے باوجود ان شرائط پر عمل نہیں کیا جارہا۔چیئرمین پی پی ڈی اے نے کہا کہ وفاقی وزارت پیٹرولیم ڈی ریگولیشن فارمولے کی آڑمیں چالیں چل رہی ہے کہ پیٹرولیم قیمتوں میں خودساختہ اخراجات اورمارجن کو بنیاد بنا کرردوبدل ہو اورحکومت اپنے آپ کو بری الزمہ کرلے ،اگر پیٹرول پمپس پر قیمتیں یکساں نہیں ہونگی تو اس سے سب میں مقابلہ ہوگا اورہرپمپ سستا پیٹرول اورڈیزل فروخت کرنے کیلئے ملاوٹ اور اسمگلنگ کا سہارا لے گا لیکن پھر بھی پیٹرول کی قیمتیں سستی نہیں ہونگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم ڈی پی پی ڈی اے
پڑھیں:
پشاور میں جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا
بڑھتی مہنگائی کے ساتھ قربانی کے جانوروں کی قیتمیں بھی ہر سال بڑھتی جارہی ہیں، امسال بھی جانوروں کی قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا اضافہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا، قیمتیں کم ہونے کے انتظار میں شہری مہنگے داموں جانور خریدنے پر مجبور ہوگئے۔ بڑھتی مہنگائی کے ساتھ قربانی کے جانوروں کی قیتمیں بھی ہر سال بڑھتی جارہی ہیں، امسال بھی جانوروں کی قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا اضافہ ہوا۔ پشاور کی مویشی منڈیوں میں بڑے جانور کی قیمتوں میں تیس سے چالیس ہزار روپے اور چھوٹے جانوروں کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
شہری عین وقت تک جانوروں کی قیمتوں میں کمی کا انتظار کرتے رہے لیکن آخری تین دنوں میں جانوروں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا، بڑے جانور کی قیمت دو لاکھ سے تجاوز کرگئی اور اسی طرح چھوٹے جانور کی قیمت ایک لاکھ سے چار لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ شہری کم قیمت میں اچھے جانور کی تلاش میں رہے لیکن قیمتیں کم نہ ہونے کے باعث شہری مہنگے داموں مویشی خریدنے پر مجبور ہوگئے