سینئر لیگی رہنما نے ایکس پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور:
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایکس (ٹوئٹر) پر پابندی کو ایک سال ہوچکا ہے اور ہر کوئی اسے وی پی این کے ذریعے استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندی لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، لہٰذا اس پابندی کو اب ہٹا دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ ملک میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندی کو ایک سال ہوگیا ہے، تاہم اس دوران اس کے صارفین وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں ایکس کے صارفین کی تعداد کم و بیش 45 لاکھ ہے، جسے گزشتہ برس الیکشن کے کچھ روز بعد ملک میں بلاک کردیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایکس کے حریف بلوسکائی نے اکاؤنٹس کی تصدیق کیلئے بلو چیک متعارف کرادیا
ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کا حریف بلوسکائی نے کہا ہے کہ وہ ایسے اکاؤنٹس میں بلو چیکس شامل کر رہا ہے جو مستند ہیں۔
ایک بلاگ پوسٹ میں کمپنی نے کہا کہ وہ مستند اکاؤنٹس کی فعال طور پر تصدیق کرے گی اور ان کے ناموں کے آگے نیلے رنگ کا چیک ظاہر کرے گی۔ کیونکہ اعتماد ہی سب کچھ ہے۔
یہ اقدام ایک ایسی خصوصیت کی عکاسی کرتا ہے جسے ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر استعمال کیا تھا تاکہ دھوکہ دہی کرنے والوں کو ناکام کیا جا سکے اور صارفین کو یہ جاننے میں مدد ملے کہ اکاؤنٹ ہولڈرز مستند ہیں یا غیرمستند۔
ایلون مسک نے 2022 میں ٹویٹر جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، خریدنے کے بعد اکاؤنٹس پر بلو چیکس استعمال کرنا چھوڑ دیا تھا۔
اس کے بجائے مسک نے سوشل نیٹ ورک پر ایکس پریمیم ٹائر کے لیے سبسکرپشنز کی ادائیگی کرنے والوں کو بلو چیکس کی پیشکش کی۔