سینئر لیگی رہنما نے ایکس پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور:
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایکس (ٹوئٹر) پر پابندی کو ایک سال ہوچکا ہے اور ہر کوئی اسے وی پی این کے ذریعے استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندی لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، لہٰذا اس پابندی کو اب ہٹا دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ ملک میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندی کو ایک سال ہوگیا ہے، تاہم اس دوران اس کے صارفین وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں ایکس کے صارفین کی تعداد کم و بیش 45 لاکھ ہے، جسے گزشتہ برس الیکشن کے کچھ روز بعد ملک میں بلاک کردیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئین کے آرٹیکل 20 اور قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے، نسرین جلیل
مائنارٹی رائٹس مارچ کے وفد سے ملاقات کے دوران سینئر متحدہ رہنما نے کہا کہ جبری مذہب کی تبدیلی پر پابندی، زبردستی کی شادی کی روک تھام، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر سینئر مرکزی رہنما سینیٹر نسرین جلیل اور رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی سے اقلیتوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی مختلف تنظیموں کے مشترکہ وفد نے ملاقات کی، مائنارٹی رائٹس مارچ کے وفد میں انسانی حقوق کے رہنماؤں شیما کرمانی، پاسٹر غزالہ، نومی بشیر اور دیگر موجود تھے۔ وفد نے 11 اگست اقلیتوں کے حقوق کے قومی دن پر مائنارٹیز کے حقوق کے لئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر جامع اور مشترکہ جدوجہد کی اہمیت پر زور دیا۔ سینئر مرکزی رہنما نسرین جلیل نے وفد سے کہا کہ ایم کیو ایم اقلیتوں کے حقوق اور انہیں برابر کا پاکستانی سمجھتے ہوئے پارلیمان کے اندر اور باہر جدوجہد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جبری مذہب کی تبدیلی پر پابندی، زبردستی کی شادی کی روک تھام، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہماری پالیسی کا حصہ ہے، ایم کیو ایم پاکستان آئین کے آرٹیکل 20 کے مطابق مذہب اور مذہبی عبادت گاہوں میں جانے کی آزادی اور قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کے لئے کوشاں ہے اور تنظیم کا شعبہ اقلیتی امور اس سلسلے میں بھرپور فعال ہے۔ اس موقع پر اراکین صوبائی اسمبلی انیل کمار، مہیش کمار، انچارج شعبہ اقلیتی امور پطرس مسیح و اراکین بھی موجود تھے۔