بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان نے ایک ایسی بھی فلم کی ہے جو بری طرح ناکام ہوئی اور اس فلم کے بعد ہدایتکار اور فلم کی اداکارہ دونوں نے ہی فلمی دنیا کو خیرباد کہہ دیا۔ 

انڈسٹری میں قدم رکھنے کے بعد جہاں سلمان خان نے کئی کامیاب فلمیں دیں تاہم چند فلمیں فلاپ بھی ہوئیں اس میں ایک فلم ہے ’میری گولڈ‘ جو کہ ایک  بین الاقوامی فلم تھی۔ 

اس فلم کے ہدایتکار ولاڈ کیرول تھے، فلم میں علی لارٹر (سلمان خان کا کردار) بھارت آتے ہیں اور ایک مقامی لڑکی کی محبت میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔

ہندی اور انگریزی زبان میں بننے والی یہ فلم 17 اگست 2007 کو ریلیز ہوئی۔ باکس آفس پر بری طرح ناکام ہونے والی اس فلم کا 19 کروڑ بجٹ تھا جبکہ یہ فلم اس کا ایک چوتھائی بھی نہ کما سکی۔ فلم کے ریلیز کے دن اس کی آمدنی صرف 21 لاکھ روپے تھی۔ 

بیرون ملک بھی فلم نے 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا بزنس کیا اور دنیا بھر میں ریلیز کے بعد بھی اس فلم کی مجموعی آمدنی صرف 2 کروڑ سے زائد تھی۔ بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا والی اس فلم کے ہدایتکار نے اسکے بعد فلمیں بنانا ہی چھوڑ دیں جبکہ فلم کی اداکارہ جوکہ ایک امریکی اداکارہ تھیں، نے پھر کبھی بالی ووڈ کا رخ نہ کیا۔

اس طرح یہ غیر ملکی فلم سلمان خان کے کیرئیر کی سب سے بڑی فلاپ فلم ثابت ہوئی۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: فلم کی اس فلم فلم کے کے بعد

پڑھیں:

3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:3 برس میں تقریباً 30 لاکھ پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری نے ملک کے نوجوانوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاو ¿نٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔

پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاو ¿نٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔ باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔ خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • ہالی ووڈ کے ہزار سے زائد فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ
  • ہالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار رابرٹ ریڈفورڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
  • ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
  • ’فری فلسطین‘ ایمی ایوارڈز میں فلسطین کے حق میں آوازیں بلند
  • لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی عدالت میں چوہے کی انٹری، سائلین خوفزدہ
  • قصور، معروف فلمی اداکارہ ریشم کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ