کمپٹیشن کمیشن نے نشاط ہوٹلز کو ہوٹل مارگلہ اسلام آباد ایکوائر کرنے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے میسرز نشاط ہوٹلز اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ کو اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر واقع ، ہوٹل مارگلہ پرائیویٹ لمیٹڈ کو ایکوائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔دونوں کمپنیوں کے مابین سیل اینڈ پرچیز ایگریمنٹ کے مطابق ، نشاط ہوٹلز اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ میسرز ہوٹل مارگلہ لمیٹڈ کے اثاثے ایکوائر کرے گا، جن میں سری نگر ہائی وے پر واقع ہوٹل کے پلاٹ کی لیز ہولڈنگ کے حقوق، مکمل تعمیر شدہ عمارت، فرنیچر اور فکسچرز، یوٹیلیٹی کنکشنز، متعلقہ ڈپازٹس اور تمام منقولہ جائیداد شامل ہیں۔
کمیشن نے اس ٹرانزیکشن کے نتیجے میں اسلام آباد میں ہاسپٹیلٹی سروسز کی مارکیٹ میں مقابلے پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا۔
ہوٹل مارگلہ، جو 92 کمروں پر مشتمل موٹل ہے، اسلام آباد کے ہاسپٹیلٹی سیکٹر میں تقریباً 5.
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نشاط ہوٹلز اسلام آباد
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"