سیکڑوں یہودی آباد کاروں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا
سیکڑوں آباد کاروں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ عینی شاہدین بے بتایا کہ یہودی آباد کاروںنے گروہوں کی شکل میں مراکشی دروازے سے قبلہ اول پر دھاوا بولا اور وہاں پر اشتعال انگیز حرکت کے ساتھ تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات بھی ادا کیں۔ قبل ازیں قابض صہیونی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کے اطراف ور پرانے بیت المقدس شہر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی تعیناتی قبلہ اول پر آباد کاروں کے دھاووں کو منظم کرنے اور انہیں فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے کی گئی تھی۔ادھر بیت المقدس کے باشندوں نے یہودی آباد کاروں کا مقابلہ کرنے اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے لیے رخت سفر باندھیں اور اپنا زیادہ سیزیادہ وقت مسجد میں گزاریں۔جیسے جیسے رمضان المبارک قریب آرہا ہے قابض فوج کے حملوں اور آباد کاروں کی دراندازی جاری ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں آنے والے لوگوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مصر کی جانب سے موبائل گھروں کی کھیپ غزہ کے لیے روانہ
مصر کی جانب سے جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے لیے موبائل گھروں کی کھیپ روانہ کردی گئی۔ یہ ٹرک کرم ابو سالم کراسنگ کے راستے غزہ داخل ہوں گے جہاں غزہ کے لیے روانہ کیے جانے سے قبل قابض صہیونی فوج ان کا معائنہ کرے گی۔ رفح لینڈ کراسنگ پر ایک مصری ذریعہ نے اطلاع دی ہے کہ موبائل ہومز اور انجینئرنگ آلات کی ایک کھیپ اسرائیلی کارم ابو سالم کراسنگ کی طرف روانہ کی ہے تاکہ انہیں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے پہلے ان کا معائنہ کیا جا سکے۔ شیلٹرز لے جانے والے 15 ٹرکوں کو کارم ابو سالم کراسنگ کی طرف جانے کی منظوری ملی ہے۔ موبائل ہومز کی پہلی کھیپ غزہ کی پٹی میں تباہ شدہ صحت اور خدمات کے اداروں کے لیے ہو گی۔ مصر ،قطر کمیٹی موبائل ہومز اور انجینئرنگ مشینری کے داخلے اور تقسیم کی نگرانی کر رہی ہے۔
عباس ملیشیا نے جنین میں قید سیاسی رہنما کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا
فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت نام نہاد پولیس نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ایک فلسطینی خاتون کو سیاسی بنیادوں پر اس کے شوہر کو گرفتار کرنے کے چند دن بعد گرفتار کر لیا۔ عباس ملیشیا کی ایک فورس نے سیاسی قیدی صہیب ابو مویس کی اہلیہ کو جنین میں گھر پر چھاپا مار کر گرفتار کر لیا۔زیر حراست خاتون 7 ماہ کی بچی کی ماں ہے، جب کہ اس کے شوہر مویس کو 2ہفتے قبل جنین میں عباس ملیشیا کی جانب سے چلائی گئی گرفتاری مہم کے حصے کے طور پر گرفتار کیا گیا تھا، جس میں درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔عباس ملیشیا نے جنین شہر اور اس کے دیہات میں اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور مزاحمت کو ختم کرنے میں قابض فوج کی مدد کے لیے چھاپے مارے اور نوجوانوں اور مطلوب افراد کا تعاقب کر رہے ہیں۔یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب جنین پر اسرائیلی جارحیت مسلسل دوسرے ماہ میں داخل ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 26 شہری شہید ہو چکے ہیں۔
ریڈ کراس کی جانب سے لاشیں حوالے کرنے میں دوغلے پن کا مظاہرہ
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے کہا ہے کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کے ساتھ سلوک میں دہرے معیار پر عمل کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترسیل کے طریقہ کار اور اس کے ساتھ ہونے والی تقریبات میں واضح امتیاز برتا جا رہا ہے۔یہ بات دفتر کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابتہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریڈ کراس اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں وصول کرتے وقت سرکاری تقریبات کا انعقاد کرتا ہے، جب کہ فلسطینی شہدا کی لاشیں ٹرکوں کے اندر پہنچائی جاتی ہیں، نیلے رنگ کے پلاسٹک کے تھیلوں میں رکھ کر انسانی وقار کے بغیر لایا جاتا ہے۔ یہ صریح امتیاز دہرے معیار کی عکاسی کرتا ہے اور انصاف کے حصول میں بین الاقوامی برادری کی نااہلی کو بے نقاب کرتا ہے۔ جمعرات کے روز القسام بریگیڈز کے شیڈو یونٹ نے 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کیں جو قابض فوج کے ہاتھوں غزہ کی پٹی کے اندر ان کے حراستی مراکز پر بمباری کے دوران مارے گئے تھے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے پرعزم ہیں‘ جاپان
اردن میں جاپان کے سفیر اساری ہیدیکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک ضرورت مند فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔ خاص طور پر موجودہ صورتحال کی روشنی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد جاری رکھی جائے گی۔ اونروا کی طرف سے جاپانی حکومت کے تعاون سے منعقد کردہ گریجویشن تقریب سے خطاب میں جاپانی سفیر نے زور دیا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کی ضروریات کے لیے مدد جاری رکھی جانی چاہیے۔ہیدیکی نے اردن اور خطے میں فلسطینی پناہ گزینوں کو انسانی امداد، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور بنیادی خدمات فراہم کرنے میں انروا کے اہم کردار پر زور دیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ نے 28 اکتوبر 2024 کو 2قوانین منظور کیے، جن میں سے ایک اونروا کی سرگرمیوں کو اسرائیلی خودمختاری کے تحت علاقوں میں روک دیا گیا۔
فلسطینی علاقوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا‘ ترک وزیر خارجہ
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے زور دے کر کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرکے منصفانہ اور دیرپا امن کا حصول ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر مذاکرات یا سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔ امن کے راستے کا مطلب یہ نہیں کہ لاکھوں فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کر دیا جائے جس کے لیے فلسطینیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی افریقا کے دارالحکومت جوہانسبرگ میں منعقد ہونے والے جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوںنے کہا کہ دو ریاستی حل طویل عرصے سے زیر التوا ہے اور یہی اصول پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ ہے۔ اس حل کو عملی جامہ پہنانے میں ناکامی صرف تنازعات کے جاری رہنے کا باعث بنے گی۔
اسرائیلی عدالت سے 86 فلسطینی قیدیوں کے خلاف احکامات جاری
اسرائیلی عدالت نے مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے86 فلسطینی قیدیوں کے خلاف انتظامی حراست کے احکامات جاری کردیے۔ صہیونی عدالت سے انتظامی طور پر حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں سے بعض نئے ہیں اور انہیں پہلی بار قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ زیادی تر قیدیوں کو 3 سے 6 ماہ کے درمیانی عرصے کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ جن قیدیوں کی حراست میں 4ماہ کی توسیع کی گئی تھی ان میں نابلس سے تعلق رکھنے والے کارکن علا احمد حمیدان بھی شامل ہیں، جنہیں 23 اکتوبر 2023 ء کو بلاطہ کیمپ میں ان کے گھر پر چھاپے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ طولکرم کے صحافی سامی سعید الساعی کی نظربندی میں 4 ماہ کی توسیع کردی۔ قابض فوج نے انہیں طولکرم کے نواحی علاقے میں ان کے گھر پر دھاوا بول کر گرفتار کیا تھا۔قابض عدالت نے الخلیل سے تعلق رکھنے والے انس عامر عبدالعزیز کی انتظامی حراست میں 6 ماہ کا اضافہ بھی کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینی پناہ گزینوں غزہ کی پٹی میں عباس ملیشیا ا باد کاروں کہ فلسطینی کی جانب سے گرفتار کر قیدیوں کی قابض فوج ریڈ کراس نے والے نے کہا کی مدد کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ پر اسرائیلی حملے نہ رکے اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 64 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، غزہ سٹی کے مختلف اسپتالوں کو درجنوں شہدا اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ صرف غزہ سٹی میں بمباری سے شہید ہونے والے 32 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جن میں سے 23 کو الشفا اسپتال، سات کو الاہلی بیپٹسٹ اسپتال اور دو کو القدس اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں مزید دو افراد مارے گئے۔
شیخ رضوان محلے میں ایک رہائشی مکان پر حملے میں ایک فلسطینی جوڑے سمیت پانچ افراد شہید ہوئے، تل ہوا کے علاقے میں اسرائیلی ڈرون کے حملے سے ایک خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔
الرمال محلے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر ہیلی کاپٹر سے کی جانے والی بمباری میں ایک ماں اور اس کا بچہ شہید ہوگئے، فلسطین اسٹیڈیم اور الانفاق کے قریب بھی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے جن میں متعدد بچے اور شہری زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی اور شمالی غزہ سٹی میں گھروں کے درمیان بم نصب کرنے والے روبوٹس بھی استعمال کیے جبکہ مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے جنوبی علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہیں۔
شمالی غزہ کے شاطی کیمپ میں گھروں پر حملے سے پانچ افراد شہید اور کئی ملبے تلے دب گئے، وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں ایک حاملہ خاتون، اس کا شوہر اور بچہ فضائی حملے میں شہید ہوگئے، اسی کیمپ میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے۔
خان یونس کے علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر حملے سے ایک جوڑے اور ان کے بچے سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے۔ حماد ٹاؤن اور رفح کے مختلف مقامات پر بھی بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب الرانتسی چلڈرن اسپتال کو تین بار نشانہ بنایا، جہاں اس وقت 80 مریض زیر علاج تھے، جن میں انتہائی نگہداشت کے مریض اور نوزائیدہ بچے بھی شامل تھے، بمباری کے بعد 40 مریض اپنے اہل خانہ کے ساتھ اسپتال چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ 40 مریض بدستور اسپتال میں موجود ہیں۔
وزارت صحت نے اسپتال پر حملے کو “سنگین مجرمانہ عمل” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری نے غزہ کو اجڑ کر رکھ دیا ہے، لوگ بھوک، پیاس اور بیماریوں سے بھی مر رہے ہیں۔
واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔