چیف جسٹس اور پی ٹی آئی ارکان کی ملاقات خوش آئند ہے،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی)مسلم لیگ ن کے سینیٹرعرفان صدیقی نے چیف جسٹس پاکستان اور پی ٹی آئی ارکان کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے دیا۔اپنے ایک بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس نے حکومت سے بھی بات کی ہے، پی ٹی آئی اپنا تعمیری موقف ضرور پیش کرے، سیاسی اصلاحات کیلئے اس طرح کی ملاقاتیں بہت ضروری ہیں، ایوان سے واک آئوٹ اور احتجاج اپوزیشن کا حق ہے، اس کے ساتھ ساتھ قانون سازی میں بھی حصہ لیں۔عرفان صدیقی نے مزید پی ٹی آئی کو آفر کی کہ حکومت کی قانون سازی میں ترامیم تجویز کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-20
اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟، عدالت عظمیٰ زمین استعمال کرے گی تاہم یہ زمین وفاقی حکومت کے نام گی یا صوبائی حکومت کے نام ہوگی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4اضلاع میں پاکستان آرمی کے استعمال کیلیے حاصل کی گئی زمین پر قبضے کے معاملے پر پنجاب حکومت کے خلاف دائر درخواست کی بحالی کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش ایڈیشنل اٹارنی جنرل چودھری عامررحمان کاکہنا تھا کہ 1991میں سرگودھا، ملتان، خوشاب اور ڈیرہ غازی خان میں پنجاب حکومت نے پاکستان آرمی کے استعمال کیلیے حاصل کی گئی زمین اپنے نام کروالی۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کاکہنا تھا کہ کیسے فوج نے زمین حاصل کی۔ جسٹس جمال مندوخیل کاایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ جذباتی نہ ہوں، کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے۔ چودھری عامررحمان کاکہنا تھا کہ 2020سے پنجاب حکومت کوبار، بارلکھ رہے ہیں تاہم معاملہ طے نہیں ہوسکا۔ عدالت نے درخواست بحال کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ بینچ نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔